بلوچستان کے مسائل اور میڈیا کا کردار

کچھ روز قبل بلوچستان کے کچھ طلباء سے ملاقات ہوئی۔ان کے چہروں پہ مسکراہٹ ایک قیدی کی طرح تھی جو آزاد ہونا چاھتی تھی۔ان کی یہ نظریں ہمیں پیغام دے رہی تھیں کہ ہم بہت صابر ہیں ۔ ان کے مایوس چہروں پہ آزادی جھلک رہی تھی۔یہ وہ آزادی ہے جو وہ بلوچستان میں جاری ظلم اور مسائل سے حاصل کرنا چاہتے تھے

جمعرات 4 مئی 2017

Balochistan K Masail
مقدس فاروق اعوان:
کچھ روز قبل بلوچستان کے کچھ طلباء سے ملاقات ہوئی۔ان کے چہروں پہ مسکراہٹ ایک قیدی کی طرح تھی جو آزاد ہونا چاھتی تھی۔ان کی یہ نظریں ہمیں پیغام دے رہی تھیں کہ ہم بہت صابر ہیں ۔ ان کے مایوس چہروں پہ آزادی جھلک رہی تھی۔یہ وہ آزادی ہے جو وہ بلوچستان میں جاری ظلم اور مسائل سے حاصل کرنا چاہتے تھے۔ہم میں سے اکثر افراد کو شاید یہ معلوم ہی نہ ہو کہ بلوچستان میں دراصل مسائل کیا ہیں؟ہم میں سے اکثریت یہ سمجھتی ہو گی کہ بلوچستان میں بس ٹارکٹ کلنگ ہوتی ہے۔

کیونکہ ہمارے میڈیا نے بلوچستان کی اصل تصویر ہمیں نہیں دکھائی۔بلوچستان کے حوالے سے میڈیا کا کردار بہت اہم سوال ہے؟اور ہمار ے بلوچ بہن بھائی بھی اس بات کا گلہ کرتے رہے کہ بلوچستان کے حوالے سے میڈیا نے اپنا حق ادا نہیں کیااس لیے لوگ بلو چستان کے متعلق الجھن کا شکار ہیں اور بلوچستان آنے سے ہچکچاتے ہیں۔

(جاری ہے)

جب کہ بلو چستان کے لوگ بہت پر امن ہیں۔

اور امن قائم کرنا چاہتے ہیں۔اور بلو چستان میں مثبت کام بھی بہت ہوتے ہیں۔ہمارے تہوار اور ہمارے کلچر کو میڈیا پہ اس طرح سے کوریج نہیں دی جاتی جس طرح سے دینی چاہئیے۔اس طرح کہ کچھ گلے بلوچستان کے لوگوں کو میڈیا سے ہیں۔اب ایک نظر بلوچستان کے لوگوں کو درپیش کچھ مسائل پر ڈالتے ہیں۔بلو چستان کا سب سے بڑا مسئلہ تعلیم کی کمی ہے۔وہاں پہ عورتوں کو ابتدائی تعلیم نہیں دی جاتی جو کہ ان کا حق ہے۔

نہ ہی عورتوں کو وہ حقوق دیے جاتے ہیں جو کہ ان کاحق بنتا ہے ۔ بلوچستان کے لوگ میں احساس کمتری بہت زیادہ ہے۔وہاں کے رہنے والے اپنے صوبہ کو باقی صوبوں سے کمتر سمجھتے ہیں۔دشمن ایک نفرت کی صورتحال وہاں کے لوگوں میں پیدا کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔بلوچستان کی ایک اچھی بات یہ ہے کہ وہاں بزنس تو موجود ہے مگر وہاں لوگوں کو تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے اتنی سمجھ نہیں ہے۔

اور بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ وہاں را کی مداخلت ہے۔جس کے واضح ثبوت موجود ہیں۔ کلبھوشن یا دیو کی وہاں موجودگی اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔جس نے اپنے بیان میں بہت سے ایسے انکشافات کیے جس سے واضح ہے کہ بھارت پاکستان کے لوگوں میں نفرت پھیلانا چاہتا ہے۔ سی پیک کی کامیابی کے بعد تو پاکستان دشمنوں کو اور زیادہ کھٹکنے لگ گیا ہے۔اور وہ کسی نہ کسی طریقے سے اس کا نقصان پہنچانے کی کوشش میں ہیں۔

کلبھوشن یادیو نے یہ بھی انکشاف کیا کہ سی پیک کے منصوبے کو نقصان پہنچانا بھی اس کے ٹاسک میں شامل تھا۔ را کی مداخلت کی وجہ سے ہی یہ تمام مسائل بلو چستان کے لوگوں کو درپیش ہیں۔
یہاں پہ میں HEC کی تعریف کرنا چاہوں گی کہ جس کہ تحت بلوچستان کے طلباء دوسرے صوبوں میں جا رہے ہیں جب کہ دوسرے صوبوں کے طلباء بلوچستان کا دورہ کر رہے ہیں۔جس سے ایک اچھا ماحول ہمیں دیکھنے کو مل رہا ہے۔

محمد جاوید اس متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس وقت ایک نیا بلوچستان تخلیق ہوا جب پورے پاکستان سے آئے ہوئے طلباء نے ائیر پورٹ پر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔جو یہ پیغام دے رہے تھے کہ ہم ایک ہیں۔بلوچستان کے تمام تر مسائل کے بارے میں یہی کہوں گی کہ یہ ہمارے ملک کے دشمنوں کی بھڑکائی ہوئی آگ ہے۔ جس میں بلوچستان کے لوگ سلگ رہے ہیں۔

لیکن اس آگ میں سلگنا ان کی مجبوری ہے کیونکہ ہم ان لوگوں کو اس آگ سے نکال ہی نہیں رہے۔اگر میڈیا کی طاقت کی بات کریں تو میڈیا کی طاقت سے انکار ممکن نہیں یہاں تک کہ میڈیا غلط کو صحیح اور صحیح کو غلط ثابت کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔ میڈیانے PSL کو کامیاب بنانے میں بہت اہم کردر ادا کیا ہے۔جو کہ بہت اچھی بات ہے۔اس لیے میں پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتی ہوں کہ میڈیا بلوچستان کے لوگوں میں احساس کمتری دور کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

کسی چیز کا قید یا آزاد ہو جانا بھی اب میڈیا کے ہاتھ میں ہے۔ اس بات کا بھی یقین ہے کہ میڈیا بلوچستان میں جاری ظلم سے وہاں کے لوگوں کو آزاد کروا سکتا ہے۔اب تک بلوچستان میں جو میڈیا کا کردار رہا ہے وہ اتنا قابل تعریف نہیں ہے اس لیے میڈیا کو بلوچستان میں جاری مسائل کے لیے وہاں کے لوگوں کی آواز بننا ہو گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Balochistan K Masail is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 04 May 2017 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.