5 جولائی 1977 سے آج بھی حکمرانوں نے سبق نہیں سیکھا

5جولائی 1977ء ملک کی تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب جنرل ضیاء الحق نے جمہوری وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی آئینی و جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دیا۔ضیاء الحق نے چاروں صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرتے ہوئے ملک میں مارشل لاء نافذ کر دیاتھا

جمعرات 6 جولائی 2017

5 July 1977 Se Aj Bhi Hukamranoon Ne Sabq Nahi Sekha
عنبرین فاطمہ:
5جولائی 1977ء ملک کی تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب جنرل ضیاء الحق نے جمہوری وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی آئینی و جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دیا۔ضیاء الحق نے چاروں صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرتے ہوئے ملک میں مارشل لاء نافذ کر دیاتھا۔سابق آمر نے قوم کو یہ تسلی وتشفی دی کہ نوے روزمیں انتخابات کرائے جائیں گے اور اقتدار منتخب حکومت کے سپرد کیا جائیگا مگر وہ یہ وعدہ ایفا نہ کر سکے اور بطور مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر ملک کی باگ ڈور سنبھالے رکھی۔

پاکستان کی جمہوریت اور جمہوری سسٹم کو جنرل ضیاء الحق نے جتنا نقصان پہنچایا اس کا خمیازہ آج چالیس برس کے بعد بھی جمہوری حکومتیں بھگت رہی ہیں۔یہ وہ دور تھا جب ملک میں کلاشنکوف کلچر ،ڈرگز ،دہشت گردی اور فرقہ واریت کو ہوا دی گئی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار 5جولائی کے موقع پرشہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی پولیٹیکل سیکرٹری اور سابق ایم این اے ”ناہید خان “ نے ”نوائے وقت“ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج سے چالیس سال قبل ایک آمر کی طرف سے جو اقدام اٹھایا گیا اس کا خمیازہ کئی نسلوں نے بھگتا ہے اورنہ جانے کتنی نسلیں مزید بھگتیں گی۔ اس دور میں شخصی آزادی کو سلب کیا گیا،آواز اٹھانے والوں کو کوڑے مارے گئے ، جیلوں میں بند کیا گیا ،ملٹری کورٹس قائم کی گئیں ،پاکستان پیپلز پارٹی کے اخبار’ مساوات‘ پر پابندیاں لگائیں گئیں۔

ضیاء الحق کی غلط پالیسیوں نے پاکستان کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی،اس آمر کی سب سے بڑی غلطی پاکستان کو روس افغان جنگ میں دھکیلنا تھا۔ضیاء الحق کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں شدت پسندی کو فروغ ملا۔ ذوالفقار علی بھٹو ایک عوامی لیڈر تھے جن کی جڑیں عوام تک پھیلی ہوئی تھیں انہوں نے ڈرائنگ روم کی سیاست کا خاتمہ کرکے عوامی سیاست کی بنیاد رکھی۔

بے نظیر بھٹو ذوالفقار علی بھٹو کے وڑن کو آگے لیکر چلیں۔مجھے یاد ہے کہ بے نظیر بھٹو جلا وطنی کی زندگی گزار رہیں تھیں لند ن میں قیام پذیر تھیں 1983 ء میں وہ 5جولائی کے لئے اپنی تقریر تیار کر رہی تھیں ایکد م اپنا قلم نیچے رکھ دیا اور پریشان ہو گئیں میں نے ان سے پوچھا بی بی خیریت ہے کیا ہوا کہنے لگیں کہ ناہید جب میں سوچتی ہوں کہ کس طرح سے میرے باپ کو پھانسی دی گئی کیسے ان کے کارکنوں کو کوڑے مارے گئے تو دل بھر آتا ہے ، اِس ملک میں جو بھی کچھ اچھا کرنا چاہتا ہے اس کو موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔

اسی طرح وہ کہا کرتی تھیں کہ مجھے میرے والد نے ہمیشہ یہی کہا کہ سیاست کی جنت عوام کے قدموں کے تلے ہے اس جنت کو کبھی ناراض مت کرنا۔
موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے محترمہ ناہید خان نے کہا کہ فوج نیاپنا رویہ بہت حد تک تبدیل کیا ہے بد قسمتی یہ ہے کہ اگر نہیں سیکھا تو ماضی سے ہمارے سیاستدانوں نے کچھ نہیں سیکھا، پرانی غلطیاں دہراتے آئے ہیں۔

خوش قسمتی یہ ہے کہ اس بار فوج ملک کے اندر سیاسی استحکام اور جمہوریت کی بالادستی کے لئے کمٹٹڈ ہے حالانکہ سیاستدانوں نے کوئی ایسی کسر نہیں چھوڑی جس میں فوج کو مداخلت کے لئے جواز فراہم نہ کیا گیا ہو مگر فوج نے ہر محاذ پر جمہوریت کے فروغ کے لئے کردار ادا کیا ہے۔ سیاستدانوں کو بھی سبق سیکھنا چاہیے اور ملک میں حقیقی جمہوریت کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس میں،میں نہیں جانتی ہوں کہ میاں محمد نواز شریف کتنے ملوث ہیں اس کا فیصلہ یقینا عدالتیں ہی کر سکتی ہیں لیکن نواز شریف کو چاہیے تھا سٹیپ ڈاؤن کرکے اپنی جماعت سے کسی کو وزیراعظم بنوا دیتے جب کلئیر ہوجاتے تو عزت سے واپس آتے ابھی بھی ان کے پاس موقع ہے وہ تحقیقات مکمل ہونے تک سٹیپ ڈاؤن کر دیں ورنہ نواز شریف کے ساتھ پوری جماعت کونقصان نہ اٹھانا پڑجائے۔

باقی لولی لنگڑی جیسی بھی ہو جمہوریت کو چلتے رہنے دینا چاہیے۔جہاں تک بی بی کے بعدپاکستان پیپلز پارٹی کی پوزیشن کی بات ہے تو یہ نہ بھٹو کی جماعت ہے نہ ہی بی بی کی یہ تو زرداری لیگ ہے پیپلز پارٹی وہ جماعت ہے جس نے اپنا خون دیکر جمہوریت کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے دئیے لیکن زرداری لیگ نے عوام کو اس پارٹی سے دور کر دیا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

5 July 1977 Se Aj Bhi Hukamranoon Ne Sabq Nahi Sekha is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 06 July 2017 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.