گوجرانوالہ۔۔۔۔سیٹلائٹ ٹاؤن میں گھنٹی گینگ کی وارداتیں

دنیا بھر میں پہلوانوں کے شہر کے طور پر جانا جانے والا گوجرانوالہ کچھ عرصہ سے جرائم پیشہ افراد کے شدید نرغے میں دکھائی دیتا ہے ، یوں تو ماضی میں بھی یہاں جرائم کبھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئے۔ بدقسمتی سے پچھلے تین چار ماہ کی کرائم ہسٹری دیکھ کر ایسے لگتا ہے کہ پولیس کی گرفت جرائم پیشہ افراد پر کمزور پڑ چکی ہے

بدھ 26 جولائی 2017

Gujranwala Main Ghenti Gang Ki Wardatain
فرحان میر:
دنیا بھر میں پہلوانوں کے شہر کے طور پر جانا جانے والا گوجرانوالہ کچھ عرصہ سے جرائم پیشہ افراد کے شدید نرغے میں دکھائی دیتا ہے ، یوں تو ماضی میں بھی یہاں جرائم کبھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئے۔ بدقسمتی سے پچھلے تین چار ماہ کی کرائم ہسٹری دیکھ کر ایسے لگتا ہے کہ پولیس کی گرفت جرائم پیشہ افراد پر کمزور پڑ چکی ہے۔

وہ وارداتیں جن کے مدعی پولیس سے مدد کیلئے پہنچے اور ایف آئی آر درج کرائی اس کی شرح میں اضافہ اپنی جگہ ورنہ متعدد وارداتیں ایسی بھی ہوتی ہیں جن کے مدعی پولیس تک جانے کی بجائے لٹنے کی بعد سیدھا اپنے گھر کی راہ لیتے ہیں کیونکہ عام طور پر پولیس میں رپٹ درج کرانے کے باوجود سوائے طفل تسلیوں کے کچھ ہاتھ نہیں آتا جبکہ شہریوں کی نظر میں پو لیس دہشت کی علامت ہی رہی ہے۔

(جاری ہے)

ضلع کی حدود میں آنیوالے تین سرکلز کے 32تھانوں کی پو لیس صوبائی حکومت کی جانب سے ملنے والی تمام تر سہولیات فراہم ہونے کے باوجود شہریوں کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام نظر آرہی ہے ، جس کی وجہ سے ڈکیتی و چوری کی روز بروز بڑھتی ہو ئی وارداتوں کا سلسلہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ، شہر بھر اور گردو نواح کے علاقوں میں پو لیس کی گرفت سے آزاد دلیر ڈاکو آتشیں اسلحہ کی نوک پر شہریوں کو جان سے مار دینے کی دھمکیاں دیکر نقدی، طلائی زیورات ، موبائل فونز اور قیمتی دستاویزات سے محروم کر رہے ہیں ، عوام کے جان و مال کے تحفظ کے بلند وبانگ دعوے کرنیوالے پو لیس ا فسران کی ناقص پالیسیوں کے باعث سٹریٹ کرائم میں اضافہ ہو چکا ہے۔

بڑھتی ہوئی کرائم کی وارداتوں نے شہریوں کی نیندیں حرام کر کے رکھ دی ہیں، اب صورتحال یوں ہے کہ پہلوانوں کے شہر کے باسی روڈ پر سفر کرنے کے دوران اور گھروں کے اندر خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں ، ضلع بھر کے علاقوں میں ڈاکوؤں کے گروہ اپنے اپنے انوکھے طریقے اپنا کر وارداتیں کرنے میں مصروف ہیں ، کوئی لفٹ لینے کے بہانے تو کوئی بنکوں کے اندر کیش جمع کروانے کے بہانے سے لوٹ مار کر رہا ہے چند روز قبل بنکوں میں ہونیوالی وارداتوں میں لاکھوں روپے نقدی لوٹی جا چکی ہے، اور پو لیس صرف شہر کو امن کا گہوارہ بنانے کے دعوؤں کے کھوکھلے نعرے لگانے سواء کچھ نہیں کر رہی ، سٹی سرکل کے پوش علاقہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں ”گھنٹی گینگ “ سے مشہور ڈاکوؤں کے گروہ نے اودھم مچا رکھا ہے ، چھ سے سات ڈاکو ؤں پر مشتمل گینگ جو دن دیہاڑے شدید گرمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے علاقہ سنسان ہو جانے پر لوگوں کے گھروں کی ”گھنٹیاں “ بجانے کے بعد زبردستی اند داخل ہو جاتا ہے۔

اور گھروں میں موجود خواتین اور کمسن بچوں کو گن پوائنٹ پر یرغمال بناتے ہوئے لوٹ مار کی جاتی ہے۔ واردات میں ڈاکوؤں کا ایک ساتھی ”گھنٹی “ بجا کر گیٹ کے سامنے کھڑا ہو جاتا ہے اور د دروازہ نہ کھلنے کی صورت میں ڈاکو یہ کہہ دیتا ہے کہ انکا باہر سے سامان آیا ہے لہذا وصول کر لیں ، ڈاکوؤں کا ساتھی دروازہ کھلوانے کیلئے بے حد اصرار بھی کرتاہے ، گھنٹی گینگ کی وجہ سے پورے علاقے میں خوف طاری ہو چکا ہے ، جسکے باعث مکینوں نے اپنے اہلخانہ کو پوچھ گچھ کے بغیر گیٹ نہ کھولنے کا سختی سے پابند کر دیا ہے۔

اس ساری صورتحال میں سی آئی اے پولیس کی کارکردگی دیگر تھانوں سے کافی بہتر دکھائی دیتی ہے اورسی آئی کی پولیس کی جانب سے متعدد ڈکیت گینگز گرفتار بھی ہوچکے ہیں۔ شہر کے دوسرے تھانوں میں بھی ڈکیت گینگز پکڑنے کے دعوے کئے جاتے ہیں لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ پو لیس زیادہ تر ڈکیتی و چوری کی علیحدہ علیحدہ وارداتوں میں پکڑنے والے ملزمان کو از خود فرضی نام دیکر گینگ بنا دیتی ہے اور تاحال فرضی گینگ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔

گزشتہ دنوں شہ زوروں کے شہر میں تعینات ہونیوالے سی پی او اشفاق احمد خان نے اپنا چارج سنبھالنے کے بعد ہر نئے آنے والے پو لیس آفیسر کی طرح عوام کو تحفظ دینے کا عندیہ دیا ہے اور سی پی او کی تعیناتی کے فوری بعد تھانہ ماڈل ٹاؤن اور تھانہ اروپ کی حدود میں دو مبینہ طور پر پو لیس مقابلے بھی ہوچکے ہیں ہیں اس دوران دو ملزمان اپنے ساتھیوں اور دو پو لیس کی جوابی فائرنگ میں ہلاک ہو چکے ہیں۔

لیکن ماضی گواہ ہے کہ پولیس کی جانب سے ڈکیت گینگز پکڑنے اورپولیس مقابلوں میں ملزمان کے پار کرنے کے باوجود شہریوں میں احساس تحفظ پیدا نہیں ہوسکا۔ آنے والا وقت ہی بتائے گا کہ سی پی او اشفاق احمد خان جرائم کی شرح کنٹرول کرنے کیلئے ماتحت افسران سے اپنے احکامات پر عملدرآمد کرانے اور شہریوں میں احساس تحفظ پیدا کرنے کے دعوے کو سچ ثابت کرنے میں کس حد تک کامیاب ہوتے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Gujranwala Main Ghenti Gang Ki Wardatain is a khaas article, and listed in the articles section of the site. It was published on 26 July 2017 and is famous in khaas category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.