ترکی کی ناکام فوجی بغاوت

ترکی میں فوج کے ایک گروہ کی بغاوت کو عوام نے جس طرح سڑکوں پر آکر ناکام بنا یا اس کے چرچے پوری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی ہو رہے ہیں۔ اسے اتفاق ہی سمجھا جائے کہ اس بغاوت سے کچھ دن قبل پاکستان میں بھی مارشل لاء کو دعوت دی جا رہی تھی اور اپوزیشن کی نمائندگی کرنے والے بعض سیاستدان رواں مہینے کو خاصا اہم قرار دے رہے تھے

Syed Badar Saeed سید بدر سعید ہفتہ 23 جولائی 2016

Turkey Ki Nakam Fouji Bagawat
ترکی میں فوج کے ایک گروہ کی بغاوت کو عوام نے جس طرح سڑکوں پر آکر ناکام بنا یا اس کے چرچے پوری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی ہو رہے ہیں۔ اسے اتفاق ہی سمجھا جائے کہ اس بغاوت سے کچھ دن قبل پاکستان میں بھی مارشل لاء کو دعوت دی جا رہی تھی اور اپوزیشن کی نمائندگی کرنے والے بعض سیاستدان رواں مہینے کو خاصا اہم قرار دے رہے تھے۔ اس سلسلے میں خاص طور پر دو ماہ خاصے اہم بتائے جاتے ہیں کیونکہ پاکستانی فوج کے چیف کی ریٹائرمنٹ سے قبل اہم فیصلہ ہونا ہے ۔

پاکستان میں ہر بار ہی آرمی چیف کی مدت ملازمت پوری ہونے سے قبل سرگوشیاں شروع ہو جاتی ہیں۔ اس بار تو ملک بھر میں اور خاص طور پر دارالحکومت میں ایسے بینرز مار ہو گئی تھی جن میں آرمی چیف کو جانے کی بجائے اقتدار پر قبضہ کرنے کے پیغامات دیئے گے تھے۔

(جاری ہے)

اس صورتحال پر فوجی ترجمان نے بھی وضاحت کی کہ ان کا اس مہم سے کوئی تعلق نہیں۔ بعض سیاست دان ایسے بینرز لگانے والی تنظیم کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کا بھی کہتے رہے۔


گزشتہ دنوں امریکی حکام نے جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع پر تبصرے سے انکار کر دیا لیکن یہ بیان ضرور دے دیا گیا کہ امریکہ پاکستان میں جمہوریت کا حامی ہے۔یاد رہے کہ آرمی چیف پاکستان میں چلنے والی متعدد افواہوں کے جواب میں بہت پہلے ہی یہ واضح کر چکے ہیں کہ وہ ریٹائرمنٹ کے وقت مدت ملازمت میں توسیع نہیں کروائیں گے۔ اسی طرح متعدد بار پاک فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر کی جانب سے بھی یہ کہا جاتا رہا ہے کہ فوجی قیادت جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کردار ادا کر رہی ہے اور فوج کے سیاسی مقاصد نہیں ہے۔

پاک فوج کے متعدد بار عملی طور پر بھی یہی ثابت کیا ہے۔ ترکی میں فوج بغاوت کے خلاف عوام کے اٹھ کھڑے ہونے اور بغاوت کو ناکام بنانے کے اثرات پاکستانی سیاست کے اہم کرداروں کے لہجہ میں بھی نظر آرہے ہیں۔ سیاسی اتحاد اپنی صف بندی کر رہے ہیں جبکہ حکمران جماعت بھی اس صورتحال کو بنیاد بنا کر رائے عامہ ہموار کر رہی ہے ۔ سوشل میڈیا پر خاص طور پر سوشل میڈیا سیلز متحرک ہو چکے ہیں۔

پاکستان میں اب اعصاب کی جنگ شروع ہو چکی ہے ۔ امریکہ کی جانب سے جمہوریت کی حمایت کے بیان اور ترکی میں سامنے آنے والے عوامی ردعمل کی وجہ سے منظر نامہ بن رہا ہے۔ اس کا فائدہ سرکارکو ہو رہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ان حالات میں اپوزیشن اتحاد نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی پالیسی بر قرار رکھی تو حکمران جماعت بھی تیزی سے بڑے جلسوں کا اہتمام کر کے عوامی طاقت کا مظاہرہ کر ے گی اور ان جلسوں کی مدد سے یہ پیغام دینے کی کوشش کر کے گی کہ عوام کی اکثریت ان کے ساتھ ہے ۔ بہر حال قومی منظر نامے پر ترکی کی حالیہ ناکام بغاوت کا اثر نظر آرہا ہے اور اس نے حکمران طبقے کے کھینچے ہوئے اعصاب کے لیے ٹانک کا کام کیا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Turkey Ki Nakam Fouji Bagawat is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 23 July 2016 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.