شام کی صورتحال

6اپریل کو امریکہ نے شام کے صوبہ حلب میں اشعیرات نامی فضائی اڈے پر جدید میزائلوں سے حملہ کیا اور وہاں کھڑے ہوئے ہوائی جہازوں کو تباہ و برباد کردیا۔اس نے سرکاری طور پر اعلان کیا کہ اس نے یہ حملہ دو دن قبل ادلب کے ایک گاوٴں میں کیمیائی ہتھیاروں سے باغیوں پر حملے کے جواب میں کیا ہے

جمعہ 28 اپریل 2017

Shaam Ki Sorat e hal
حافظ عاکف سعید:
6اپریل کو امریکہ نے شام کے صوبہ حلب میں اشعیرات نامی فضائی اڈے پر جدید میزائلوں سے حملہ کیا اور وہاں کھڑے ہوئے ہوائی جہازوں کو تباہ و برباد کردیا۔اس نے سرکاری طور پر اعلان کیا کہ اس نے یہ حملہ دو دن قبل ادلب کے ایک گاوٴں میں کیمیائی ہتھیاروں سے باغیوں پر حملے کے جواب میں کیا ہے۔اس کے مطابق اس حملے کی ذمہ دار بشار الاسد حکومت ہے جبکہ شامی حکومت نے اس کی سختی سے تردید کی ہے۔

اب یہ تو اللہ ہی کو معلوم ہے کہ کون سچا اور کون جھوٹا ہے لیکن ماضی کے امریکہ کے طریقہ واردات کو دیکھا جائے تومعلوم ہوتاہے کہ امریکہ جنگ کا جواز پیدا کرنے کے لئے ایسی دہشتگردیوں کا ارتکاب کرتا رہا ہے۔یہ بات تو یقینی ہے بشارالاسد ایک انتہائی ظالم ، متکبر اور درندہ صفت حکمراں ہے لیکن اس خاص سانحے کے حوالے سے اس کی بات میں منطقی طور پر وزن ضرور محسوس ہوتا ہے کہ اب جبکہ مخالفین پسپا ہورہے تھے اور اس کی حکومت کی رٹ ایک وسیع علاقے میں دوبارہ قائم ہوچکی تھی تو اسے کوئی ضرورت نہیں تھی کہ وہ ایسا کام کرتا۔

(جاری ہے)

سوال یہ ہے کیا وجہ ہے کہ ہم مسلمانوں کے ساتھ اور بالخصوص عرب خطے میں یہ سب کچھ ہورہا ہے۔ مشرق وسطیٰ کو تیسری عالمگیر جنگ کا میدان بنانے کی عالمی قوتوں کی طرف سے تیاریاں کی جارہی ہیں۔احادیث مبارکہ میں بھی اس علاقے میں ہونے والی جنگ الملحمة العظمیٰ کا تذکرہ موجود ہے۔ اللہ تعالیٰ کا تو یہ وعدہ تھا کہ تم ہی دنیا میں سربلند ہوگے۔ لیکن یہ وعدہ ہمارے مومن ہونے سے مشروط ہے۔

ہم نے تو اپنے دین سے غداری کی ہوئی ہے۔عالم اسلام کے 57ملکوں میں سے کسی ایک میں بھی اللہ کا دین قائم نہیں ہے۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ عرب کا خطہ اورخلیجی ممالک ہم سے کافی دور ہیں۔اس حوالے سے بانی تنظیم ڈاکٹر اسرار احمد نے فرمایا تھا کہ اس پوری مسلم دنیا نے اجتماعی نظام کے حوالے سے اللہ کے دین سے جو بیوفائی کررکھی ہے اس کے نتیجے میں پوراعالم اسلام اللہ کی نگاہ میں مجرم ہے۔

لیکن سب سے بڑے مجرم عرب ہیں جن کی زبان میں قرآن نازل ہوا اور ان کے لئے بہت بڑی سزا ہے جس کا احادیث مبارکہ میں تذکرہ موجود ہے کہ عربوں کے لئے بڑی تباہی ہے اس فتنے کی صورت میں جو زیادہ دور نہیں۔یہ سزا اب ان کے سروں پر لٹکی ہوئی نظر آرہی ہے خواہ وہ امریکہ یا روس کی جانب سے ہو یا اندونوں کی پشت پر یہود ہوں۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ پورے عالم اسلام میں دوسرے بڑے مجرم ہم پاکستانی ہیں۔

اللہ تعالیٰ نے ہمیں یہ خطہ معجزانہ طور پر عطا کیا تھا۔اس خطے میں ہر طرح کے وسائل بھی ہیں اور اللہ کی دیگر نعمتیں بھی موجود ہیں۔ہم نے یہ ملک ”پاکستان کا مطلب کیا لا الٰہ الا اللہ “ کے نعرے پرصل کیا تھا۔ یہاں کیا ہورہا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔اسلامی نظریاتی کونسل نے 1960کی دہائی میں یہ واضح کردیا تھا کہ بینک انٹرسٹ ربا ہے۔وفاقی شرعی عدالت نے یہی فیصلہ 1991میں دیا۔

تاخیر اس لئے ہوئی کہ ضیاء الحق کی حکومت نے یہ پابندی لگائی تھی کہ معاشی معاملا ت کے بارے میں دس سال کے لئے وفاقی شرعی عدالت کے دائرئہ اختیارسے باہر ہوں گے ۔صرف یہی نہیں،پاکستان کے دستوراور انگریزوں کے چھوڑے گئے عدالتی نظام اور عائلی قوانین کوبھی اس کے دائرہ کار سے بھی باہر کردیا گیا تھا جبکہ دعویٰ یہ کیا جاتا ہے کہ اسلام زندگی کے ہر گوشے پر محیط ہے۔

دین کے ساتھ یہ مذاق جاری ہے۔بہرحال جب دس سال کا عرصہ گزرگیا تو وفاقی شرعی عدالت نے سو د کے بارے میں فیصلہ صادر کیا۔آج بھی ہم اسی مقام پر کھڑے ہیں اور عدالت وہ ریمارکس دے رہی ہے۔ہم یہ فریب کسے دے رہے ہیں؟اگر ہمارے دینی اور سیاسی قائدین یہ ذمہ داری پوری نہیں کرتے کہ یہاں اسلام کا نظام عدل اجتماعی قائم ہو تو یقینی طور پر مجرم ہیں۔اللہ تعالیٰ ہمیں اللہ کی ناراضگی کے نتیجے میں کسی انجام بد سے بچائے ، ہمیں دین کا صحیح فہم عطا کرے اور اس کے انفرادی اور اجتماعی تقاضوں کو پور ا کرنے کی ہمت و قوت عطا فرمائے۔آمین یا رب العالمین ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Shaam Ki Sorat e hal is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 28 April 2017 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.