پاکستان کے دفاعی محاذ اور مودی کا جنگی جنون

بھارت اس وقت پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں سب سے بڑی رکاٹ بن کر سامنے آیا ہے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی ہر سازش بھارت کی جانب سے ہوتی رہی ہے۔ پاکستان میں را کی مداخلت کے واضح ثبوت موجود ہیں گلبھوشن پاکستان کی حراست میں اس وقت موجود ہے جس کو اس کہ انجام تک پہنچانا حکومت اور اداروں کی اولین ذمے داری ہے جس کا آرمی چیف کی جانب سے یقین دلا یا گیا ہے۔

بدھ 26 جولائی 2017

Pakistan Ke Difai Mahaz Aur Modi Ka Jangi Janoon
بھارت اس وقت پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں سب سے بڑی رکاٹ بن کر سامنے آیا ہے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی ہر سازش بھارت کی جانب سے ہوتی رہی ہے۔ پاکستان میں را کی مداخلت کے واضح ثبوت موجود ہیں گلبھوشن پاکستان کی حراست میں اس وقت موجود ہے جس کو اس کہ انجام تک پہنچانا حکومت اور اداروں کی اولین ذمے داری ہے جس کا آرمی چیف کی جانب سے یقین دلا یا گیا ہے۔

بھارت کشمیر میں بھی ظلم و ستم برپا کیے ہوئے ہے جہاں ہر روز حریت رہنماﺅں اور معصوم شہریوں کو گرفتار کر کہ ان کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے جہاں پاکستان میں دہشت گردی کے لئے افغانستان کی سر زمین کو استعمال کیا جارہا ہے وہاں ہی دوسری جانب پاکستان کے سب سے بڑے فوجی محاذ سیاچن کو بھی بھارت کی انتہا پسند مودی سرکار کی جانب سے خطرات لاحق ہورہے ہیں ۔

(جاری ہے)

کچھ ماہ قابل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے سیاچن کا دورہ کیا گیا اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ اندرونی چیلنجز اور مشرقی سرحدپرخطرات کے باوجود پاک فوج مﺅثڑ جواب دینے کے لئے تیار ہے۔ 1984 سے پہلے سیاچن جس پر پاکستان کو پورا تسلط حاصل تھا۔ دنیا بھر کے کوہ پیما ، حکومت پاکستان ہی کی اجازت سے اپنی کوہ پیمائی کی کوشش کیا کرتے تھے۔

لیکن آج یہ دنیا کا بلند ترین،سرد ترین اور مشکل ترین محاذ جنگ ہے جس کا دفاع پاک فوج ہر ممکن کرے گی سیاچن پر بھارت نے جنرل ضیا کے زمانے میں اچانک انتہائی خاموشی کے ساتھ قبضہ کر لیا تھا۔ لیکن حکومت نے نجانے کس مصلحت کے تحت اس واقعہ کو عوام سے چھپائے رکھا ۔ لیکن جب عالمی پریس نے اس سانحہ کی خبر دی۔تو عوام میں اس پر اضطراب پیدا ہوا۔ہلکے سے احتجاج کے ذریعہ ایک رد عمل بھی سامنے آیا۔

تاہم جنرل ضیا نے اس علاقے کی اہمیت کو معدوم کرتے ہوئے کہا کہ سیاچن پر تو گاس کی پتی بھی نہیں اگتی ہے اس علاقے کے لئے پاکستان کو کوئی پریشانی نہیں ہے۔حالانکہ سیاچن پاکستان کی سا لمیت اور استحکام میں کئی اعتبار سے بڑی اہمیت کا حامل علاقہ ہے اس علاقے کی جغرافیائی صورتحال کے پیش نظر ماہرین کی رائے یہ ہے کہ اگر بھارت پوری طرح سیاچن گلشیئر پر قابض ہو جائے تو اسکی اولین کوشش یہ ہوگی کہ وہ پاکستان اور چین کے ملاپ کے راستے میں ہر سمت سے رکاوٹ قائم کر دے۔

کیو نکہ شاہر اہ ریشم کو سیا چن کنٹرول کر تا ہے ۔ شاید یہی وجہ ہے کہ پاکستان اس علاقے کی اہمیت کے پیش نظر اور نا قا بل یقین قربانیوں کے باوجود اس خونیں محاذ پر موجود ہے ۔ ما ہرین کہتے ہیں بھارت نے اس گلشیئر پر قبضہ اس لئے کیا ہوا ہے کہ اسطرح مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کومغرب کی جانب سے تحفظ حاصل ہے۔یہاں ہم یہ کہنا چاہیں گے کہ بھارت کی شروع ہی دن سے یہ حکمت عملی رہی کہ وہ اپنے پڑوسی ملک میں انتشار پید ا کرے حکومتوں کو غیر مستحکم کرنے کے ہر بے استعمال کرے۔

سری لنکا میں بھارت ہی کے اشارے پر تین دہائیوں تک تامل ٹائیگر نامی دہشت گرد تنظیم سر گرم عمل رہی۔پاکستان تو آزادی کے فورا بعد ہی سے بھارت کی ریشہ دوانیوں کا شکار بنا رہا ہے۔پاکستان میں بھارت مختلف ذر ائع سے اندرونی سازشوں اور اپنی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹوں تخریب کار وں اور دہشت گرد وں سے بدنظمی اور افرا تفری پیدا کراتا رہا ہے۔دوسری جانب اس نے اپنی عسکری قوت کے زعم میںپاکستان کے بعض سرحدی علاقوں پر قبضہ جمانے کی کوشش بھی کی ہے۔

چنانچہ نہرو نے لارڈ ماونٹ بیٹن،ریڈ کلف اورکشمیر کے راجہ ہری کے ساتھ ملی بھگت کے ذریعہ وادی کشمیر پر ناجائز قبضہ جما لیا۔خاموشی سے سیاچن کے بڑے حصے پر قابض ہو گیا۔سر کریک جو پاکستان کے صوبہ سندھ اور بھارت کی ریاست گجرات کے درمیان کا علاقہ ہے۔ چونکہ یہاں ماہی گیری کی صنعت اور تیل کے وافر ذخائر موجود ہیں۔اس لئے بھارت کی لالچی فطرت ،سر کریک کو ہتھیا نے کی فکرمیں ہے رن آف کچھ کا پورا علاقہ بھی پاکستان کی عملداری میں شامل ہے لیکن بھارت کی فسادی سوچ اسے کبھی نچلا نہیں بیٹھنے دیتی ہے۔

اس علاقہ پر بھی اس نے تنازعہ پیدا کیا۔ پاکستان کی جانب سے اس علاقے کی دیکھ بھال پر رینجر ز مامور تھی۔ مارچ 1965 کو بھارت نے اس علاقے کو فوج کے ذر یعہ چھین لیا۔بھارت نے اس علاقے میں خندقیں کھودیں اور بینکر بنائے ۔حکومت پاکستان نے افواج پاکستان کے مشورے سے کوئٹہ سے فوج رن آف کچھ پہنچا دی جس کی کمان بر یگیڈیر افتخار خان کر رہے تھے ،تصادم ہوا اور پورا علاقہ دشمن سے خالی کرا لیا گیا۔

اس بات میں کوئی شک نہیں کے افواج پاکستان ہمارا عظیم ادارہ ہے جو پاکستانی قوم کا غرور ہے اس وقت دشمن کی سازش کو سامنے رکھتے ہوئے ریاست پاکستان کو بھارت کی سازش کو بے نقاب کرنا ہوگا اور عالمی سطح پر دنیا کو بتانا ہوگا کہ بھارت جہاں پاکستان کا سب سے بڑا دشمن ہے وہاں دوسری جانب بھارت دنیا بھر کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ بھی ثابت ہوسکتا ہے بھارت ہی وہ ملک ہے جو دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی کرتا آرہا ہے جس کو روکنے کے لئے عالمی طاقتوں کو اقدامات کرنے ہونگے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Pakistan Ke Difai Mahaz Aur Modi Ka Jangi Janoon is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 26 July 2017 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.