مقروض یورپ

فرانس کے بادشاہ لوئیس چہاردہم کے پاس بھیجے گئے نمائندے نے کہا کہ فرانس کے بادشاہ کی بدبو کسی بھی درندے کی بدبو سے زیادہ متعفن ہے

منگل 13 مارچ 2018

maqruuz Europe
انعم سلمان
ایک وقت تھا جب یورپ میں نہانا کفر سمجھا جاتا تھا یورپ کے لوگوں سے سخت بدبو آتی تھی روس کے بادشاہ قیصر کی جانب سے فرانس کے بادشاہ لوئیس چہاردہم کے پاس بھیجے گئے نمائندے نے کہا کہ فرانس کے بادشاہ کی بدبو کسی بھی درندے کی بدبو سے زیادہ متعفن ہے اس کی ایک لونڈی تھی جس کا نام مونٹیا سبام تھا جو بادشاہ کی بدبو سے بچنے کے لیے اپنے اوپر خوشبو ڈالتی تھی دوسری طرف خود روسی بھی صفائی پسند نہیں تھے مشہور سیاح ابن فضلان نے لکھا ہے کہ روس کا بادشاہ قیصر پیشاپ آنے پر مہمانوں کے سامنے ہی کھڑے ہوکر شاہی محل کی دیوار پر پیشاپ کرتا ہے پیشاپ کے بعد کوئی استنجا نہیں کرتا ایسی گندی مخلوق میں نے نہیں دیکھی۔

(جاری ہے)

اندلس میں لاکھوں مسلمانوں کو قتل کرنے والی ملکہ ”ایزا بیلا“ ساری زندگی میں صرف دو بار نہائی اس نے مسلمانوں کے بنائے ہوئے تمام حماموں کو گرادیا تھا اسپین کے بادشاہ فلپ دوم نے اپنے ملک میں نہانے پر مکمل پابندی لگا رکھی تھی اس کی بیٹی ایزا بیل نے قسم کھارکھی تھی کہ شہروں کا محاصرہ ختم ہونے تک داخلی لباس بھی تبدیل نہیں کرے گی اور محاصرہ ختم ہونے میں تین سال لگے اسی سبب وہ مر گئی،یہ ان کی عوام کے نہیں بادشاہ اور حکمرانوں کے واقعات ہیں جو تاریخ کے سینے میں محفوظ ہیں جب ہمارے سیاح کتابیں لکھ رہے تھے جب ہمارے سائنسدان نظام شمسی پر تحقیق کر رہے تھے ان کے بادشاہ نہانے کوگناہ قرار دے کر لوگوں کو قتل کرتے تھے،پھر ہمیں ان کے بادشاہوں جیسے حکمران ملے تو حال دیکھیں جب لندن اور پیرس کی آبادیاں 30 اور 40 ہزار تھیں اس وقت اسلامی شہروں کی آبادیاں ایک ایک ملین ہوا کرتی تھیں فرنچ پرفیوم بہت مشہور ہیں اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ پرفیوم لگائے بغیر پیرس میں گھومنا ممکن نہیں تھا،ریڈایڈین یورپیوں سے لڑتے ہوئے گلاب کے پھول اپنے نتھنوں میں ٹھونس دیتے تھے کیوں،،،،،اس کی وجہ یہ تھی کہ یورپیوں کی تلوار سے زیادہ ان کی بدبو تیز ہوتی تھی اس بارے میں فرانسیسی مورخ دریبار کہتا ہے کہ ہم یورپ والے مسلمانوں کے مقروض ہے انہوں نے ہی ہمیں نہانا اور لباس تبدیل کرنا سکھایا جب ہم تنگ دھڑنگ ہوتے تھے اس وقت وہ اپنے کپڑوں کو زمرو،یاقوت اور مرجان سے سجاتے تھے جب یورپی کلیسانہانے کو کفر قرار دے رہا تھا تو اس وقت صرف قرطبہ شہر میں ہی 300 عوامی حمام موجود تھے،

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

maqruuz Europe is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 13 March 2018 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.