مصر میں مسافر طیارہ اغوا

مصر کے مسافر طیارے کو ہائی جیک کرنے کے واقعہ نے دنیا بھر میں خوف وہراس پھیلا دیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ گزشتہ دنوں داعش کے شرپسندوں نے بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز ائیرپورٹ پر تباہ کن خودکش دھماکے کئے

ہفتہ 9 اپریل 2016

Egypt Main Musafir Tiyarh Aghwa
مصر کے مسافر طیارے کو ہائی جیک کرنے کے واقعہ نے دنیا بھر میں خوف وہراس پھیلا دیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ گزشتہ دنوں داعش کے شرپسندوں نے بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز ائیرپورٹ پر تباہ کن خودکش دھماکے کئے۔ ان دھماکوں میں بہت سے بے گناہ شہری مارے گے۔ ائیرایجپٹ کا مسافر طیارہ مصر کے شہر سکندریہ سے قاہر جا رہا تھا۔ اس جہاز میں 21غیر ملکیوں سمیت 81 افراد سوار تھے کہ مصری یونیورسٹی کے پروفیسر نے خود کو خودکش بمبار قرار دیکر مسافر طیارہ اغواء کر لیا۔

مصر کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق اغوا کار شہری کا نام عبدالتواب تھا اور وہ سکندریہ یونیورسٹی کے ویٹرنری میڈیسن ڈیپارٹمنٹ میں ایک شعبہ کا سربراہ ہے۔ مصری سول ایوی ایشن حکام کا کہنا تھا کہ سرکاری ہوئی کمپنی کے طیارے میں موجود ایک شخص نے پائلٹ کو دھمکی دی کہ وہ خودکش بیلٹ سے جہاز اُڑا دے گا۔

(جاری ہے)

لہٰذا جہاز کا رخ قبرص کی جانب موڑ دے۔

ہائی جیکر نے انتظامیہ کے سامنے یہ مطالبے رکھے کہ اسے قبرص میں سیاسی پناہ دی جائے۔انتظامیہ نے اُسے قبرص میں سیاسی پناہ تو نہ دی تاہم اس کے دو مطالبے مان لیے گے۔ اس کی بیوی سے ملاقات کے ساتھ ساتھ مصر میں قید خواتین کو بھی رہا کر دیا گیا۔ اس شخص نے قبرص کے لارنا کا ائیرپورٹ پر انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد مسافروں کو رہا کر دیا۔ قبرص کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ لارنا کا ائیرپورٹ پر ہونے والے ہائی جیک ڈرامہ ساڑھے پانچ گھنٹے بعد اس وقت اختتام پذیر ہوا جب ہائی جیکر نے انتظامیہ کو گرفتاری دے دی۔

پروفیسر کی گرفتاری سے یہ حقیقت سامنے آئی کہ اس نے محض انتظامیہ پر دباو ڈالنے کے لیے خودکش دھماکے کے ڈرامہ رچایا اور یہ دہشت گردی کی کارروائی نہ تھی۔
پروفیسر کی اس کارروائی کے بعد دنیا بھر کے ائیرپورٹس پر سکیورٹی کی صورتحال سامنے آئی ہے کہ وہاں تعینات سیکورٹی اہلکار اپنے فرائض احسن انداز میں سر انجام نہیں دے رہے۔ یہی وجہ ہے کہ شدت پسند تنظیمیں سیکورٹی اداروں کی غفلت اور لا پرواہی کا بھر پور فائدہ اٹھا کر سنگین کارروائیاں کرتے ہیں ۔

بیلجئیم کے دارالحکومت برسلز کے ائیرپورٹ پر بھی ناقص سکیورٹی کے باعث خودکش حملے کئے گے۔
جن میں کئی بے گناہ افراد مارے گے۔ بیلجئیم انتظامیہ نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ ائیرپورٹ پر سیکورٹی فول پروف نہ تھی۔ اسی لیے دہشت گردوں کو کارروائی کا موقع ملا۔ برسلز دھماکوں کے بعد یورپ اور دنیا بھر کے ائیرپورٹس کی سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ۔

گزشتہ برس اکتوبر میں داعش نے روس کے مسافر طیارے میں کین بم فٹ کر کے اُسے دھماکے سے تباہ کر دیا۔ یہ طیارہ مصر کی حدود میں تباہ ہو اتھا۔ اس میں بڑی تعداد میں بے گناہ افراد مارے گے تھے۔ یہ اپنی نوعیت کا غیرمعمولی واقعہ تھا کیونکہ شدت پسند تنظیم داعش نے ماضی کی سپر پاور کی سکیورٹی پر سوالیہ نشان رقم کی۔ گزشتہ ماہ صومایہ کے ائیر پورٹ پر ایک دہشت گرد نے لیپ ٹاپ میں بم نصب کر کے اسے بیگ میں چھپا رکھا تھا جو دھماکے سے پھٹ گیا اور اس میں کئی افراد شدید زخمی ہوئے۔

2013 میں امریکہ کے لاس اینجلس ائیرپورٹ پر ایک شخص نے شدید فائرنگ کر دی جس سے کئی افراد زخمی جبکہ ٹرانسپورٹ سیکورٹی ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے افسر مارے گے۔ 2011 میں روس کے دارالحکومت ماسکو کے ائیرپورٹ ڈوموڈی ڈوو پر خودکش حملہ کیا گیا اس حملے میں 37 افراد ہلاک جبکہ کئی زخمی ہوئے۔ ماضی میں دنیا کے کئی ائیرپورٹس پر خود کش حملے، بم دھماکے اور فائرنگ کے واقعات ہوتے رہے ہیں۔

شدت پسند تنظیمیں سیکورٹی اداروں کی غفلت اور لا پرواہی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تباہی و بربادی کی کارروائیاں سرا نجام دیتی رہی ہیں۔پاکستان کے ائیرپورٹس پر بھی سکیورٹی کی صورتحال بہت زیادہ تسلی بخش نہیں ہے۔ 2014 میں دہشت گردوں نے کراچی ائیرپورٹ پر بھی حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں 29 افراد جاں بحق ہو گے تھے۔ پاک سر زمین دہشت گردوں کے نرغے میں ہے۔ اس لیے شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کے لئے ضروری ہے کہ اہم مقامات کے ساتھ ساتھ ائیر پورٹس کی سکیورٹی بھی سخت کی جائے تاکہ مستقبل میں بڑی تباہی سے محفوظ رہ جا سکے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Egypt Main Musafir Tiyarh Aghwa is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 09 April 2016 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.