ڈیلما روزیف کی معطلی

برازیلی پارلیمان بدعنوانی کا گڑھ بن چکی ہے برازیل کی پارلیمان کے ایوان بالانے نے صدرڈیلماروزیف کو 6 ماہ کیلئے ان کے عہدے سے معطل کرنے کے بعد ان کے خلاف مواخذے کی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ معطل خاتون صدر پر شدید نوعیت کی بدعنوانی میں ملوث ہونے اور ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں

جمعہ 27 مئی 2016

Delma Rossouf Ki Muatali
برازیل کی پارلیمان کے ایوان بالانے نے صدرڈیلماروزیف کو 6 ماہ کیلئے ان کے عہدے سے معطل کرنے کے بعد ان کے خلاف مواخذے کی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ معطل خاتون صدر پر شدید نوعیت کی بدعنوانی میں ملوث ہونے اور ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ سینٹ کے 55 اراکین نے ڈیلماروزیف کے مواخذے اور معطلی کے حق میں اور 22 اراکین نے اس تحریک کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

معطل صدر پر یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ دو برس قبل دوبارہ صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کی غرض سے اپنی ناقص معاشی پالیسیوں اور بدعنوانی کے باعث روز بروز پھیلتے ہوئے بجٹ خسارے کو چھپانے کے لیے خفیہ طور پر قومی بنکوں سے قرض حاصل کیا تھا۔
صدر ڈیلما روزیف کی معطلی کے بعد ان کا عہدہ کسی زمانے میں ان کے اتحادی اور موجودہ نائب صدر مائیکل ٹیمر نے سنبھال لیا ہے۔

(جاری ہے)

مائیکل ٹیمر پر بھی اپنی انتخابی مہم کے دوران میں مقررہ قانونی حد سے کہیں زیادہ اخراجات کرنے کا الزام ہے۔ انہیں جہاں اپنے خلاف عائد کئے جانے والے الزامات کی صفائی پیش کرنا ہو گی وہیں ملکی معیشت کو تنزلی کی حالت سے نکالنے کا کٹھن فریضہ بھی سرانجام دینا ہوگا۔
برازیل لاطینی امریکہ کا سب سے بڑا ملک ہے اور ڈیلماروزیف کو اس ملک کی پہلی خاتون صدر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

ان کے خلاف چند ماہ قبل ایک احتجاجی تحریک کا آغاز ہوا تھا اور ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ ڈیلما روزیف نے اپنے خلاف اٹھنے والی تحریک کو بغاوت قرار دیتے ہوئے مستعفی ہونے سے انکار کر دیا۔ پارلیمان میں حزب اختلاف کی نشستوں کو مد نظر رکھتے ہوئے سیاسی تجزیہ کار اس نتیجہ پر پہنچے تھے کہ ڈیلماروزیف کے لیے اپنے عہدِ اقتدار کی باقی ماندہ مدت پوری کرنا ممکن دکھائی نہیں دیتا۔

اس کے باوجود اگر ڈیلما روزیف اقتدار سے چمٹے رہنے کا فیصلہ کرتی ہیں توا س کے نتیجے میں ملک کے مسائل میں اضافہ ہو جائے گا اس لیے ان کے حق میں بہتر یہی ہو گا کہ وہ کڑوا گھونٹ بھرتے ہوئے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیں۔
گزشتہ 2عشروں کے درمیان میں برازیل کی معاشی شرح نمود ترقی خیرہ کن رہی ہے اور اس ملک نے عالمی سطح پر اپنی پوزیشن مضبوط بنائی تھی لیکن موجودہ دور حکومت میں برازیل کے اس تشخص کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔

دو برس سے برازیلی معیشت انحطاط کا شکار ہے جس کے نتیجے میں غربت کی شرح اور بیروزگاروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہاہے۔
ڈیلما روزیف اوران کے ساتھیوں کا خیال ہے کہ برازیل کی معیشت کی زبوں حالی کا سبب عالمی سطح پر تیل اور سویا بین کی گرتی ہوئی قیمتیں ہیں اور یہ دونوں اشیاء برازیل کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں ۔ تاہم ماہرین معاشیات کا موقف ہے کہ معاشی ابتری کی سب سے بڑی وجہ بد عنوانی اور حکومتی نااہلی بھی ہے۔


68 سالہ ڈیلماروزیف برازیل کی پارلیمانی تاریخ کی دوسری صدر ہیں جنہیں مواخذے کا سامنا ہے۔ان سے قبل 1992 میں اس وقت کے صدر فرینڈوڈی میلو نے سینٹ میں اپنے خلاف مواخذے کی کارروائی سے بچنے کے لیے استعفیٰ دیدیا تھا۔
برازیلی پارلیمانی کے ایوان زیریں کے طاقتور سپیکرایڈورڈو نے صدر ڈیلماروزیف کے خلاف مواخذے کی قرار دادلانے میں اہم ترین کردار ادا کیا تھا۔

ایڈورڈو کو گزشتہ ہفتے ملک کی سپریم کورٹ نے ان کے عہدے سے ہٹانے اور ان کے خلاف 40 ملین ڈالر رشوت وصول کرنے کے الزام میں مقدمہ چلانے کا حکم جاری کیا تھا۔ ان کی جگہ سپیکر کا عہدہ سنبھالنے والے والڈرمارہیانو پر بھی رشوت خوری اور بدعنوانی کے الزامات عائد کئے جا رہے ہیں۔ اس طرح سینٹ میں عائد ایوان، رینا ن کلیہروس، پر بھی رشوت خوری اور مختلف منصوبہ جات میں کمشن وصول کرنے کے الزامات ہیں ۔ برازیلی پارلیمان میں اس وقت بدعنوانوں اور رشوت خوروں کی ایک بہت بڑی تعداد موجود ہے اور ان حالات میں شاید ڈیلماروزیف کے خلاف مواخذے کی کارروائی ملکی معیشت میں استحکام کا باعث نہیں بن سکے گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Delma Rossouf Ki Muatali is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 27 May 2016 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.