بھارت ہوا مبتلا جنگی جنون میں

بھارت کا جنگی جنون سال بسال بڑھتا جارہا ہے نئے سال کے دفاعی بجٹ کے لیے 29 کھرب 55 ارب 11 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں

بدھ 28 فروری 2018

bharat howa mubtla jange junoon mein
محسن فارانی
بھارت کا جنگی جنون سال بسال بڑھتا جارہا ہے بھارتی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے ارب کے جو وفاقی بجٹ پیش کیا ہے اس میں 2018-19 کے دفاعی بجٹ کے لیے29 کھرب 55 ارب 11 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں یوں دفاعی بجٹ میں 7.81 فیصد اضافہ دکھایا گیا ہے گذشتہ بجٹ میں دفاع کے لئے274144 کروڑ یعنی 27 کھرب 41 ارب 14 کروڑ روپے رکھے گئے تھے یوں سالانہ اضافہ تقریباً 2 کھرب 13 ارب روپے بنتا ہے یہ دنیا کی اس سب سے بڑی جہمیوریت کا بجٹ ہے جس میں کروڑوں مفلس اور بت گھر لوگ بڑے شہروں کے فٹ پاتھوں پر سوتے ہیں یہ اس جنگی جنون کا شاخسانہ ہے کہ کئی لاکھ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر آسام ناگا لینڈ میز و رام وغیر میں مقامی حریت پسندوں کے جذبہ آزادی کو کچلنے کے لیے مصروف رہتی ہے جبکہ آزادی کے طلبگاروں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں جہاں بھارت نے اپنے ہاں بڑے پیمانے پر ڈیفنس انڈسٹری قائم کرر کھی ہے وہیں مغرب سے جدید ترین اسلحہ اور دفاعی ٹیکنالوجی درآمد کرنے کا جنونی سلسلہ بھی جاری ہے جس کا مقصد جنوبی ایشاءکے ہمسایہ ممالک خصوصاً پاکستان پر رعب گانٹھتا ہے وہ اپنی فضائی حملے کی صلاحیت بڑھانے کے لیے روس سے سخوئی SU-30MKI طیارے فرانس سے میراج 2000-H براطنیہ سے جیگو ارسٹرائیک ائیر کرافٹ TU-22M بیک فائر بمباروں کے علاوہ حال ہی میں C-295 ٹرانسپورٹ طیارے اور فرانسیسی رافیل Rafale خریدر ہا ہے علاوہ ازیں پچھلی دہائی میں بھارت امریکہ سے F-16 بمبار گائیڈ بمباراور برطانیہ سے لڑاکا جیگوار طیارے حاصل کرچکا ہے فرانس سے اس نے 36 رافیل طیارے چھ سکار پین آبدوزیں 49 میراج 2000-5 اور ان کے ساتھ فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل اور 126 کثیر المقاصد میڈیم لڑاکا طیارے خرید کئے ہیں جبکہ روس سے جو لڑکا طیارے درآمد کئے گئے ہیں ان میں 270 سخوئی SU-30 ،45 نیول MIG-29Ks ،150 مگ 17 ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر اور دس KA-31 کاپٹر شامل ہیں،2006 میں بھارتی دفاعی ادارے DRDO نے ایک روسی ادارے سے مل کر براہموس کروڑ میزائل تیار کیا ہے یہ آواز سے تیز رفتار سپر سانک میزائل ہے جس میں روسی پرویلشن ٹیکنالوجی اور بھارتی گائیڈیس ٹیکنالوجی استعمال ہوتی ہیں براہموس کروز میزائل سپر سانک سپیڈ حاصل کرکے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل ڈیفنس سسٹم سے بچ کر نکل سکتا ہے اسرائیل نے بھی بھارت کو الیکڑانک وارفئیر ٹیکنالوجی اورPrecision-gluded اسلحہ فراہم کیا ہے اور نیتن یاہو اسرائیلی وزیر اعظم کے گذشتہ ماہ دورہ¿ بھارت میں مزید اسرائیلی اسلحہ و ٹیکنالوجی کی فراہمی کے معاہدے ہوئے ہیں بھارت اسرائیل اسلحی تجارت 2 ارب ڈالر سالانہ ہے 2004 میں برطانوی کمپنی BAE سسٹمز نے بھارتی فضائیہ کو ایڈوانسڈ جیٹ ٹرینر طیارے بچنے کا سودا کیا 2007 میں بھارت نے امریکہ کو Amphibious ٹرینٹن ڈاک کے شپ کے لئے 5 کروڑ ڈالر ادا کئے جو گودیDock کا کام دیتا ہے اور2009 میں امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئینگ نے بھارت کو آٹھ P-8 بحری دیکھ بھال کے طیارے فراہم کرنے کا 2 ارب ڈالر کا آرڈر حاصل کیا جبکہ ایک اور امریکی فرم لاک ہیڈ مارٹن طیارے فراہم کرنے کا ٹھیکہ ملا اس کے ساتھ ہی سابق امریکی صدر بار حسین اوباما نے بھارت کو C-17 اورF-414 طیارے میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول رجیم MTCJ میں بھی شامل کرلیا گیا جس سے اسے جدید ترین ٹیکنالوجی تک رسائی مل گئی جو عموماً غیر ارکان کو نہیں دی جاتی اس کے برعکس مغربی ممالک کی طرف سے دو دہائیوں سے پاکستان کو جدید ترین طیارے دینے سے انکار کیا جارہا ہے اور وہ صرف پرانے طیاروں کو نئے بنا کر گزارا کررہا ہے پہلے کلنٹن دور میں 30 ایف سولہ طیارے دینے سے انکار کردیا گیا جن کی پاکستان 6 کروڑ ڈالر قیمت ادا کرچکا تھا یہی نہیں بہت بعد میں معاملہ نپٹا تو 18 کروڑ ڈالر ہینگروں میں کھڑے ان طیاروں کا کرایہ کاٹ لیا گیا اور35 کروڑ ڈالر واپس کئے گئے جبکہ باقی 14 کروڑ ڈالر عوض گندم وغیرہ بھیج دی گئی اب دوسری بار ٹرمپ حکومت ایک 16 طیارے دینے سے منکر ہوگئی ہیں،بھارت اپنی بحری جنگی صلاحیت میں بھی اضافہ کررہا ہے ایک وقت تھا کہ ستمبر 1965 میں پاکستان کی آبدوز غازی کی دہشت نے بھارتی طیارہ بردار جہاز و کرم کو بمبئی کی بندرگاہ سے نکلنے نہیں دیا تھا تب بھارت کے پاس کوئی آبدوز نہیں تھی لیکن اب بھارت بحریہ ایٹمی آبدوز سے بھی لیس ہے بھارت نے ایک بحری سٹرائیک حملہ آور فورس بھی تیار کی ہے اس کے جواب میں پاکستان نے بھی اپنی بحریہ کو ایٹمی اسلحے سے لیس کردیا ہے گذشتہ ماہ پاک بحریہ نے جدید ترین حربہ میزائل داغنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے پاکستان IRBMs وبیلسٹک میزائل جزائر انڈیمان تک مار کرسکتے ہیں جو بھارت کے بعید ترین جزیرے ہیں اور بحر ہند میں انڈونیشیا کے قریب واقع ہیں بھارت کو امریکہ اور اسرائیل کی طرف سے ڈرون ٹیکنالوجی بھی فراہم کی جارہی ہے حال ہی میں امریکہ نے بھارت کا نیول ڈراون طیارے فراہم کرنے کا معاہدہ کیا ہے امریکی منافقت دیکھئے کہ واشنگٹن کے نزدیک بھارت کو بحری ڈرونز کی فروخت سے پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا کیونکہ وہ اسلحے سے لیس نہیں ہوں گے لیکن بھارت کے پاس پیشگی خبردار کرنے والے ادا کس طیاروں AWACS اور ڈرونز وغیرہ کی موجودگی اسے فضائی برتری کے حصول میں مدد دے سکتی ہے ادھر ایک امریکی تھنک ٹینک نے سیٹلائٹ تصاویر کے تجزیے کے بعد دعویٰ کای ہے کہ حال ہی میں چین کی طرف سے پاکستان کو میزائل داغنے والے ڈونز ملے ہیں جو دیر تک پرواز کرنے والے اور طویل رینج کے ھامل ہیں اس پر ہمارے دشمنوں بھارت اور امریکہ میں ہلچل مچ گئی ہے امریکی سکالر کرس کیری کے بقول بھارت کے اس قدر جدید ترین اسلحہ جمع کرنے کے چار مقاصد ہوسکتے ہیں،
1 ۔

(جاری ہے)

بھارت کے ایٹمی طاقت ہونے کی دھاک بٹھانا
2 ۔حریف کےDeterrence system دشمن کے طیاروں اور میزائلوں کو پیشگی روکنے کا نظام کو ناکام بنایا
3 ۔حریف پر پیشگی فوری حملہ PRE-EMPT IMMINENT ATTACK کرنا
4 ۔پاکستان کو اسلحی دوڑ میں الجھاکر اس کے وسائل کا ضیاع کرنا اور بھارتی مصنف شیو ٹننکر مینن اپنی کتاب 2016 choice میں لکھتا ہے بھارت کے ایٹمی ہتھیار صرف فوجی توازن قائم کرنے یاروایتی اسلحہ بندی میں اپنی مفروضہ کمتری کا ازالہ کرنے یا میدان جنگ میں کسی Tactical یا Operational فوجی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے نہیں بھارتی جرنیل سرحد پار سرجیکل سٹرائیک یا کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن کا ذکرکرتے رہتے ہیں تاہم پاکستان کی دفاعی تیاریوں خصوصاً نصر میزائل نے بھارتیوں کی نیندیں اڑادی ہیں اور پاکستان کے دوست ملک چین کا پاکستان سے اسلحی تعاون بھی بھارت کے لئے سوہان روح بنا ہوا ہے بھارتی آرمی چیگ بپن راوت نے بھی حال ہی میں بڑہا نکی ہے پاکستان جو جھوٹی ایٹمی دھونس جماتا ہے ہم اسے للکاریں گے اگر ہمیں واقعی پاکستان سے لڑنا پڑا اور ہمیں یہ کرنے کو کہا گیا تو ہم یہ کہنے کے نہیں کہ ہم سرحد پار نہیں کرسکتے کیونکہ ان کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں اس کے جواب میں وزیر خارجہ محمد آصف نے قوم کو اور بھارت کو یقین دلا یا کہ اگر بپن راوت اور اس کے آر ایس ایس پیش کاروں کے ذہن میں کوئی خناس ہے تو پاکستان انہیں منہ توڑ جواب دے گا اور ایٹمی حد پار کرنے سے بھی گریز نہیںکرے گا پاکستان نے 2 فروری 2018 کو جے ایف 17 تھنڈر طیارے سے فضا میں مار کرنے والے انفرا ریڈ میزائل کا تجربہ کیا ہے جو حد نظر سے دور اور مختلف رفتار سے پرواز کرنے والے ہدف کو نشانہ بناسکتا ہے لیکن پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کو سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے ملکی استحکام اشد ضروری ہے اور اس کے لئے لازم ہے کہ تمام ادارے اپنے اپنے آئینی فرائض ادا کرتے ہوئے ملک میں جہموریت کو مضبوط ہونے دیں کیونکہ کسی بھی نوع کی آمریت اور عدم استحکام ملک کے لئے زہر قاتل ہے۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

bharat howa mubtla jange junoon mein is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 28 February 2018 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.