برطانوی لیبر پارٹی کی مُشکلات
بحران کا ذمہ دار کون ہے؟۔۔۔ ہر مرتبہ لیبر پارٹی سے علیحدگی قیادت کے غیر متوازن رویہ کی وجہ سے ہوئی۔ عراق جنگ کو ایک مثال کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے اس جنگ کے دوران نوٹی بلیئر اور گولڈن براوٴن نے برطانوی عوام کو دھوکے میں رکھا
بدھ 21 اکتوبر 2015
(جاری ہے)
میرا تیسری مرتبہ ممبر شپ لینے کا مقصد کسی خاص ایجنڈے کے تحت نہیں ہوا۔ میں کبھی بھی اچھا معاون یا آرگنائزر نہیں رہا۔ اس لیے انتخابی سیاست میں حصہ لینا میرے لیے کبھی ترجیح نہیں رہا۔ البتہ پارٹی کے اندر رہ کر غلط پالیسیوں پر تنقید اور عوامی منصوبوں کے حق میں آواز اٹھانا میری ترجیح ہے ۔1970ء سے لیکر آج تک میں نے ہمیشہ لیبر پارٹی کو ووٹ دیا۔
پچھلی تین دہائیوں سے جبریمی کوربن اس حلقے سے ایم پی منتخب ہو رہے ہیں۔ وہ ایک اصولی سیاست دان ہیں۔ برطانوی اپوزیشن رہنما کی حیثیت سے انہوں نے ہمیشہ عوام کی راہنمائی کی ہے ۔وہ طالب علموں کے لیے خصوصی پیکج کی زبردست حمایت کرتے ہیں۔ ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کے زبردست داعی ہیں ۔سب سے بڑھ کر وہ برطانیہ میں شاہی خاندان کی بادشاہت کے حامیوں میں سے ہیں۔ میں نے اُنہیں ایک سیکنڈ ہینڈ کتابوں کی دکان پر سرسری مطالعہ کرتے دیکھا۔ تب مجھے ان کی کتاب دوستی اور روایتی اقدار سے محبت کااندازہ ہوا۔ اب وہ لیبر پارٹی کی قیادت کے اُمیددوار بن گے ہیں۔
لیبر پارٹی میں میری شمولیت کی اہم وجہ قریبی دوست کرسٹین دولمر کی وجہ سے ہوئی۔ اسے مقامی پارٹی میٹنگ میں ووٹوں کی سخت ضرورت تھی تاکہ اس کا نام بھی لیبر پارٹی کے چھ امیدواروں کی حیثیت سے شارٹ لسٹ ہو سکے تاکہ وہ لندن کے میئر کے امیدوار بن سکیں۔ میں اس میٹنگ میں شرکت نہ کر سکا۔ دولمر کو میرا لیبر پارٹی میں شامل ہونے کا تو کوئی فائدہ نہ ہو سکا البتہ میری ممبر شپ کے 45 ڈالر ضرور ضائع ہونے سے بچ گے۔
اب عوامی سروے میں ملی بینڈ کے جانشین کا انتخاب ہونا ہے۔ اس کا فائد اب یہ ہوا کہ مجھے نئی ممبر شپ کرانے کی ضرورت نہیں بلکہ میں پہلے سے ہی ووٹ دینے کا اہل ہوں۔ وہ لیبر پارٹی کی قیادت کے لیے کوربن کو ووٹ کا حقدار سمجھتا ہوں مگر اس موقف سے کئی رہنماوں کو سخت اختلاف ہے ۔ وہ سمجھتے ہیں کہ قدآور رہنماوٴں کی تاریخ رکھنے والی لیبر پارٹی کو اب اوسط درجے کے رہنماوٴں کا انتخاب نہیں کرنا چاہیے۔
جیریمی کوربن کے بارے میں کئی پارٹی کارکنوں کا کہنا ہے کہ وہ سیاستدان کے بجائے این جی او کی طرح کام کرتے ہیں۔ اپوزیشن رہنما کے ساتھ ساتھ اب انہیں لیبر پارٹی کے قائد بننے کی صورت میں بھی اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
مزید عنوان
Bartanvi Labour Party Ki Mushkilat is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 21 October 2015 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.