وزیر اعلیٰ شہباز شریف ان ایکشن

گندم خریداری مراکز پر چھاپے کسانوں کی محنت کی کمائی پٹواریوں کو ہڑپ نہیں کرنے دینگے

جمعہ 12 مئی 2017

wazir e Ala Shehbaz Sharif In Action
سیدساجد یزدانی:
وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے اوکاڑہ کی تحصیل دیپالپور کے علاقے میں ہیڈ سلیمانکی گندم خریداری مرکز پر اچانک چھاپہ مارا۔وزیر اعلیٰ بغیر پروٹوکول عام کار میں بیٹھ کر گندم خریداری مرکز پہنچے اور مرکز پر کاشتکاروں کو دی جانے والی سہولتوں کا جائزہ لیا۔مقامی انتظامیہ اور پولیس وزیراعلیٰ کے اچانک دورے سے مکمل طور پر لا علم رہی۔

وزیر اعلیٰ نے گندم خریداری مرکز پر کاشتکاروں کو دی جانے والی سہولتوں اور باردانہ کی تقسیم کے امور کا جائزہ لیا اور اس ضمن میں کاشتکاروں کی شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے موقع پر ہی احکامات جاری کیں۔وزیر اعلیٰ نے گندم خریداری مرکز کے باہر ٹرک اور ٹرالیوں کی قطاروں کا نوٹس لیتے ہوئے ان ٹرکوں اور ٹرالیوں سے گندم کو فوری طور پر آف لوڈ کرنے کی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کاشتکاروں کی جانب سے باردانہ نہ ملنے اور ریکارڈ میں ردو بدل کی شکایت کا فوری نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی انکوائری کا حکم دیا او ر ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کا حکم دیا۔وزیر اعلیٰ کے اچانک دورے کی اطلاع پر گندم خریداری مرکز کا انچارج عملے سمیت غائب ہوگیا۔جس پر وزیراعلیٰ نے متعلقہ عملے کے خلاف کاروائی کا سنے اور ان مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی کرائی۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں اپنے کاشتکاربھائیوں کی خدمت کیلئے یہاں آیا ہوں،کسان بھائیوں کامفاد بے حد مقدم ہے۔اور کاشتکاروں کے مفاد کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بناؤ گا۔جس نے آپ سے زیادتی کی وہ بچ نہیں پائے گا۔غیریب کسان کی محنت کی کمائی پٹواری یا تحصیلدار مافیا کو ہڑپ نہیں کرنے دوں گا۔انہوں نے کہا کہ مقامی تھانے میں غریب کاشتکاروں کی فائلوں کے ریکارڈ میں ردوبدل کی شکایات افسوسناک ہیں اور میں نے اس کا سخت نوٹس لیا ہے۔

اور اس واقعہ کے ذمہ دار سزا سے بچ نہیں پائیں گے۔قبل ازیں وزیراعلیٰ نے بغیر کسی پیشگی اطلاع اپنا ہیلی کاپٹر اوکاڑہ کی تحصیل دیپالپور کے علاقے میں ہیڈ سلیمانکی کے قریب ایک سڑک کے پاس اتارلیا۔وزیراعلیٰ کو عام کار میں دیکھ کر خریداری مرکز میں موجود کاشتکاروں نے”شہباز شریف زندہ باد اور دیکھو دیکھو کون آیا،شیر آیا شیر آیا“ کے نعرے لگائے۔

وزیر اعلیٰ کی آمد پر کاشتکاروں کی بڑی تعداد مرکز پر جمع ہوگئی۔اور وزیر اعلیٰ کا اچانک چھاپہ کھلی کچہری میں بدل گیا۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندرسنگھ کی طرف سے پاکستان کو سبق سکھانے کی دھمکیاں گیڈر بھبکیوں سے زیادہ نہیں۔بھارت پاکستان کی جانب باز اور جذبہ شہادت سرشار افواج کی ہمت ومردانگی کا پوری طرح تجربہ کرچکا ہے اور اسے 1965ء کی جنگ سے سبق حاصل کرنا چاہیئے۔

شہباز شریف ی زیرصدارت اجلاس میں وزیراعلیٰ نے جی ٹی روڈ پر راوی پل سے کالاشاہ کاکو تک ایلی ویٹڈ اایکسپریس وے کے منصوبے کی منظوری دی۔6 کلو میٹر طویل ایلی ویٹڈا ایکسپریس وے 8 لین پر مشتمل ہوگا جس کی 6لین عام ٹریفک کے لئے جبکہ 2 لین میٹروبس کے لئے مختص ہوں گی۔اجلاس میں میٹروبس سروس کو بھی شاہدرہ سے رچنا ٹاؤن تک وسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعلیٰ شہباز شریف نے پسرور کے علاقے پورب کلئیر میں گندم خریداری مرکز پر اچانک چھاپہ مارا۔وزیر اعلیٰ بغیر پیشگی اطلاع اور بغیر پروٹوکول گندم خریداری مرکز پہنچے اور کاشتکاروں کو فراہم کی جانیوالی سہولتوں کا معائنہ کیا اور موجود کاشتکاروں سے ملاقات کی اور سہولتوں اور عملے کے رویے کے بارے دریافت کیا۔وزیراعلیٰ نے باردانہ کی تقسیم کے عمل کو بھی تفصیل سے جائزہ لیا اور باردانہ کی تقسیم کے رجسٹر کو چیک کیا۔

گوداموں کا بھی دورہ کیااور موقع پر ہی انتظامیہ کو ضروری ہدایات جاری کیں۔وزیر اعلیٰ نے گندم خریداری مرکز کے دورے کے دوران بعض کاشتکاروں کی جانب سے تیسری بار چکر لگوانے کی شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے خریداری مرکز کے عملے کی سرزنش کی اور عملے کے کاشتکاروں کے ساتھ رویے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔وزیر اعلیٰ نے کاشتکاروں کی شکایات پر گندم خریداری مرکز کے عملے کیخلاف انکوائری کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ شفاف اور بلا امتیازانکوائری کرکے جلد رپورٹ پیش کی جائے اور تحقیقات کی روشنی میں ذمہ داروں کیخلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو گندم خریداری مراکز کے بار بار چکر لگوانے والے عملے کو کسی صورت برداشت نہیں کروں گا۔گندم کے خریداری مراکزکاشتکاروں کی سہولت کیلئے بنائے گئے ہیں نہ کہ انہیں چکر لگوانے کیلئے،میں کاشتکاروں کو دھکے کھاتا نہیں دیکھ سکتا اور کاشتکاروں کیساتھ گندم خریداری مراکز پر ایسا سلوک کرنیوالے عملے کیخلاف سخت کاروائی ہوگی۔

کسانوں سے کسی قسم کی ناانصافی نہیں ہونے دوں گا اور میں خود ہر جگہ پہنچوں گا۔پنجاب حکومت نے گندم خریداری مہم کیلئے انتہائی شفاف پالیسی بنائی ہے اور اس پالیسی سے کوئی غیر مستحق فائدہ نہیں اٹھا سکے گا اور گندم خریداری مہم میں بھی میرٹ کی پالیسی کا بول بالا ہوگا۔وزیراعلیٰ سے امریکی قونصل جنرل یوری فیڈ کیو نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور،پاک امریکہ تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شہباز شریف سے سویڈن کی سفیر انگریڈ جوہانس کی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور ،کوڑا کرکٹ سے توانائی پیدا کرنے،روڈ سیفٹی،گاڑیوں کی انسپکشن و سرٹیفکیشن،ڈرائیونگ ٹریننگ سکول اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں قائداعظم اپیرل پارک کے منصوبے کے متعددامور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا پسرور میں گندم خریداری دفترپر چھاپہ،کاشتکاروں کو چکر لگوانے والے عملے کی سرزنش،انکوائری کا حکم،ہر جگہ خود پہنچوں گا ،ناانصافی نہیں ہونے دونگا،شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے عوامی شکایات کے بعد گندم خریداری مراکز پر اچانک چھاپوں کی وجہ اسے امید ہے گندم کی خریداری اور باردانہ کے حصول میں کاشتکاروں کی بڑھتی ہوئی شکایات میں کمی آئیگی۔

اس وقت گندم کے کاشتکار جو پہلے ہی باردانہ کے حصول کیلئے مشکلات اور پریشانی کا شکار ہیں،، اب انہیں سرکاری خریداری مراکز میں گندم کی فروخت میں سخت پریشانی اٹھانا پڑ رہی ہے۔یہ صورتحال متقاضی ہے۔کہ حکومت کسانوں کی پریشانیوں کا سدباب کرے اور گندم کی خریداری میں رکاوٹ ڈالنے والے عملے کیخلاف سخت کاروائی کرے۔عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ باردانہ فراہمی کے مراکز پر کاشتکاروں کے ساتھ توہین آمیز رویہ اختیار کیا جاتا ہے۔

انہیں بار بارچکر لگوائے جاتے ہیں۔اب وزیر اعلیٰ اگر اسی طرح پنجاب کے مختلف علاقوں میں خود گندم خریداری مراکزکا اچانک دورہ کرتے رہے تو کاشتکاروں کو عملے کی زیادتیوں سے یقینا نجات مل سکتی ہے۔شاہد خلیل سیکرٹری جنرل لاہور چیمبر آف کامرس مسلم لیگ ن کو تاجر برادری کی نمائندہ جماعت کہا جاتا ہے اور پارٹی کے ہر سطح کے رہنمادن رات یہ کہتے ہوئے نہیں تھکتے کہ تاجر برادری مسلم لیگ ن کی ”ریڑھ کی ہڈی“ ہے تاہم اگر مسلم لیگ ن کے موجودہ دور حکومت کا جائزہ لیا جائے تو صورتحال اس دعوے کے برعکس لگتی ہے کیونکہ ایک طرف تو وفاقی سطح پر اسحاق ڈار کے”ریونیو ٹارگٹ“ حاصل کرنے کے لئے کاروباری اداروں پر بے تحاشہ چھاپے،تاجروں کی توہین آمیز گرفتاریاں اور بینکوں سے رقوم کی جبری کٹوتی اور اکاؤنٹ سے زبردستی رقوم ضبطی جیسے سخت ترین اقدامات سے تاجر برادری کی اکثریت نالاں ہے ،تو دوسری طرف پنجاب حکومت بھی پی آر اے کے ذریعے دو کنال کے گھروں شادی ہالوں،بیوٹی پارلرز ،ٹرانسپورٹ گڈز وغیرہ پر ٹیکس کے علاوہ یکسائز اور پراپرٹی ٹیکس میں ہو شربا اضافہ کرکے تاجروں کو پریشان کئے ہوئے ہیں اور تاریخ میں پہلی مرتبہ محسوس ہورہا ہے کہ اب تاجر برادری بھی دیگر”سیاسی آپشن“ کی طرف رجوع کرتی جارہی ہے۔

مندرجہ بالا سخت گیر اقدامات کے بعد از حد ضروری تھا کہ ن لیگ کم از کم ایسے دیرینہ حلیف تاجر رہنماؤں سے مسلسل مربوط و روابط رکھتی، ان کو جماعتی اور حکومتی مشاورت میں شامل رکھ کر ایک مضبوط ٹیم تیار کرتی جو آنے والے الیکشن میں ہر اول دستے کاکام دیتی۔کسانوں کی طرح تاجر برادری بھی اپنے تحفظات رکھتی ہے مسلم لیگ ن سے وابستہ درجنوں تاجر رہنما ہیں جو عرصہ داراز سے پارٹی کے لئے جانی و مالی قربانیاں دے کر بے لوث پارٹی کا دفاع کررہے ہیں لیکن ن لیگ نے تاجر برادری میں اثرورسوخ رکھنے والے ان رہنماؤں کو یکسر نظر انداز کر کے دیوار سے لگا رکھا ہے اور کچھ بعید نہیں کہ تحریک انصاف نے اگر دانشمندی سے کام لیا تون لیگ کے موجودہ کوخلاتو پُر کرتے ہوئے تاجروں کثیر تعداد کو ساتھ ملا لے۔

مسلم لیگ ن کے تاجر
رہنماؤں میں سرفہرست نام ملک محمد پرویز کا آتا ہے جوپارٹی کے لاہور کے صدر کے طور پر کئی سالوں سے محنت کرکے لاہور میں سیاسی کامیابیاں دلارہے ہیں اور کارگردگی میں دیگر ایم این ایز سے کوسوں آگے ہیں۔ملک پرویز صاحب تاجر برادری میں گہرا اثرورسوخ رکھتے ہیں۔اور ہر مشکل وقت میں تاجر برادری سے گفت و شنید کی ذمہ داری ان کو ہی سونپی جاتی ہے مگر آج تک ان کو وزیر بنانا تودُور کوئی حکومتی عہدہ بھی نہیں دیا گیا۔

انکے بعد لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر محمد علی کانام آتا ہے۔جو ملک پرویز کے بعد ن لیگ میں سب سے نمایاں مقام رکھتے ہیں۔محمد علی میاں کی چیمبر کی صدارت کے وقت پرویز مشرف صدر پاکستان اور میاں شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب تھے۔پرویز مشرف نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا کہ انہیں لاہور چیمبر میں مدعو کیا جائے اور وہ تاجر برادری سے خطاب کریں لیکن سنگین نتائج کی دھمکیوں کے باوجود محمد علی میاں نے پرویز مشرف کو لاہور چیمبر نہ آنے دیا اور مجبوراََ پرویز مشرف کو کراچی چیمبر جا کر تقریر کرنا پڑی۔

2011-12ء میں جب الیکشن کا طبل جنگ بجا تو اس وقت بھی ن لیگ اور تاجر برادری میں ایک برا خلاموجود تھا تو تب بھی محمد علی میاں کو مشیر وزیراعلیٰ بنا کر تاجر برادری کو یکجا اور ہم نوا کرنے کا ٹاسک دیا گیا اور حیرت انگیز طور پر محمد علی میاں نے صرف ایک سال میں تاجر برادری سے رابطوں ،میٹنگز اور جلسے منعقد کرنے کا وہ ریکارڈ قائم کیا جو آج تک قائم ہے اور جس کے نتیجے میں 2013ء میں تاجر برادری نے یکجا ہوکر ن لیگ کا ساتھ دیا۔

2013 ء کے الیکش میں ہی محمد علی میاں کو پارٹی ہدایت کی کہ لاہور کے چارحلقوں سے صوبائی اسمبلی کے کاغذات الیکشن کمیشن میں جمع کروا دیں جوکہ کرادئیے گئے تاہم آخری وقت میں ٹکٹ ایک سیاسی رہنما کو دے دیا گیا۔پھر الیکشن کے موقع پر حمزہ شہباز شریف نے محمد علی میاں کو قومی و صوبائی حلقوں میں اپنے مہم انچارج کی ذمہ داری سونپی۔حمزہ شہباز کی انتخابی مہم کے دوران ایک جلسے کے اختتام پر محمد علی میاں کی ٹانگ فیکچر ہو گئی جس کی وجہ سے وہ 2 ماہ تک بستر سے لگے رہے۔


محمد علی میاں کی مسلم لیگ ن کے لئے اسی طرح کی مزید بے شمار خدمات اور قربانیوں کے باوجود ابھی تک کوئی بھی حکومتی ذمہ داری نہیں دی گئی جس پر لاہور کی تاجر برادری حیران ہے۔آج صورتحال بھی 2011ء سے مختلف نہیں ہے۔ اور جس بڑے پیمانے پر تاجربرادری ن لیگ سے نالاں لگتی ہے ،اس وقت محمدعلی میاں جیسی متحرک،زیرک اور تاجر برادری میں ہر دلعزیز شخصیت کی صلاحیتوں سے ن لیگ کو استفادہ کرنا چاہیے۔

محمد اشرف بھٹی وہ واحد تاجر رہمنا ہیں جو کہ قیام پاکستان سے قبل سے مسلم لیگ سے منسلک ہیں۔تاجر برادری کے سینئر ترین لیڈر ہیں اور تاجر برادری کے مسائل کا بھرپور ادراک رکھتے ہیں۔ایک وقت تھا کہ ن لیگ نے بھٹی صاحب کو لاہور سے ایم پی اے کی ٹکٹ کے لئے نامزد کیا لیکن انہوں نے حفظ مراتب ملحوظ رکھتے ہوئے یہ ٹکٹ مرحوم حاجی مقصود بٹ کو دلوادیا۔

آج ضرورت اس امر کی ہے کہ اشرف بھٹی جیسے کہنہ مشق تاجر رہنما کو معاشی،ٹیکس پالیسی مرتب کرتے وقت مشاورت میں صف اول میں رکھا جائے۔اس کے علاوہ اور بھی کئی رہنما جیسے حاجی عبدالمنان،شاہد حسن شیخ،اور شیخ عرفان اقبال جیسی درجنوں شخصیت مسلم لیگ ن کا قیمتی اثاثہ ہیں جن کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر مسلم لیگ ن آنے والے دور میں کامیابیاں حاصل کرسکتی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

wazir e Ala Shehbaz Sharif In Action is a Business and Economy article, and listed in the articles section of the site. It was published on 12 May 2017 and is famous in Business and Economy category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.