بجٹ میں زرعی شعبے کو نظر انداز کیا گیا

پا کستان ایک زرعی ملک ہے جسکی 70فیصد آبادی زراعت پیشہ ہے آبادی کا بڑا حصہ دیہا ت میں آبادہے پا کستان کا آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا صو بہ پنجاب ہے جو پا نچ دریاوں کی سر زمین کہلا تی ہے۔

بدھ 2 اگست 2017

Budget Main Zarai Shoby Ko Nazar Andaz Kia Gaya
پیر امداد حسین:
پا کستان ایک زرعی ملک ہے جسکی 70فیصد آبادی زراعت پیشہ ہے آبادی کا بڑا حصہ دیہا ت میں آبادہے پا کستان کا آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا صو بہ پنجاب ہے جو پا نچ دریاوں کی سر زمین کہلا تی ہے۔ شملہ معا ہدے کے تحت پا کستان کو اپنے دریاو¿ں کے پانی سے محر وم ہو نا پڑا آج ستلج اور راوی کے کنا رے آباد لو گ دریا کے پا نی سے محر وم ہو چکے ہیں اور یہ علاقہ جو کبھی ان دریاو¿ں کے پانی سے سر سبز و شاداب اور قد رتی منا ظر کا شا ہکار تھا اب ویران ہو چکا ہے۔

پا کستان ایک زرعی ملک ہو نے کے با وجود اب تک قا ئم ہو نےوالی حکو متوں نے زراعت کے شعبہ پر کوئی خاص تو جہ نہیں دی اور آج تک اسے ”ڈنگ ٹپا و¿ “پا لیسی کے تحت چلا یا گیا ہے۔

(جاری ہے)

زرعی مد اخل مہنگے اور فصلو ں کی امداد ی قیمت مقر ر نہ ہو نے سے کسان روز بر وز بد حال ہو تا جا رہا ہے اسمبلیوں میں بھی اکثر یت شعبہ زراعت سے تعلق رکھنے والے ممبر ان کی ہو نے کی با وجو د اس شعبہ کے بارے میں آج تک قابل عمل ٹھوس پا لیسی سامنے نہ آسکی۔

جسکی وجہ سے کسا نوں کو اپنے حقو ق کی جنگ لڑ نے کے لئے خود مید ان میں آنا پڑا اورا ب یہ کسان تحر یک مضبو طی سے ابھر کر سا منے آئی ہے ضلع پا کپتن سے تعلق رکھنے والے پا کستان کسان اتحاد کے صو با ئی صدرپنجاب چوہدری رضوان اقبال نے زراعت کے حوالے سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ اپنے کام میں مگن رہنے والا کسان جو پوری قوم کے لئے اناج پید ا کر تا ہے۔

اس وقت کسمپر سی کا شکا ر ہے کسا نوں کو زرعی زوال کے سبب ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہو کر اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کر نے پر مجبو ر ہو نا پڑا۔چوہدری رضوان اقبال نے کہا ہے کہ زرعی مد اخل مہنگے اور فصل کی آمدن انتہا ئی قلیل ہے۔ فصل کے اخر اجات اور آمدن کا توازن بری طر ح بگڑ چکا ہے اور کسان مقر وض ہو کر اپنی زمینیں اونے پو نے بیچنے پر مجبو ر ہیں اس وقت بجلی ، کھاد ، بیج ،زرعی ادویات مہنگی ہیں اور اس کے مقا بلے میں غلہ منڈیوں کا استحصالی نظام کا شتکار کے لئے سوہان روح ہے ۔

حالیہ بجٹ میں حکو مت کی طرف سے زرعی شعبہ کو نظر اند از کیا گیا ہے ہم انڈیا سے اناج درآمد کر تے ہیں لیکن اپنے کسا نوں کو مر اعات دینے میں نہ جا نے کیا قبا حت ہے انہوں نے بتا یا کہ کسان اپنے حقوق کی جنگ اس وقت تک جا ری رکھیں گے۔ جب تک زراعت کے شعبہ کو پوری توجہ کے ساتھ ٹھوس اور قا بل عمل پالیسی نہیں مل جا تی رضوان اقبال کا کہنا ہے کہ 7اگست کو کسانوں کے ٹریکٹر ٹرالو ں پر قا فلے اسلام آباد کی طرف لا نگ مارچ کریں گے اور ہم اپنے حقوق لئے بغیر واپس نہیں لو ٹیں گے ،اگر حکومت کی طرف سے کسانوں کو کہیں روکا گیا تو کسان وہیں پر ہی دھرنا دیں گے۔

رضوان اقبال کا یہ بھی کہنا ہے کہ مختلف اجناس کی امد ادی قیمتیں مقر ر کر کے ما رکیٹنگ کا مو ثرنظام وضع کیا جائے اور غلہ منڈ یوں میں آڑھتیوں کی لوٹ مار سے ہو نے والا کسا نوں کا استحصال بند کیا جائے ۔ حکو مت پنجاب کپاس کی پید اوار بڑھا نے کے لئے کا فی زورلگا رہی ہے لیکن کا ٹن ریسرچ سنٹرز کا حال یہ ہے کہ ان پاس ریسرچ کے لئے نہ تو کو ئی لیبا رٹری ہے اور نہ ہی حکو مت کی طرف سے انہیں جد ید اور سائینٹفک سہو لیات سے آراستہ کیا گیا ہے ۔

حالانکہ صو بہ پنجاب پانچ دریاو¿ں کے زرخیز سر زمین پرمشتمل ہے اور اگر حکو مت پنجاب زراعت پر خصو صی توجہ اور صو بائی اداروں میں محکمہ زراعت ریسرچ ونگ کو جد ید لیبا رٹریز کی سہو لیات سے آراستہ کر دے تو جد ید سا ئنسی تحقیق سے ہم اپنی زمین سے کئی گناہ زیادہ فی ایکٹر پید اوار حاصل کر سکتے ہیں۔ جو نہ صرف صو بہ بلکہ ملک کی ضر وریات پورا کر نے کے علاوہ غیر مما لک کو بر آمد کر کے خطیر زر مبادلہ بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت انڈیا سے ہر طرح کی زرعی تجارت کو فوری طور پر بند کرے اور کالا باغ سمیت دیگر نئے ڈیمز کی تعمیر کا آغاز فوری کرے۔انہوں نے کہا کہ حکومت تمام کھادوں پر سے GST اور GDIC ٹیکس فوری ختم کر ے ،زرعی مداخل اور زرعی مشینری سے تمام ٹیکس ختم کیے جائیں زرعی ٹیوب ویلز کےلئے بجلی کے لیے رات دن ٹیرف4 روپے فی یونٹ مقرر کیا جائے اور کسانوں کو بجلی کے بقایا جات بھی معاف کیے جائیں۔ کسان کے مشورے سے چاول،مکئی اور آلو کی امدادی قیمتیں مقرر کی جائیں ،زراعت میں جدید ریسرچ کلچر ،کپاس کے جدید بیج کی جدیدٹیکنالوجی متعارف کروائی جائے۔ حکومت نے اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے تو پاکستان کسان اتحاد اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ اور احتجاج کرنے میں حق بجانب ہو گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Budget Main Zarai Shoby Ko Nazar Andaz Kia Gaya is a Business and Economy article, and listed in the articles section of the site. It was published on 02 August 2017 and is famous in Business and Economy category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.