فاٹا،لازمی پرائمری تعلیم ریگولیشن 2002ء متعارف کرانے کیلئے عملی اقدامات شروع،پانچ سے10 سال تک کے بچوں کو سکول نہ بھیجنے والے والدین کے خلاف قید اور جرمانہ سمیت سخت اقدامات اٹھائے جائینگے، پولیٹیکل ایجنٹ کرم ایجنسی یوسف رحیم اوردیگر کا سیمینار سے خطاب

منگل 12 مارچ 2013 19:49

پارا چنار(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔12مارچ۔ 2013ء) فاٹا میں لازمی پرائمری تعلیم ریگولیشن 2002ء متعارف کرانے کیلئے کرم ایجنسی میں عملی اقدامات شروع کردیئے گئے ،پانچ سے دس سال تک کے بچوں کو سکول نہ بھیجنے والے والدین کے خلاف قید اور جرمانہ سمیت سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ کرم ایجنسی کے صدر مقام پارا چنار میں پولیٹیکل انتظامیہ اور غیر سرکاری تنظیم کے زیراہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پولیٹیکل ایجنٹ کرم ایجنسی یوسف رحیم ، ایڈیشنل پولیٹیکل ایجنٹ ظفر اسلام خٹک ، فاٹا لوکل ایریا ڈیویلپمنٹ پروگرام کوآرڈینیٹر سید اولاد حسین اور دیگر مقررین نے کہا کہ کرم ایجنسی میں لازمی پرائمری تعلیم کے حوالے سے عملی اقدامات کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جو آہستہ آہستہ دوسرے قبائلی علاقوں میں بھی شروع کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ فاٹا کمپلسری پرائمری ایجوکیشن ریگولیشن 2002ء پر قبائلی علاقوں میں بدامنی کے باعث عمل نہیں ہوسکا تھا تاہم اب اس ریگولیشن کو عملی جامہ پہنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سے دس سال کے عمر تک کے بچوں کو سکول نہ بھیجنے والے والدین کو پہلے مرحلے میں امادہ کیا جائے گا کہ اپنے بچوں کو سکول بھجوادیں ، عدم توجہی کی صورت میں دوسرے مرحلے میں والدین جرمانے اور سزا کے مستحق قرار دیئے جائیں گے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کرم ویلی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر زاہد حسین ہیڈماسٹر یونین کے صدر مرجان علی ، پروفیسر جمیل کاظمی اور دیگر مقررین نے کہا کہ کرم ایجنسی اب بھی فاٹا میں تعلیمی میدان میں پہلی پوزیشن پر ہے اور پرائمری تعلیم لازمی ہونے کے بعد اس کی تعلیمی حالت مزید بہتر ہوجائے گی۔

متعلقہ عنوان :