نئے چیئرمین پی سی بی کو ہرمعاملے پر جوابدہ ہونا پڑے گا، نجم سیٹھی ،اچھی سرگرمیوں کا تسلسل یقینی بنانے کیلیے گورننگ بورڈ کا رکن بننے کا فیصلہ کیا،ہیڈ کوچ کے تقرر پر تنازعات پیدا کرنامایوس کن تھا، اس عہدے کو اثرو رسوخ سے حاصل کرنے کی کوشش کرنے والوں نے وقار یونس کی مخالفت شروع کردی۔ان میں محسن حسن خان پیش پیش تھے، انٹرویو

جمعہ 1 اگست 2014 04:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔یکم اگست۔2014ء) نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ نئے چیئرمین پی سی بی کو ہرمعاملے پر جوابدہ ہونا پڑے گا،اچھی سرگرمیوں کا تسلسل یقینی بنانے کیلیے گورننگ بورڈ کا رکن بننے کا فیصلہ کیا۔تفصیلات کے مطابق حال ہی میں مستعفی ہونے والے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد بار بار یہ بات دہرائی تھی کہ اپنی میڈیا کی مصروفیات کو ترجیح دیتا ہوں، وزیر اعظم کی طرف سے جو ٹاسک ملا اسے مکمل کرتے ہی چلا جاوٴں گا، عدالتی معاملات آڑے نہ آتے تو میں کافی عرصے قبل ہی بورڈ کی سربراہی چھوڑ چکا ہوتا تاہم اب مناسب وقت پر فیصلہ کیا، اچھی سرگرمیوں کا تسلسل جاری رکھنے کیلیے گورننگ بورڈ کا رکن بنا ہوں، پی سی بی کا نیا آئین جمہوری تقاضوں کے عین مطابق ہے۔

(جاری ہے)

نئے چیئرمین کو اپنے اقدامات کیلیے جوابدہ ہونا پڑے گا، کسی بھی معاملے میں فیصلے کے حوالے ان سے بات کرینگے، اگر رضا مند ہوئے تو بات آگے بڑھائیں گے، اگر ایسا نہ ہوا تو دلائل سے سمجھانے کی کوشش کرینگے،جواب میں اگر ان کی بات میں وزن ہوا توہم سپورٹ کرینگے۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ہیڈ کوچ کے تقرر پر تنازعات پیدا کرنامایوس کن تھا، اس عہدے کو اثرو رسوخ سے حاصل کرنے کی کوشش کرنے والوں نے وقار یونس کی مخالفت شروع کردی۔

ان میں محسن حسن خان پیش پیش تھے، سابق ٹیسٹ کرکٹر کی تین بار درخواستیں رد ہوئیں، انھوں نے کسی کے اکسانے پر ہمارے خلاف مہم شروع کردی، اس میں کوئی شک نہیں کہ وقار یونس ہی بہترین انتخاب تھے۔ انھوں نے کہا کہ بورڈ میں فضول اخراجات کی بھرمار تھی جس کو روکنے کی کوشش کی تو بھی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، سلیکشن کمیٹی میں بھی اقربا پروری کی روایت ختم کرنے کیلیے میرٹ پر فیصلے کیے۔