بلوچستان کے تحفظات دور نہ ہونے کے باعث ملک بھر میں مردم شماری کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا ، تنظیم مردم شماری کا مردم شماری کے لئے روڈ میپ تیار، حکومت کی طرف سے سگنل ملتے ہی یہ کام شروع اور چار ماہ میں مکمل ہوجائے گا،ذرائع، شماریات ڈویژن نے مردم شماری کیلئے فوج کی خدمات کا مطالبہ کر دیا

جمعہ 1 اگست 2014 04:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔یکم اگست۔2014ء)بلوچستان کے تحفظات دور نہ ہونے کے باعث ملک بھر میں مردم شماری کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا ہے جبکہ تنظیم مردم شماری کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی طرف سے مردم شماری کے لئے روڈ میپ مکمل طور پر تیار ہے حکومت کی طرف سے سگنل ملتے ہی یہ کام شروع کیا جا سکتا ہے جو چار ماہ میں مکمل ہوجائے گااور دوسری جانب شماریات ڈویژن نے مردم شماری کیلئے فوج کی خدمات کا مطالبہ کر دیا ہے جو اسے آرٹیکل 245کے تحت دی جاسکتی ہیں۔

باخبر ذرائع کے مطابق بلوچستان کے مردم شماری پر تحفظات کی وجہ سے مسلسل تاخیر ہو رہی ہے ، ملک میں مردم شماری کے لئے دو لاکھ فارم چھپ چکے ہیں اور خراب ہورہے ہیں۔ذرائع کے مطابق ملک میں مردم شماری کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں ہے اور آخری بار جب یہ معاملہ زیر بحث آیا تو بلوچستان کے تحفظات کی وجہ سے اس کو مئو خر کرنا پڑا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے بلوچستان کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

ذرائع کے مطابق شماریات ڈویژن نے مطالبہ کیاہے کہ ملک میں مردم شماری کے لئے فوج کی سیکورٹی مہیا کی جائے اور دو لاکھ افراد ایک ہی دن میں مردم شماری میں حصہ لیں گے ۔کیونکہ مردم شماری کا کام ایک ہی دن میں ہو گا۔اس سے قبل بھی ماضی میں مسلم لیگ(ن) کی حکومت کے دور میں 1998ء میں مردم سماری ہوئی تھی اور سیکورٹی وجوہات کی وجہ سے مسلسل تاخیر ہو رہی ہے ۔زرائع کے مطابق سابقہ دور میں کی گئی خانہ شماری موثر رہے گی اورصرف مردم شماری کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :