وفاقی وزیر خزانہ کا کے پی کے میں شہداء کے ذمہ ٹیکسز اور قرضہ جات معاف کرنے پر اتفاق ، خیبر پختونخوا چیمبر کو شہداء اور اُن کے ذمے ٹیکسز اور قرضوں کی تفصیلات فوری فراہم کر نے کی ہدایت

اتوار 24 مئی 2015 05:31

اسلام آباد/پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24 مئی۔2015ء)وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فواد اسحق کی جانب سے دہشت گردی اور بم دھماکوں میں شہید ہونیوالے افراد کے ذمہ تمام ٹیکسز اور قرضہ جات معاف کرنے کے مطالبے پر اصولی طور پر اتفاق کیا ہے اور خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر سے کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں شہداء اور اُن کے ذمے ٹیکسز اور قرضوں کی تفصیلات اکٹھا کرکے فوری طورپر اُنہیں فراہم کریں۔

یہ اتفاق رائے خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فواد اسحق کی سربراہی میں بزنس مین فورم کے لیڈرسینیٹر الیاس احمد بلور  سینیٹر نعمان وزیر  خیبر پختونخوا چیمبر کے سینئر نائب صدر انجینئر مقصود انور پرویز  نائب صدر حاجی اقبال خان آفریدی  چیمبر کے سابق صدور زاہداللہ شنواری  ریاض ارشد  عدیل رؤف  حاجی محمد افضل  غلام دستگیر اور ذوالفقار علی خان پر مشتمل اعلیٰ سطحی وفد سے اسلام آباد میں بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین طارق باجوہ  ممبر ٹیکس ایف بی آر اور ریجنل ٹیکس آفس پشاور کے چیف کمشنر ڈاکٹر اکرام غنی سمیت اعلیٰ حکام موجود تھے ۔ خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر فواد اسحق نے وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کو سابق حکومت کی جانب سے2010ء میں خیبر پختونخواکے لئے مالیاتی پیکیج میں دیئے گئے ریلیف میں درپیش مشکلات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ ایف بی آر کی جانب سے سیکشن 3B لگا کر سیلز ٹیکس ری فنڈز روک دیئے گئے ہیں جبکہ ایف بی آر کی جانب سے ریلیف پیکیج میں انکم ٹیکس کی مد میں دیئے گئے استثنیٰ کے خلاف ٹرن اوور ٹیکس عائد کرنے اور ایف بی آر کی طرف سے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کے اقدام سے آگاہ کیا اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایف بی آر سپریم کورٹ میں دائر اپیل واپس لے تاکہ سابقہ پیکیج کے ثمرات بزنس کمیونٹی تک پہنچ سکیں۔

انہوں نے وفاقی حکومت سے صوبے کے لئے نیا مالیاتی پیکیج دینے کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ صوبے کی بزنس کمیونٹی اور صنعتوں کو 5 سال کے لئے انکم ٹیکس میں چھوٹ دی جائے جبکہ بینک قرضوں پرمارک اپ کی رعایتی شرح مقرر کی جائے ۔ انہوں نے صوبہ خیبر پختونخوا میں نئی سرمایہ کاری پر سرمایہ کاروں کو 5 سال کے لئے انکم ٹیکس میں چھوٹ دینے کا مطالبہ بھی کیا جبکہ خیبر پختونخوا کی صنعتوں کو بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے اور نئے گیس کنکشن پر عائد پابندی ختم کرنے کے مطالبات پیش کئے ۔

انہوں نے ایف بی آر کی جانب سے ایس آر او 242(I)2013 کے تحت افغانستان کیلئے کوٹہ سسٹم کے تحت تین ماہ میں گھی اور کوکنگ آئل صرف ایک ہزار میٹرک ٹن تک ایکسپورٹ کرنے کی پابندی سے متعلق معاملہ اٹھایا اور کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے افغانستان کے لئے یہ پابندی ڈی ٹی آر ای رولز کی خلاف ورزی ہے ۔ انہو ں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اول تو کوٹہ سسٹم ختم کرے اور یاایک ہزار ٹن گھی اور کوکنگ آئل تین ماہ کی بجائے ایک ماہ میں افغانستان ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دے ۔

انہوں نے ڈی ٹی آر ای سکیم کے تحت گھی اور کوکنگ آئل انڈیا ایکسپورٹ کرنے کی سہولت فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ یہ سہولت پورے پاکستان کی گھی اورکوکنگ آئل کی صنعتوں کو فراہم کی جائے ۔ انہوں نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں شہید ہونیوالے خیبر پختونخوا کے عوام کے ذمہ تمام قرضہ جات اور تمام ٹیکسز معاف کرنے کی درخواست بھی کی ۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈارنے خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر اور وفد کی جانب سے پیش کی جانیوالی سفارشات اور گذارشات سے اتفاق کیا اور کہا کہ وفاقی حکومت بزنس کمیونٹی کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی ۔ انہوں نے خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فواد اسحق کی جانب سے دہشت گردی اور بم دھماکوں میں شہید ہونیوالے افراد کے ذمہ تمام ٹیکسز اور قرضہ جات معاف کرنے کے مطالبے سے اصولی طور پر اتفاق کیا ہے اور خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر فواد اسحق سے کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں شہداء اور اُن کے ذمے ٹیکسز اور قرضوں کی تفصیلات اکٹھا کرکے فوری طور پر اُنہیں فراہم کریں۔

متعلقہ عنوان :