بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے دہشتگرد انسانیت کے دشمن، انکے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،آرمی چیف

پاکستان اور افغانستان دونوں کو دہشتگردی کے ناسور کا سامنا ہے، پاک افغان بارڈر پر سیکورٹی انتظامات میں اضافے سے مشترکہ دشمنوں کے حملوں سے بچاؤ میں مدد ملے گی،جنرل قمر جاوید باجوہ کی جی ایچ کیو میں اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت آرمی چیف کی متعلقہ حکام کو پاک افغان سرحد پر دہشتگردوں کی ہر قسم کی نقل و حرکت روکنے، موثر سرحدی نظام کیلئے افغان فورسز سے مکمل تعاون و مربوط رابطوں کی ہدایت

منگل 21 فروری 2017 09:11

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21فروری۔2017ء) چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے متعلقہ حکام کو پاک افغان سرحد پر دہشتگردوں کی ہر قسم کی نقل و حرکت روکنے سمیت موثر سرحدی نظام کیلئے افغان سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مکمل تعاون اور اس سلسلے میں مربوط رابطے شروع کرنے کی ہدایت کر دی، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت پیر کے روز بری فوج کے صدر دفتر جی ایچ کیو میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک کی موجودہ امن و امان کی صورتحال سمیت اہم نوعیت کے امور زیر بحث آئے جبکہ پاک افغان سرحد کیلئے موثر نظام بنانے کے بھی تفصیلی تباڈلہ خیال سمیت افغان حکام نے جانب سے دہشتگردی کے خلاف نتیجہ خیز کوششوں کیلئے باہمی تعاون کی تجاویز کا خیر مقدم کیا گیا، آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ معصوم بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے دہشتگرد انسانیت کے دشمن ہیں جن کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان دونوں ممالک کو دہشتگردی کے ناسور کا سامنا ہے اور پاکستان میں دہشتگردی کی حالیہ لہر کے بعد پاک افغان بارڈر پر سیکیورٹی انتظامات میں اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کو مشترکہ دشمنوں کے حملوں سے بچاؤ میں مدد ملے گی، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغانستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں گراں قدر قربانیاں دی ہیں جن کو رائیگاں نہیں کیا جائے گا، جبکہ دونوں ممالک اپنی صلاحتیں برو کے کار لاکر بھرپور کوششوں کے ذریعے دہشتگردی کے ناسور کا خاتمہ کریں گے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کے متعلقہ شعبوں اور ان کے اعلیٰ حکام کو ہدایت کی ہے کہ پاک افغان سرحد پر دہشتگردوں کی ہر قسم کی نقل و حرت روکی جائے جبکہ موثر سرحدی نظام کیلئے مربوط رابطے شروع کرنے سمیت اس سلسلے میں افغان سیکیورٹی فورسز سے مکمل تعاون کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :