جمشید دستی کا کرپٹ لوگوں کو چوراہوں پر سزائے موت دینے کا بل مسترد

کرپشن کے باعث پاکستان کو مالی دہشتگردی کا سامنا ہے،جمشید دستی

بدھ 1 فروری 2017 11:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1فروری۔2017ء)حکومت کی جانب سے مخالفت کے بعد جمشید دستی کے آئین میں ترمیم کر کے کرپٹ لوگوں کو سزائے موت اور چوراہوں پر پھانسی دینے کی تجویز کابل مسترد کر دیا گیا۔ منگل کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں ممبر اسمبلی جمشید دستی کی جانب سے1973ء کے آئین میں ترمیم کا بل پیش کیا گیا جس میں جمشید دستی نے اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر پر خطاب میں کہا کہ کرپشن کے باعث پاکستان کو مالی دہشتگردی کا سامنا ہے۔

پانامہ سکینڈل اصغر خان کیس اور سیاست دانوں کے کھربوں روپے کے سکینڈل منظر عام پر آ رہے ہیں نیب ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن مکمل طور پر ناکام اور حکومت کا فریق ہیں۔ وہ حکومتی کرپشن کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ میرا بل اس سے متعلق ہے کہ کرپٹ لوگوں کو سزائے موت دیں۔

(جاری ہے)

انہیں چوراہوں میں لٹکا کر سر عام پھانسی دی جائے۔ میرا مطالبہ ہے کہ پاکستان میں کرپشن کے خاتمے کے لئے پارلیمنٹ اپنا کردار ادا کرے اور اس بل کی حمایت کرے۔

احتساب کے نظام کو بہتر بنائیں قصاب گوشت کے نام پر گدھے اور کتے کا گوشت فروخت کر رہے ہیں انہوں نے سپیکر سے درخواست کی کہ میری نظر میں اس بل کو منظور کریں کیونکہ کرپشن کا نظام ختم ہو جائے گا۔ کرپشن کے نظام کے باعث پی ٹی آئی جماعت اسلامی اور پی پی پی عدالتوں میں دھکے کھا رہے ہیں۔ قوانین صرف غریبوں کے لئے بنتے ہیں ۔ اگر میرے بل کی حکومت حمایت کرے تو پاکستان کرپشن فری ملک بن جائے گا اور پاکستان خوشحال ملک بن جائے گا۔ جس کے بعد حکومت کی مخالفت کے بعد اس بل کو مسترد کر دیا گیا۔