جس کیس میں شریف برادران شریک یاان کاواسطہ ہوانکے خلاف فیصلہ نہ پہلے آیانہ اب آئے گا،طاہرالقادری

پانامہ کافیصلہ اسکرپٹڈہے جوایساہوگاکہ لوگ دنگ رہ جائیں گے ،موجودہ نظام نے بیڑیاں پہنی ہوئی ہیں ،یہ نظام شریف برادران کی لونڈی ہے سپریم کورٹ نے سانحہ کوئٹہ کی رپورٹ منظرعام پرلائی ،سانحہ ماڈل ٹاوٴن کی رپورٹ منظرعام پرکیوں نہیں لائی گئی،نجی ٹی وی کوانٹرو یو

منگل 24 جنوری 2017 11:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24جنوری۔2017ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہاہے کہ جس کیس میں شریف برادران شریک ہوں یاان کاواسطہ ہوان کے خلاف فیصلہ نہ پہلے آیانہ اب آئے گا،پانامہ کافیصلہ اسکرپٹڈہے جوایساہوگاکہ لوگ دنگ رہ جائیں گے ،موجودہ نظام نے بیڑیاں پہنی ہوئی ہیں ،یہ نظام شریف برادران کی لونڈی ہے ۔سپریم کورٹ نے سانحہ کوئٹہ کی رپورٹ منظرعام پرلائی ،سانحہ ماڈل ٹاوٴن کی رپورٹ منظرعام پرکیوں نہیں لائی گئی۔

پیرکے روزنجی ٹی وی کوانٹرویودیتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہاکہ پانامہ کیس کافیصلہ اسکرپٹڈہے ،کیس کافیصلہ ایساہوگاکہ سب دنگ رہ جائیں گے ،ممکن ہے پانامہ کیس کافیصلہ سپریم کورٹ میں ہی ہوجائے یاکمیشن بنے لیکن معاملہ پارلیمنٹ کونہیں بھیجاجائیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جس کیس میں شریف برادران نامزدہوں اس کیس کافیصلہ ان کے خلاف نہیں آتا،نہ پہلے کبھی فیصلہ ان کے خلاف آیاہے اورنہ اب آئے گااورنہ ہی کبھی شریف برادران کامواخذہ ہوگااورنہ ان کوسزاملے گی ۔

ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہاکہ پاکستان کانظام شریف برادران کی لونڈی ہے ،عوام کوانہوں نے غلام بنایاہواہے ،الیکشن کمیشن ان کاملازم ہے ،الیکشن کمیشن کی مددسے یہ دوبارہ الیکٹ ہوجائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ میراشریف برادران کے والدسے اچھاتعلق رہا،لیکن مجھے انکے کاروبارکاپوراپتہ ہے کہ وہ کیاکرتے تھے ،نوے کی دہائی میں قطری شہزادے کانام ونشان تک نہیں تھا،قطری شہزادے کاخط اس بات کی دلیل ہے کہ شریف برادران کے پاس منی ٹریل نہیں ہے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا،وزیراعظم کی پارلیمنٹ میں تقریران کی نااہلی کیلئے کافی ہے ،کہاگیاہے کہ وزیراعظم کی تقریرسیاسی تھی اس بات سے ہی وزیراعظم کامواخذہ ہوناچاہئے ۔ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہاکہ شریف برادران جتنے بھی فرعون اورقارون بن جائیں اللہ ان کوپکڑے گا۔انہیں جواب دیناہوگاان کے سرپر14شہیدوں کاخون ہے ،ان کااحتساب ضرورہوگا۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے سانحہ کوئٹہ کی رپورٹ سامنے لائی ،میں سوال کرتاہوں کہ سپریم کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاوٴن پرمداخلت کیوں نہیں کی اورسانحہ ماڈل ٹاوٴن کی رپورٹ منظرعام پرکیوں نہیں لائی گئی