وزیراعظم کی ڈیوس میں عالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں

میری حکومت اقتصادی اصلاحاتی ایجنڈا پر عمل پیرا ہے، تین سال کی مختصر مدت میں معاشی استحکام حاصل کیا اور معیشت کو ترقی دی، وزیراعظم نواز شریف

جمعرات 19 جنوری 2017 12:10

ڈیوس(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19جنوری۔2017ء) وزیراعظم نے ڈیوس میں عالمی رہنمائوں اور مختلف بین الاقوامی کمپنیوں کے مالکان سے ملاقاتیں‌کی ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں حالیہ صورتحال پر تشویش ہے،بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں کر رہی ہے،برہان وانی کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا،نیوکلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کیلئے سوئٹزرلینڈ کا غیر امتیازی طریقہ کار قابل تعریف ہے،یقین ہے سوئٹزرلینڈ این ایس جی کے حوالے سے اپنے اصولی موقف پر قائم رہے گا،پاکستان تین دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دیئے ہوئے ہے،پاکستان کی سلامتی افغانستان کے امن و سلامتی سے براہ راست منسلک ہے،افغان مہاجرین کی وطن واپسی کیلئے سازگار ماحول ضروری ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو سوئس کنفیڈریشن کی صدر ڈورس لیوتھارڈ سے ملاقات کے دوران وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ سوئس چیمبر آف کامرس نے پاکستان کو مختلف اداروں میں متعارف کرایا،متعارف کرانے کیلئے چیمبر ،گلوبل انٹرپرائز،بزنس کونسل کی کوششیں قابل تعریف ہیں،نیوکلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کیلئے سوئٹزرلینڈ کا غیر امتیازی طریقہ کار قابل تعریف ہے،یقین ہے سوئٹزرلینڈ این ایس جی کے حوالے سے اپنے اصولی موقف پر قائم رہے گا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان افغانوں پر مشتمل مفاہمتی عمل کی حمایت کیلئے پرعزم ہے،پاکستان کی سلامتی افغانستان کے امن و سلامتی سے براہ راست منسلک ہے،پاکستان تین دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دیئے ہوئے ہے،ابھی تک15لاکھ افغان مہاجرین اور اتنی ہی تعداد میں غیر دستاویز مہاجرین کی میزبانی کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی کیلئے سازگار ماحول ضروری ہے،بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل کا پرامن حل چاہتے ہیں،پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں حالیہ صورتحال پر تشویش ہے،بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں کر رہی ہے،برہان وانی کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔

اس موقع پر سوئس کنفیڈریشن کی صدر ڈورس لیوتھارڈ نے کہاکہ چیلنجز کے باوجود پاکستان میںمعاشی ترقی پر خوشی ہے،پاکستان درست سمت میں گامزن ہے،پاکستان کا اقتصادی روڈ میپ قابل تعریف ہے،پاکستان اور خطے میں استحکام کیلئے آپ کی حکومت کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سازگار ماحول کے باعث سوئس کمپنیاں کام کرنے کیلئے تیار ہیں،پن بجلی منصوبوں میں پاکستان کے ساتھ کام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

ڈورس لیوتھارڈ نے کہاکہ 30لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دیکر پاکستان نے اہم کردار ادا کیا ہے،یقین ہے پاکستان افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات کیلئے کردار اداکرتا رہے گا،وزیراعظم نے پاکستانی طلباء کو پوسٹ گریجویٹ وظائف دینے پر سوئس حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ملاقات میں وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی،جنیوا میں پاکستان کی مستقل مندوب تہمینہ جنجوعہ بھی شریک تھیں۔

وزیراعظم محمد نوازشریف سے سری لنکا کے وزیراعظم رینیل وکرما سنگھے نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی اور دوطرفہ تعلقات کے فروغ سمیت دیگر اہم امور پرتبادلہ خیال کیاگیا ۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ہم سری لنکا کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں ،وقت کیساتھ دونوں ملکوں کے تعلقات مضبوط سے مضبوط ترہوئے ہیں ،جنوبی ایشیا میںامن اور تعاون کا فروغ پاکستان کی شدید خواہش ہے ۔

بدھ کو ڈیووس میں وزیراعظم نوازشریف اور سری لنکن وزیراعظم کے درمیان ملاقات ہوئی ۔ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ غربت کے خاتمے اور ترقی کے لئے سلامتی اور استحکام لازم ہے ،خطے کے تمام ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات چاہتے ہیں ،ہماری خواہش ہے کہ خطے کے عوام علاقائی تعاون کے ثمرات سے مستفید ہوں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی تعاون کی تنظیم سارک کو بہت اہمیت دیتا ہے ،سارک چارٹر کے مطابق اہداف کے حصول کیلئے پرعزم ہیں ،سارک کو علاقائی تعاون کے حوالے سے متحرک تنظیم کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں ۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کیساتھ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب امور جامع مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں ،بھارتی قابض افواج معصوم کشمیریوں پر ظلم وبربریت ڈھا رہی ہے ،کشمیری عوام کا مطالبہ ہے کہ انہیں حق خودارادیت دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت ایل او سی پر تنائو کے ذریعے عالمی برادری کی کشمیر سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے ۔وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ہم سری لنکا کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں ،وقت کیساتھ دونوں ملکوں کے تعلقات مضبوط سے مضبوط ترہوئے ہیں ،جنوبی ایشیا میںامن اور تعاون کا فروغ پاکستان کی شدید خواہش ہے ۔

سری لنکن وزیراعظم نے پاکستان کی عوام کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے تجارت اور دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں ۔دونوں ملکوں کو تجارت کے فروغ کیلئے مزید اقدامات کرنا ہوں گے ۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے ڈیووس میں مختلف کارپوریشن نمائندوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے،پاکستان کے اقتصادی اشارئیے مثبت ہوئے ہیں، اقتصادی راہداری میں چینی بنکوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

بدھ کو ڈیووس میں وزیراعظم محمد نوازشریف سے مختلف بین الاقوامی کارپوریشنز کے سربراہوں نے ملاقاتیں کیں،وزیراعظم نے کارپوریشن کے نمائندوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کی پیشکش کی،ملاقات کرنے والوں میں چیف ایگزیکٹو افسر سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک ہوزے وینال بھی شامل تھے۔ملاقات کے دوران وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاکہ پاکستان کی معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے،پاکستان کے اقتصادی اعشارئیے مثبت ہوئے ہیں،آج کا پاکستان ماضی سے بالکل مختلف سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مقام ہے،دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کیلئے پاکستان میں کاروبار کے بہترین مواقع ہیں۔

۔اس موقع پر سی ای او سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک ہوزے وینال نے کہاکہ پاکستان سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کا اہم شراکت دار ہے۔انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری میں چینی بنکوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں،پاکستان میں چھوٹے،درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی بہتری کیلئے کام کر رہے ہیں،محمد نوازشریف کی قیادت میں پاکستان میں نمایاں بہتری آرہی ہے،پاکستان اقتصادی میدان میںدرست سمت پر گامزن ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے،آئی ایم ایف کے پروگرام کی کامیاب تکمیل پر پاکستان کا تشخص بہتر ہوا،پاکستان میں توانائی اور سلامتی کی صورتحال میں بہتری پر خوشی ہے۔وزیراعظم سے ملاقات کے دوران سی ای او پراکٹر اینڈ گیمبل نے کہا کہ پاکستان میں سازگار،سرمایہ کاری کا ماحول قابل ستائش ہے،حکومت معیشت کیلئے بہتر اقدامات کر رہی ہے،پاکستان میں اپنے کاروبار کو وسعت دینا چاہتے ہیں۔

وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے ایک نئی پرکشش منزل ہے جہاں سکیورٹی اور پرکشش منافع ان کا منتظر ہے۔ وہ عالمی اقتصادی فورم کے 47 ویں اجلاس کے موقع پر سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے گروپ چیف ایگزیکٹو آفیسر جوز وینالز سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں ریکوری قابل ذکر ہے اور اس کے تمام اقتصادی اشاریے مثبت ہیں۔

سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے گروپ چیف ایگزیکٹو آفیسر جوز وینالز نے کہا کہ پاکستان سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کا اہم پارٹنر ہے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ میں سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک چینی بینک کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا بینک سمال اور میڈیم انٹرپرائزز کی بہتری کیلئے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی صورتحال درست سمت میں جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کئی مثبت تبدیلیاں آئی ہیں اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا ہے جو کہ قابل تعریف ہے، ملک کی ساکھ آئی ایم ایف کے پروگرام کی کامیاب تکمیل سے بہتر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی اور توانائی کے شعبوں میں پاکستان کی ترقی سے بینک کو خوشی ہے، سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک گذشتہ کئی دہائیوں سے پاکستان میں کام کر رہا ہے اور اپنی بینکنگ مصنوعات پراڈکٹس اور کنزیومر بینکنگ کے شعبہ کو بھی بہتر کر رہا ہے۔

وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم کے دوران مختلف کارپوریشنوں کے سربراہان سے مسلسل ملاقاتیں کر رہے ہیں جن میں وہ انہیں پاکستان میں اپنا آپریشن مزید وسیع کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ ہماری حکومت ملک میں اصلاحات کے جامع ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ، دہشتگردی،معاشی بدحالی اور بجلی کی کمی جیسے چیلنجز پر کامیابی سے قابو پایا ہے، حکومت نے تین سال کی مختصر مدت میں معاشی استحکام حاصل کرلیا ہے۔

وہ بدھ کویہاں ڈیووس میں ومپل کام کے گروپ چیف جین چارلی سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے ۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ حکومت نے تین سال کی مختصر مدت میں معاشی استحکام حاصل کرلیا ہے،ہم اصلاحات کے جامع ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ دہشتگردی،معاشی بدحالی اور بجلی کی کمی جیسے چیلنجز پر کامیابی سے قابو پایا ہے۔اس موقع پر جین چارلی نے کہا کہ تعلیم اور فنی مہارت کے شعبوں میں سرکاری و نجی شراکت داری کے خواہشمند ہیں،پاکستان نے ایمرجنگ مارکیٹ میں نمایاں حیثیت حاصل کرلی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ومپل کام پاکستان میں نئی مصنوعات متعارف کرانا چاہتی ہے،پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مقام ہے۔علی بابا گروپ کے چیئرمین جیک ما نے ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر بدھ کو یہاں وزیراعظم محمد نواز شریف کے ساتھ ملاقات کی اور پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور آن لائن بزنس وینچر کے مزید فروغ کیلئے ای کامرس پلیٹ فارم کے قیام کی خواہش کا اظہار کیا۔

چیئرمین نے کہا کہ ان کے ملک کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا بڑا مفاد ہے جس نے پاکستان میں مثبت معاشی ترقی کا قریبی جائزہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور سے خطہ کیلئے زبردست مواقع فراہم ہوئے ہیں جس سے بڑی اقتصادی سرگرمی پیدا ہو گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے جیک ما کو جلد پاکستان کے دورہ کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کر لیا اور وزیراعظم کو بھی دعوت دی کہ وہ گوانگ ژو میں ان کی کمپنی کا دورہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں 6 کروڑ کمپنیاں فائدہ اٹھا رہی ہیں، ترقی پذیر ممالک کے فائدہ کیلئے سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز میں سرمایہ کاری کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ علی بابا ایک چینی کمپنی ہے جو ویب پورٹل کے ذریعے کنزیومر ٹو کنزیومر، بزنس ٹو کنزیومر اور بزنس ٹو بزنس سیل سروسز فراہم کرتی ہے۔ کمپنی الیکٹرانک پیمنٹ، شاپنگ سرچ انجن اور ڈیٹا سنٹرک کلائوڈ کمپیوٹنگ سروسز بھی فراہم کرتی ہے۔ گروپ نے 1999ء میں اپنا آغاز کیا جب جیک ما نے ویب سائٹ alibaba.com، بزنس ٹو بزنس پورٹل کی بنیاد رکھی تاکہ چینی مینوفیکچررز کا اوورسیز خریداروں کے ساتھ رابطہ ہو سکے

متعلقہ عنوان :