چیئر مین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی سمیت پانچ اراکین پارلیمنٹ کو10،10کروڑ منتقلی کی رسیدیں موصول

اسپیکر قومی اسمبلی نے اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے کو معاملے کی تحقیقات کی ہدایت کردی ،ْ چیئر مین سینٹ نے ڈی جی ایف آئی کو خط لکھ کر تحقیقات کا کہہ دیا

بدھ 18 جنوری 2017 22:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19جنوری۔2017ء)چیئرمین سینیٹ رضا ربانی ،اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق،اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو ان کے بینک اکائونٹس میں 10،10کروڑ روپے منتقلی کی رسیدیں ملی ہیں ،ْ جو ابتدائی تحقیق میں جعلی ثابت ہوئیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ،اسپیکر ایاز صادق کو چیمبرز کے پتے جبکہ رضا ربانی کو کراچی والے گھر پر ایس ایم ای بینک کی رسیدیں ملی،رقم کی رسیدیں ملنے والوں کی فہرست میں سینیٹر اعتزاز احسن کا نام بھی شامل ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے کو معاملے کی تحقیقات کی ہدایت کردی ہے،اس حوالے سے چیئرمین سینیٹ نیڈی جی ایف آئی اے کو خط لکھ کر تحقیقات کرنے کا کہا ہے ۔

(جاری ہے)

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ 10کروڑ روپے کے فکسڈ ڈپازٹ کی بینک رسید اپوزیشن چیمبر کو موصول ہوئی ،اپنے اکائونٹ میں 10کروڑ روپے کا جان کر حیران و پریشان ہوگیاجس کے بعد اسٹاف کو متعلقہ بینک سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی ،جنہوں نے ٹی ڈی آر کو جعلی قرار دیا ۔

ان کے بعد چیئرمین سینیٹ کو بینک کی رسید ملی،رضا ربانی کے مطابق تین دن پہلے کراچی کے گھر کے پتے پر ڈاک کے ذریعے بینک کی رسید ملی ،جس پر لکھا ہے کہ رضا ربانی نے 10کروڑ روپے بینک میں جمع کئے۔انہوں نے کہا کہ پیسا جمع کرانے کی رسید کا معاملہ فراڈ ہے، تحقیقات کی جائے کیونکہ متعلقہ بینک میں میرا کوئی اکائونٹ ہی نہیں ہے ،ْاس حوالے سے میں ایس ایم ای بینک کو صدر لکھا ہے ،جس میں کہا ہے کہ 10کروڑ روپے بینک میں جمع کرانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔