مشرق وسطیٰ میں بحران کا ذمہ دار امریکا ہے، جرمن چانسلر

یورپی یونین کو اکیسویں صدی کے چیلنجز کے مطابق اپنی پالیسیز بنا کر اپنی شناخت کی جنگ جاری رکھنی چاہئیے، انجیلا مرکل

بدھ 18 جنوری 2017 11:07

برلن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18جنوری۔2017ء)جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشرقی وسطیٰ میں مہاجرین کے بحران کا ذمیدار امریکا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یورپ کا اتحاد ہی ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دیئے گئے بیان کا بہترین دفاع ہے۔ دوسری جانب جرمن وزیر خارجہ فرینک والٹر شٹائنمائر نے کہا ہے کہ امریکی منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نیٹو کو فرسودہ یا ناکارہ کہنے سے اتحاد میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ٹرمپ اور ان کے نامزد وزیر دفاع کے بیان میں تضاد ہے، واضح رہے نامزد امریکی وزیرِ دفاع جنرل جیمز میٹِس نے چند روز قبل سینیٹ کے سامنے توثیقی سماعت کے دوران نیٹو کو امریکی دفاع کے لیے مرکزی قرار دیا تھا، جبکہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی جانب سے 10 لاکھ سے زائد تارکینِ وطن کو جرمنی میں داخلے کی اجازت دینے کے فیصلے کو ایک بڑی غلطی قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی جانب سے بریگزٹ کا فیصلہ بہت اچھا تھا کیونکہ یورپی یونین ٹوٹنے کے دہانے پر ہے۔ انجیلا میرکل نے انہیں جواب دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کو اکیسویں صدی کے چیلنجز کے مطابق اپنی پالیسیز بنا کر اپنی شناخت کی جنگ جاری رکھنی چاہئیے۔اس سے پہلے جرمن وائس چانسلر، زِیکمار گابریئل، نے ٹرمپ کو ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں بغیر سوچے سمجھے امریکی مداخلت نے ہی پناہ گزینوں کے بحران کو جنم دیا تھا۔

انھوں نے امریکی منتخب صدر کے اس بیان پر بھی شدید نکتہ چینی کی جس میں کہا گیا تھا کہ امریکا میکسیکو میں تیار کردہ جرمن کاروں کی امریکا میں فروخت پر زیادہ محصول عائد کرے گا۔جرمن کار ساز کمپنیوں، جیسے بی ایم ڈبلیو، فاکس ویگن اور ڈائملر، نے میکسیکو میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے، کیونکہ وہاں پیداواری لاگت کم ہے۔ گابریئل نے کہا کہ اگر امریکی اچھی کاریں بناتے تو امریکی شہری جرمن کاروں کے اس قدر دلدادہ نہ ہوتے۔

متعلقہ عنوان :