مشرقی شام میں داعش کے حملے، 30 ہلاک

پیر 16 جنوری 2017 11:50

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16جنوری۔2017ء)شدت پسند تنظیم داعش کے شامی شہر دیر الزور میں حکومت کے زیر کنٹرول مشرقی علاقوں میں حملوں میں سرکاری فوجیوں، عسکریت پسندوں اور عام شہریوں سمیت کم ازکم 30 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔سریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ اس دوران خودکش بمباروں اور راکٹوں کے ساتھ حملے کیے گئے اور یہ لڑائی ایسے وقت ہو رہی ہے جب شدت پسند شام میں اپنے دارالخلافہ رقہ کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی تگ و دو کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

دو لاکھ آبادی والا شہر دیر الزور رقہ اور عراقی سرحد کے درمیان پھیلا ہوا ہے اور یہاں سرکاری فورسز تقریباً دو سالوں سے شدت پسندوں کے حصار میں رہی ہیں۔ حملہ داعش کی طرف سے حالیہ مہینوں میں دیر الزور پر کیے جانے والے حملوں میں سب سے بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔یہ حملہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت ختم کرنے کے لیے کوشاں باغیوں نے ترکی اور شام کی طرف سے منعقد کردہ امن بات چیت کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔یہ بات چیت 23 جنوری سے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ہونے جا رہی ہے جو کہ شام کی چھ سالہ خانہ جنگی کے خاتمے کی کوششوں کی تازہ ترین کوشش ہے۔

متعلقہ عنوان :