فو جی عدالتوں کی مدت میں تو سیع کے حق میں نہیں ، اے پی سی بلائی جائے،مولانا فضل الرحمان

لاپتہ ہونیوالے افراد کا معاملہ سنگین ہے اس کا نوٹس لینا چاہیے امریکہ کی پالیسیاں مسلم ممالک کیلئے متعصبانہ ہیں سب سے زیادہ دہشت گرد تنظیمیں امریکہ میں ہے مگر آج تک کسی کو بھی دہشت گرد قرار نہیں دیا گیا پوری پا قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے جے یوآئی کی صد سالہ تقریبات میں امام حرم کعبہ سمیت بین الاقوامی شخصیات شرکت کریں گی، اسلام آباد میں جے یو آئی کی مجلس شوری اجلاس کے بعد میڈیا کوبریفنگ

پیر 16 جنوری 2017 11:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16جنوری۔2017ء) جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ فو جی عدالتوں کی مدت میں تو سیع کے حق میں نہیں ہیں اس کیلئے آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے ، ملک سے لاپتہ ہونے والے افراد کا معاملہ سنگین ہے اس کا نوٹس لینا چاہیے ،امریکہ کی پالیسیاں مسلم ممالک کیلئے متعصبانہ ہیں سب سے زیادہ دہشت گرد تنظیمیں امریکہ میں ہے مگر آج تک کسی کو بھی دہشت گرد قرار نہیں دیا گیا ہے ، پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے جے یوآئی کی صد سالہ تقریبات میں امام حرم کعبہ سمیت بین الاقوامی شخصیات شرکت کریں گی اسلام آباد میں جے یو آئی کی مجلس شوری اجلاس کے بعد میڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یوآئی فوجی عدالتوں کی مدت میں مذید توسیع کے حق میں نہیں ہے پہلے اسے وقتی ضرورت سمجھا گیا تھااس وقت سب نے بادل ناخواستہ حمایت کی تھی مگروہ وقت مکمل ہوگیاہے انہوں نے کہاکہ اگر فوجی عدالتوں کے قیام میں مذید توسیع کی گئی تو یہ سول عدالتوں پر عدم اعتماد ہوگا انہوں نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہاکہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کرایا جائے انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پاک چین دوستی کی علامت ہے, یہ منصوبہ دوستی میں بڑی پیش رفت ہے جس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ مغرب کے نظام کے مقابلے میں نیا مالیاتی نظام ہے جو مغربی مالیاتی نظام سے چھٹکارے کی علامت ہے اور یہی غریب انسانیت کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ پانچ فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھر پور انداز میں منانے کا اعلان کیا اور قوم سے اپیل کی کہ پانچ فروری کو پورے ملک میں یوم یکجہتی کشمیر مناکر پوری دنیا کو پیغام دیا جائے کہ پاکستان کشمیریوں کی آزادی کے لئے ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے انہوں نے کہاکہ جے یو آئی کی صدسالہ تقاریب , 7,8,9 اور اپریل کو منائیں جائیں گی اور یہ ملک کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا اس اجتماع میں امام حرم کعبہ سمیت بین الاقوامی شخصیات شرکت کرینگے انہوں نے کہاکہ توہین رسالت قانون میں ترمیم کسی صورت قابل قبول نہیں ہے اور اگر ایسی کوئی کوشش کی گئی تو اس کی بھرپور مزاحمت کی جائیگی انہوں نے کہا کہ فاٹا کے سیاسی مستقبل کے بارے میں نئی سمری منظور کرنے کو خوش آئند سمجھتے ہیں انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں فاٹا کا انضمام ناقابل قبول ہے کیونکہ فاٹا کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل فاٹا کے عوام کا معیار زندگی بلند کیا جائے اور اسے صوبے کے دیگر شہروں کے ہم پلہ بنایا جائے ایک سوال کے جواب میں مولانا نے کہا کہ امریکہ نے کسی ایک تنظیم پرپابندی نہیں لگائی ہے حالانکہ سب سے زیادہ دہشت گرد تنظیمیں امریکہ میں ہی ہیں ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا چاہیئے اگر سعودی عرب قیادت کا کردار ادا کرتا ہے تو یہ اسی کی شایان شان ہے انہوں نے کہاکہ او آئی سی کو سعودی ایران تنازعہ حل کرنے کے لئے کردار ادا کرنا چاہیئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عسکری اتحاد کی قیادت کی فی الوقت دعوت نہیں آئی ہے اسلئے فی الوقت اس معاملے پر کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا انہوں نے کہاکہ لاپتہ افراد کا معاملہ سنگین ہے اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت عالمی تنظیموں کو اس کا نوٹس لینا چاہیے انہوں نے کہاکہ گمشدہ افراد جیسے مسئلے کسی جمہوری معاشرے کے شایان شان نہیں ہے ہمیں جمہوری ماحول کو طاقت ور بنانے کی ضرورت ہے, اگر گردن و ہاتھ کو مضبوط کرنا ہے تو جمہوری رویوں کو مضبوط بنانا ہوگا۔

(جاری ہے)

ایسے متوازن ماحول کی ضرورت ہے جس سے سول ملٹری کشاکش ختم ہوسکے۔