فوجی عدالتوں بارے بیان ذاتی رائے تھی ،کوئی جواب طلبی نہیں کی گئی ،رانا ثناء اللہ

فوجی عدالتوں کے قیام سے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں ڈان لیکس معاملے کی تحقیقات مکمل ، کمیٹی نے پرویز رشید کو بے گناہ ثابت کیا ہے پیپلزپارٹی سے امیدہے جمہوریت کے فروغ کیلئے اور جمہوری نظام کی مضبوطی کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی، پی ٹی آئی تو شو شرابا کرنیوالی سیاست کررہی ہے،صوبائی وزیر قانون کاانٹرویو

اتوار 15 جنوری 2017 17:31

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15جنوری۔2017ء) صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کے بارے میں ان کا بیان ان کی ذاتی رائے تھی جس پر حکومت کی طرف سے ان سے کوئی بھی جواب طلبی نہیں کی گئی فوجی عدالتوں کے قیام سے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں صوبائی وزیر قانون نے یہ بات ایک انٹرویو میں کہی انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ڈان لیکس بارے میں بنائی گئی کمیٹی نے اپنی تحقیقات مکمل کرلی ہیں میری معلومات کے مطابق کمیٹی نے سابق وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کو اس رپورٹ میں بے گناہ ثابت کیا ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اطلاعات کسی کو خبر کے بارے میں روک نہیں البتہ حکومت کا موقف دے سکتے ہیں جو انہوں نے دیا تھا خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ کراچی کا امن بحال کرنے کیلئے وزیراعظم پاکستان ‘ مسلح افواج ‘ رینجرز اور دیگر سکیورٹی اداروں کو کریڈٹ جاتا ہے اور جب تک مکمل کراچی مین امن نہیں ہوجاتا ہے اس وقت تک کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے جمہوریت کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں اور وہ صحیح اپوزیشن کررہی ہے اور پیپلزپارٹی سے امیدہے کہ وہ جمہوریت کے فروغ کیلئے اور جمہوری نظام کو مضبوط کرنے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی پی ٹی آئی تو شو شرابا کرنیوالی سیاست کررہی ہے جس سے عمران خان اور اس کی جماعت کو نہ صرف نقصان ہوا ہے بلکہ آئندہ ان کی نشستیں مزید کم ہوجائیں گی۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جنرل پرویز مشرف کو حکومت نے ملک سے باہر جانے سے روکا تھا مگر سندھ ہائی کورٹ نے انہیں باہر جانے کی اجازت دی تاہم وفاقی حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی مگر وہ خارج ہوگئی لہذا حکومت کو سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے پرویز مشرف کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دی انہوں نے مزید کہا کہ لاہور اورنج ٹرین کا منصوبہ پنجاب کا بہت بڑا اثاثہ ہے جس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے اگر کے پی کے کی حکومت کو کوئی اعتراض ہے تو انہیں بھی چاہیے کہ وہ اس طرح کے معاہدے کرکے اپنے صوبے میں ایسے منصوبے شروع کرے تاکہ کے پی کے کے عوام کو فائدہ پہنچ سکے۔