بھارت : حکومتی صنعتوں میں سرکاری کیلنڈ ر پر گاندھی کی جگہ مودی کی تصاویر لگانے کا فیصلہ

سٹاف کا شدید احتجاج ، فیصلے سے سخت تکلیف ہوئی ، گاندھی جی کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا ، کے وی آئی سی

ہفتہ 14 جنوری 2017 12:56

نئی دہلی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14جنوری۔2017ء)انڈیا کی حکومتی صنعتوں میں کام کرنے والے افراد نے سرکاری کیلنڈر پر مہاتما گاندھی کی جگہ وزیر اعظم نریندر مودی کی تصاویر لگانے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔کھڈی اور ویلج انڈسٹریز کمیشن (کے وی آئی سی) کے سٹاف کا کہنا ہے کہ انھیں اس فیصلے سے 'بہت تکلیف' ہوئی ہے۔کے وی آئی سی کا کہنا ہے کہ انھوں نے مودی کی تصاویر کو اس لیے استعمال کیا کیونکہ انڈین وزیرِ اعظم ویلج انڈسٹریز کے بڑے حامی ہیں۔

مہاتما گاندھی برصغیر میں برطانوی حکومت کے خلاف بطور احتجاج کاٹن کی بنی ہوئی کھڈی استعمال کیا کرتے تھے۔کے وی آئی سی کا کہنا ہے کہ وہ روایتی طور پر سرکاری کیلنڈروں اور سٹیشنری پر مہماتما گاندھی کی تصاویر استعمال کرتا ہے۔

(جاری ہے)

کیلنڈر میں گاندھی کو شامل نہ کرنے کے فیصلے کی وجہ سے غصہ پیدا ہوا ہے، باوجود اس کے کہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئی اور ان کی کبھی بھی جگہ نہیں لے سکتا ہے۔

ممبئی میں واقع کے وی آئی سی ہیڈ کوارٹرز میں کچھ ورکرز نے جمعرات کو نئی سٹیشنری کو استعمال کرنے سے انکار کرتے ہوئے خاموش احتجاج کیا۔ان کا مزید کہنا تھا 'ہم صرف یہ جاننا چاہتے ہیں کہ مہاتما گاندھی کو کیلنڈروں اور ڈائریوں میں کیوں جگہ نہیں دے گئی؟ کیا گاندھی کھڈی کی صنعت کے لیے مزید اہمیت نہیں رکھتے۔؟'دوسری جانب کے وی آئی سی نے نئے کیلنڈر کا دفاع کیا ہے جس میں مودی کو گاندھی کی تقلید کرتے ہوئے پرانے زمانے کے پہیے میں روئی کاٹتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کمیشن نے مودی کی تصاویر کو تصاویر کو استعمال کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ وہ 'کھڈی کے بنے کپڑوں کے سب سے بڑے برینڈ ایمبیسڈر ہیں۔'