ترکی: صدر کا احترام نہ کرنے پر ہوٹل مالک گرفتار

میرا رویہ تضحیک آمیز نہیں تھا یہ ضرور کہا تھا صدر کوچائے پیش نہیں کرونگا ، بیان

بدھ 28 دسمبر 2016 09:16

استنبول(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28دسمبر۔2016ء) ترکی کی پولیس نے حکومت مخالف اخبار کے دفتر میں ہوٹل کے مالک کو مبینہ طور پر ملک کے صدر کا احترام نہ کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کی پولیس نے حکومت مخالف اخبار جمہوریت کے دفتر میں ہوٹل چلانے والے مالک سینول بران کو صدر رجب طیب اردگان کے حوالے سے نامناسب گفتگو کرنے کے الزام میں کرلیا۔

گرفتار کیے گئے شخص کے وکیل اوزگور ارفع نے بتایا کہ ان کے موٴکل نے کہا تھا کہ وہ ترکی کے صدر کو چائے پیش نہیں کریں گے۔گرفتار شخص کے وکیل کے مطابق پولیس نے ہوٹل کے مالک سینول بران کو ان کے گھر چھاپہ مار کر گرفتار کیا۔وکیل کے مطابق جمہوریت اخبار کی سکیورٹی کے لیے تعینات پولیس افسر نے ہوٹل مالک کو تضحیک آمیز رویئے میں یہ کہتے ہوئے سنا تھا کہ اگر رجب طیب اردگان ان کے ہوٹل میں آئے، تو وہ انہیں چائے پیش نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ انہیں موصول ہونے والے عدالتی دستاویزات میں ہوٹل مالک نے تضحیک آمیزرویئے کے الزامات سے انکار کیا، تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں یہ ضرور کہا تھا کہ وہ صدر کو چائے پیش نہیں کریں گے۔رجب طیب اردگان کو چائے پیش کرنے سے انکار کرنے والے ہوٹل مالک کو ٹرائل کورٹ نے جیل میں رکھنے کا حکم دیا ہے کیوں کہ ایسے مقدمات عدالت میں چلانے کے لیے وزارت انصاف سے اجازت لینے کی ضرورت ہوتی ہے۔

خیال رہے کہ ترکی میں صدر کا احترام نہ کرنا قابل سزا جرم ہے، جس پر 4 سال سے زائد تک قید دی جاسکتی ہے۔رجب طیب اردگان کا گزشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے ترکی کی سیاست پر غلبہ ہے، جب کہ ان کے وکلاء اب تک کارٹونسٹ، طالب علموں اور سابق مس ترکی سمیت دیگر 1800 سیزائد افراد پر صدر کا احترام نہ کرنے کے مقدمات دائر کر چکے ہیں۔واضح رہے کہ ہوٹل جس اخبار کے دفتر میں واقع ہے، اسے حکومت مخالف سمجھا جاتا ہے، اخبار جمہوریت کے ایڈیٹر اور سینئر اہلکاروں کو بھی رواں برس نومبر میں کرد جنگجووٴں اور امریکی حمایت یافتہ فتح اللہ گولن کے ساتھ روابط رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :