پیپلز پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس، 4 مطالبات کی منظوری کیلئے لانگ مارچ کا فیصلہ

آصف زرداری اوبلاول بھٹو زرداری کی قیادت پر اعتماد کا اظہار ،انکے پارلیمانی سیاست میں آنے کے فیصلے کا خیرمقدم پارلیمان کے اندراورباہرحکومت پردباؤ میں شدت لائی جائے گی ، وزیرداخلہ چوہدری نثارکے خلاف توہین عدالت کیس میں فریق بننے کا فیصلہ ،نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی پرافسوس کااظہار کیا گیا،فرحت اللہ بابر اور دیگر رہنماؤں کو میڈیا کو بریفنگ اجلاس میں شہید بے نظیربھٹوکوزبردست خراج تحسین پیش کیا گیا

بدھ 28 دسمبر 2016 09:25

نوڈیرو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28دسمبر۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی سنیٹر ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی ) نے آصف علی زرداری اوبلاول بھٹو زرداری کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پارلیمانی سیاست میں انکے شرکت کے فیصلے کاخیرمقدم کیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پارلیمان کے اندراورباہرحکومت پردباؤ میں شدت لائی جائے گی، اس سلسلے میں پارٹی نے اپنے 4 مطالبات کی منظوری کے لئے لانگ مارچ کا فیصلہ کیاہے جبکہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارکے خلاف توہین عدالت کیس میں فریق بننے کابھی فیصلہ کیا گیا ہے ،ممتازقانون دان سینیٹراعتزازاحسن اورلطیف کھوسہ عدالت میں کیس پرمعاونت کریں گے ،سی ای سی میں شہید بے نظیربھٹوکوزبردست خراج تحسین پیش کیاگیا ہے ۔

منگل کے روز گڑھی خدا بخش میں بینظیر بھٹو کی نویں برسی کے موقع پر جلسہ عام کے بعد نوڈیروہاوٴس میں بلاول بھٹوزرداری کی زیرصدارت پیپلز پارٹی کی مجلس عاملہ کا اجلا س منعقد ہوا،جس میں پارٹی کی تمام قیادت نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی و سیکورٹی صورتحال سمیت اہم ملکی معاملات پر غور کیا گیا اور پیپلز پارٹی کے ممکنہ لانگ مارچ کے سیاسی خدوخال پربھی تبادلہ خیا ل کیاگیا اور کچھ اہم فیصلے اورقراردادیں منظورکی گئیں ۔

شرکاء نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی قیادت پرمکمل اعتمادکااظہارکیااور شہید محترمہ بے نظیربھٹوکوزبردست خراج تحسین پیش کیاگیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کو عہدے سے ہٹانے سمیت مختلف فیصلے کئے گئے۔ اجلاس کے بعد پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر فرحت اللہ بابر نے قمرزمان کائرہ ،لطیف کھوسہ اور شیریں رحمان کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں پارٹی قیادت کوپارلیمانی سیاست کے حصہ بننے کے اقدام کوسراہااورتائیدکی گئی ہے ۔

پارٹی قیادت کاپارلیمانی سیاست میں آنااس بات کاثبوت ہے کہ پیپلزپارٹی اپنے مطالبات کومنوانے کیلئے پارلیمان میں آئینی اورقانونی طریقے سے دباوٴڈالے گی۔فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اب اپنے 4 مطالبات کی منظوری کے لئے سیاسی لانگ مارچ کا فیصلہ ہو چکا ہے جس کے لئے تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کیا جائے گا۔ آج کا اعلان وزیراعظم نوازشریف کی پالیسیوں پرعدم اعتماد ہے، اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے تمام جمہوری طریقوں سے حکومت پر دباوٴ ڈالیں گے، لانگ مارچ کس طرح شروع کیا جائیگا اس کا فیصلہ ہو چکا ہے، اب پارلیمان کے اندر اور باہر حکومت پردباوٴ میں شدت آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے دباوٴ سے حکومت بھاگ جاتی ہے تو بھاگ جائے تاہم ہم نے پارٹی کارکنان کو الیکشن کی تیاری کا کہہ دیا ہے۔اسکے علاوہ اجلاس میں پارٹی قیادت نے نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی پرافسوس کااظہارکیا، اور مطالبہ کیا گیا ہے سپریم کورٹ کے انکوائری کی روشنی میں نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمدکویقینی بنایاجائے ۔ اس موقع پر سردار لطیف کھوسہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پارٹی اجلاس میں سانحہ کوئٹہ کے انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے معاملے پرسپریم کورٹ جانے کافیصلہ کیا گیا ہے ،قمرزمان کائرہ نے کہاکہ فاٹاکوخیبرپختونخوا میں ضم کرکے ایک صوبہ بنایاجائے ،بلاول بھٹواورآصف علی زرداری کے پارلیمان میں آنے سے پارلیمنٹ مضبوط ہوگی ۔

شیری رحمن کاکہناتھا کہ ہمارے لئے 27دسمبربہت اہم دن ہے ،محترمہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے وطن واپس آئی تھیں ،پارٹی کاجیالاچاہتاہے کہ انکے قاتلوں کوبے نقاب کرکے قرارواقعی سزادی جائے ۔انہوں نے کہاکہ پارٹی قیادت کے پارلیمانی سیاست میں آنے کے بعدتمام جماعتوں کو ساتھ لیکرچلیں گے