وعدہ رہا ،عدلیہ پر عوام کا اعتماد بحال کریں گے،جسٹس میاں ثاقب نثار

مصلحت ، مفاد اور خوف کا شکار نہیں ہونگے ،اپنے فیصلوں میں کسی قسم کا دباؤ نہیں لیں گے، اپنا فرض نبھاؤں گا، عوام دیکھیں گے شفافیت کیا ہوتی ہے،نامزد چیف جسٹس سپریم کورٹ

اتوار 25 دسمبر 2016 13:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25دسمبر۔2016ء)نامزد چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ وعدہ رہا عدلیہ پرعوام کے اعتماد کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدام کریں گے ،مصلحت ، مفاد اور خوف کا شکار نہیں ہونگے ،اپنے فیصلوں میں کسی قسم کا دباؤ نہیں لیں گے ، اپنا فرض نبھاؤں گا ،عوام کو دیکھیں گے شفافیت کیا ہوتی ہے۔لاہورہائی کورٹ کی سلور جوبلی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ نظام بدلنے کا وعدہ نہیں کررہا تاہم دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے کوشش کرونگا ۔

عہد کرتاہوں فرض کی انجام دہی میں کبھی کمزورنہیں پڑوں گااور کسی دباو میں نہیں آؤں گا۔ انہوں نے کہاکہ جج کی تعیناتی اچھی ہو تو کئی مسئلے خود حل ہوجاتے ہیں، تقریر نہیں میرے الفاظ کو گفتگو سمجھا جائے ۔

(جاری ہے)

انکا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ایسے لوگ چاہئیں جو دیانتدار ہوں۔ججز کی تعیناتی کیلئے ترازو میں جھول نہیں آنا چاہئیے ۔وعدہ کرتا ہوں اپنا فرض نبھاوں گا ،میں پھٹے پر بیٹھا ہوں اور ٹوٹی ہوئی میز سے اپنے کیریر کا آغاز کیا تاہم والد نے نصیحت کی کہ محنت کرو گے تو منزلیں آسان ہونگی اور سچائی سے کام کرورکاوٹ نہیں آئے گی ، انہوں نے کہاکہ شارٹ کٹس وقتی فائدہ دیتے ہیں منزل تک نہیں پہنچاتے ۔

جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ وہ کلچر واپس لائیں جس سے آپ کا اخلاق اور کردارواضح نظر آئے،ہمیں عوام کا اعتماد بحال کرنا ہوگا ،سچائی محنت اور لگن ہی منزل تک لیجاتی ہے ۔کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ محنت محنت اور محنت اور وہ بھی سچائی اور دیانتداری کے ساتھ کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :