ممبئی سے دنیا بھر میں ممنوعہ 9 کلوگرام خطرناک یورینیم برآمد، 2 افراد گرفتار

بھارت کی مقامی سرکاری لیبارٹری نے اس یورینیم کے ”ڈپلیٹڈ یورینیم“ ہونے کی تصدیق کردی

جمعہ 23 دسمبر 2016 10:25

مہاراشٹر( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23دسمبر۔2016ء ) ممبئی کے نواحی شہر تھانے سے 9 کلوگرام تابکار اور زہریلی یورینیم پکڑی گئی جس کی فروخت پر ساری دنیا میں پابندی عائد ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق تھانے شہر کے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقامی سرکاری لیبارٹری نے اس یورینیم کے ”ڈپلیٹڈ یورینیم“ ہونے کی تصدیق کردی ہے جس میں اگرچہ تابکاری بہت کم ہوتی ہے لیکن یہ انتہائی زہریلے اثرات رکھتی ہے۔

تھانے پولیس نے ڈپلیٹڈ یورینیم اسمگل کرنے کی کوشش میں ملوث 2 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ڈپلیٹڈ یورینیم اصل میں یورینیم 238 کا نام ہے جو یورینیم کی افزودگی (انرچمنٹ) میں یورینیم 235 کے علیحدہ ہوجانے کے بعد بچ رہتی ہے۔ یورینیم 235 کا استعمال ایٹمی بجلی گھروں اور ایٹم بموں میں کیا جاتا ہے جب کہ یورینیم 238 کو ”ڈپلیٹڈ یورینیم“ کے نام سے ایک فاضل مادے کے طور پر ذخیرہ کرلیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

البتہ ڈپلیٹڈ یورینیم بہت مضبوط دھات بھی ہے اور اگر اس سے توپوں کے گولے بنالئے جائیں تو وہ سخت سے سخت ہدف کو آسانی سے پھاڑ سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پچھلے کئی عشروں سے امریکی اور برطانوی افواج اپنے اسی ایٹمی فاضل مواد کو بموں اور توپوں کے گولوں میں استعمال کررہی ہیں۔ڈپلیٹڈ یورینیم کے حوالے سے تشویش ناک خبریں پہلی بار 2000 کے لگ بھگ اْس وقت منظرعام پر آنا شروع ہوئیں جب عراق پر حملے میں شریک امریکی اور برطانوی فوجیوں میں عجیب و غریب بیماریاں نمودار ہونے لگیں۔ تحقیق کرنے پر معلوم ہوا کہ ان بیماریوں میں مبتلا ہونے والے تمام فوجی وہ تھے جو ڈپلیٹڈ یورینیم سے بنائے گئے توپ کے گولوں اور بموں سے تباہ ہونے والی عراقی تنصیبات اور ٹینکوں کے قریب رہے تھے۔

متعلقہ عنوان :