حکومت دہشتگردی کی باقیات کوختم کرنے کیلئے بھرپور کوششیں کررہی ہے،چوہدری نثار

ملک میں دہشتگردی کے گراف میں نمایاں کمی آئی ہے اس کے برعکس دنیا میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہورہاہے حکومت دہشتگردی کی باقیات کوختم کرنے کیلئے بھرپور کوششیں کررہی ہے،میڈیا سے گفتگو

جمعرات 22 دسمبر 2016 10:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22دسمبر۔2016ء)وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہاہے کہ حکومت کی نتیجہ خیزپالیسیوں اور سکیورٹی فورسزکی بروقت کارروائیوں کے بعد ملک میں دہشتگردی کے گراف میں نمایاں کمی آئی ہے اس کے برعکس دنیا میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہورہاہے حکومت دہشتگردی کی باقیات کوختم کرنے کیلئے بھرپور کوششیں کررہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روزپاک افغان سرحدلنڈیکوتل خیبرایجنسی کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہاکہ وفاقی حکومت کی موثرپالیسیوں اورسکیورٹی فورسزکی قربانیوں کی بدولت دہشتگردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے ، ،انہوں نے کہاکہ ضرب عضب آپریشن کے ذریعے دہشتگردوں کا صفایا کردیاگیاہے اورباقی ماندہ دہشتگردسکیورٹی فورسز کی موثرکارروائیوں کی وجہ سے سرحدپارچلے گئے ہیں ،انہوں نے کہاکہ جودہشتگردپاکستان میں داخل ہوکر معصوم جانوں سے کھیلتے ہیں انہیں ہر صورت روکناہوگااوراپنے عوام کی حفاظت کیلئے پا ک افغان سرحدکی نگرانی کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں انہوں نے کہاکہ سرحد پارسے دہشتگردعناصرکی نقل وحرکت روکنے کیلئے 2020 ء تک چھ کنٹرولڈ روٹس قائم کرینگے اور کسی کو بلا روک ٹوک آزادنہ پاکستان میں گھسنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار نے کہاکہ دہشتگردی کومکمل طو رپر ختم کرنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرزکے درمیان قریبی تعاون ناگزیر ہے ،انہوں نے کہاکہ خیبرایجنسی میں کوئی دہشتگرد نیٹ ورک کام نہیں کررہا انہوں نے واضح کیاکہ چند سال قبل عسکریت پسندوں کی جانب سے حکومت کی رٹ کوچیلنج کیاگیاتھا جہاں اب مکمل طور پر حکومتی رٹ قائم ہے ،انہوں نے کہاکہ پاکستان اورافغانستان کے درمیان طویل تاریخی،ثقافتی اور مذہبی تعلقات ہیں اور1979ء میں سویت یونین کی جانب سے افغانستان پر حملے کے بعد ہم نے3.5ملین سے زائد افغان مہاجرین کو کھلے دل سے پناہ دی ،انہوں نے کہاکہ اسلام آباد افغانستان میں پائیدارامن اورخوشحالی چاہتاہے پاکستان اور افغانستان میں امن ایک دوسرے سے جڑاہواہے،بدقسمتی سے افغانستان میں جب بھی کوئی دہشتگردی کا واقعہ رونماہوتاہے تواس کا الزام بغیرکسی ثبوت اور تحقیق کے پاکستان پر لگادیاجاتاہے اس قسم کے الزامات کوقبول نہیں کیاجاسکتا،انہوں نے کہاکہ ہم کسی کے دباؤ اور بلیک میلنگ میں نہیں آئینگے ، پاکستان180ملین افراد کو ایک مضبوط ملک ہے جس کا اللہ تعالیٰ پر مضبوط ایمان اور دنیا کے سب سے زیادہ پیشہ ورانہ فوج میں سے ایک ہے ،کوئی بھی ہمیں اپنے شرائط منوانے یا شکست دینے کی صلاحیت نہیں رکھتاانہوں نے کہاکہ ہمیں ماضی کی غلطیوں کو بھلاکر خطے کی خوشحالی اور ترقی کیلئے آگے آناچاہیے انہوں نے کہاکہ قبائلی عوام نے صبر اور جرات کے ساتھ دہشتگردی کامقابلہ کیا انہوں نے فاٹامیں قیام امن کیلئے قبائلی عوام کے تعاون اور حمایت کی تعریف کی اور ان کی قربانیوں کو سراہا۔

انہوں نے قبائلی عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی عوام کی حب الوطنی شک و شبے سے بالاتر ہے جنہوں نے دہشت گردی کی جاری جنگ میں حکومت اور فورسز کے ساتھ ہر موقع پر بھر پور تعاؤن کیا ہے اور انہی قبائلی عوام کی قربانی کی وجہ سے آدھا کشمیر آزاد ہوا ہے انہوں نے کہاکہ سکیورٹی کومزیدموثربنانے کیلئے اگلے سال جولائی میں ایف سی میں نئے ونگزفعال ہوجائینگے انہوں نے پاک افغان سرحدکی نگرانی اور سلامتی کیلئے ٹھوس اقدامات پر سابق آرمی چیف جنرل(ر) راحیل شریف کے کردارکوسراہادریں اثناء خیبرایجنسی اور لنڈیکوتل کے قبائلی عمائدین نے اپنے مسائل کے حل کیلئے رکن قومی اسمبلی شاہ جی گل آفریدی کی قیادت میں وزیرداخلہ کے ساتھ ملاقات کی قبل ازیں وزیرداخلہ کو پاک افغان سرحد کی نگرانی اور سلامتی کیلئے اٹھائے جانیوالے حفاظتی اقدامات کے بارے میں ایف سی حکام کی طرف سے بریفنگ دی گئی۔