برلن،مشتبہ ٹرک ڈرائیور کا حملے میں ملوث ہونے سے انکار،پولیس غیر یقینی کا شکار

بدھ 21 دسمبر 2016 10:23

برلن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21دسمبر۔2016ء )جرمن حکام کا کہنا ہے کہ اس بات کی ابھی تصدیق نہیں ہوئی کہ کرسمس مارکیٹ پر ٹرک کے ذریعے حملہ کرکے 12 افراد کو ہلاک کرنے کے الزام میں گرفتار مشتبہ شخص اس حملے میں ملوث ہے یا نہیں۔ حکام کے بقول یہ ممکن ہے کہ مشتبہ شخص اس حملے میں ملوث نہ ہو۔جرمن حکام کے مطابق حملے کے طریقہ کار سے بظاہر ایسا لگتا ہے کہ اس میں مسلمان شدت پسند ملوث ہیں۔

اس سے قبل جرمنی کی وزرتِ داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ برلن میں ٹرک کے ذریعے حملہ کر کے 12 افراد کو ہلاک اور 48 کو زخمی کرنے والے مشتبہ شخص نے حملے میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔وزراتِ داخلہ کی جانب سے آنے والے اس موقف کے بعد برلن پولیس کے سربراہ نے کہا تھا کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کرسکتے کہ اس سلسلے میں گرفتار شخص ہی ٹرک چلا رہا تھا۔

(جاری ہے)

حملے کے الزام میں گرفتار شخص رواں برس کے اوائل میں پاکستان سے جرمنی آیا تھا۔ مشتبہ شخص حملے کے بعد مبینہ طور پر فرار ہوگیا تھا اور اسے جائے وقوعہ سے تقریباً 2 کلومیٹر دور ایک پارک سے حراست میں لیا گیا تھا۔ ادھر جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے حملے میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ جرمنی کے دارالحکومت برلن میں کرسمس کی خریداری کے لیے لگی اس مارکیٹ پر ہونے والے اس حملے کی تحقیقات پولیس دہشت گردی کے حوالے سے کر رہی ہے۔

اس سے قبل جرمنی کی خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے نے سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ ٹرک ڈرائیور افغان یا پاکستانی شہریت کا حامل پناہ گزین ہے۔تاہم جرمنی کے اخبار ڈی ویلٹ نے لکھا ہے کہ مشتبہ حملہ آور کی عمر 23 سال ہے اور اس کا نام ’نوید بی‘ ہے۔ اخبار نے مزید کہا ہے کہ ’نوید بی‘ پاکستان میں یکم جنوری 1993 میں پیدا ہوئے۔ اخبار نے مزید کہا ہے کہ جرمن سپیشل فورسز نے برلن کے ٹیمپلہوف ایئر پورٹ کے ہینگر پر دھاوا بولا ہے جہاں مشتبہ حملہ آور پناہ گزین کیمپ میں رہتا تھا۔

جرمنی کے سیاستدانوں نے اس واقعے کے فوری بعد اس واقعے کو دہشت گردی قرار دینے سے پرہیز کی۔ تاہم وزیر داخلہ نے اے آر ڈی ٹی وی کو بتایا 'بہت سے شواہد دہشت گردی کی جانب نشاندہی کر رہے ہیں۔'جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ میرکل وزارتِ داخلہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔جائے وقوع سے آنے والے ویڈیو مناظر میں کئی سٹالوں کو تباہ ہوئے اور متعدد افراد کو زخمی دیکھا جا سکتا ہے۔

جرمن صدر یوآخم گوک نے اس موقع پر کہا ہے کہ ’یہ شام برلن اور ہمارے ملک کے لیے انتہائی بری ہے اور اس سے میرے سمیت بے شمار لوگ پریشان ہیں۔ میری نیک تمنائیں متاثرین اور ان کے خاندان والوں کے ساتھ ہیں۔‘یہ مارکیٹ بریچتپلٹز کے علاقے میں ہے جو کہ شہر کے مغربی علاقے کی مرکزی شاپنگ سٹریٹ کرفرتسنڈام کے قریب ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ اس ٹرک کی نمبر پلیٹ پولینڈ کی تھی اور اس کی مالک پولینڈ سے تعلق رکھنے والی ایک ڈلیوری سروس کمپنی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ٹرک پیر کو پولینڈ سے برلن کے لیے روانہ ہوا تھا تاہم مقامی وقت کے مطابق شام چار بجے ان کا ٹرک سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔پولیس کا خیال ہے کہ اس ٹرک کو راستے میں چوری کر لیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :