قومی علماء مشائخ کونسل پہلی مرتبہ تشکیل دیدی ،تمام مکاتب فکر کو نمائندگی دی گئی ہے،سردار یوسف

12 ویں جماعت تک ناظرہ اور قرآن پاک کی تعلیم سرکاری اور پرائیوٹ تعلیمی اداروں کیلئے لازم ہوگی، بل اسمبلی میں جمع کرادیا ہے جلد اس پر غور ہوگا تمام صوبے بھی اس پر متفق ہیں ہمیں اسلام کا اصل چہرہ سامنے لانا ہے،اذان اور نماز کی ٹائمنگ بیک وقت ملک بھر میں نفاذ کے حوالے کام کررہے ہیں،جلد اس پر عمل درآمدکیا جائے گا،وفاقی وزیر مذہبی امور کا استقبالیہ سے خطاب

بدھ 21 دسمبر 2016 10:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21دسمبر۔2016ء)وفاقی وزیروزیر برائے مذہبی امور بین المذاہب وہم آہنگی سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ قومی علماء مشائخ کونسل پہلی مرتبہ تشکیل دے دی گئی ہے جس میں تمام مکاتب فکر کو نمائندگی دی گئی ہے،12 ویں جماعت تک ناظرہ اور قرآن پاک کی تعلیم سرکاری اور پرائیوٹ تعلیمی اداروں کیلئے لازم ہوگی اس سلسلے میں بل اسمبلی میں جمع کرادیا ہے جلد اس پر غور ہوگا،تمام صوبے بھی اس پر متفق ہیں ہمیں اسلام کا اصل چہرہ سامنے لانا ہے،اذان اور نماز کی ٹائمنگ بیک وقت ملک بھر میں نفاذ کے حوالے کام کررہے ہیں اور جلد اس پر عمل درآمدکیا جائے گا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہارکے ڈی اے آفیسرزکلب میں انجمن شہریان کراچی کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے استقبالیہ سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں ندیم وارثی،رحمت شاہ،حبیب حج وعمرہ گروپ کے سربراہ،خرم شہزاد،اسامہ کامدار،نوید حسین، چوہدری محمدیونس،مسٹر منیراحمد،عبدالقیوم اور دیگر بھی موجود تھے۔وفاقی وزیر سردار محمد یوسف نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مجھے دی گئی ذمہ داری ایک چیلنج تھی لیکن مجھ پر وزیراعظم میاں نوازشریف کا اعتماد تھا اورحج کے حوالے سے جو کچھ کیا وہ قوم کے سامنے ہے، اللہ کی طرف سے صلہ ملتا ہے، بہتر انتظامات کو دیکھ کر عوام نے سرکاری اسکیم کے تحت حج پر جانے کو ترجیح دی جبکہ گزشتہ ادوارمیں جو کچھ حج کے نام پر ہوتا رہا وہ قوم کے سامنے ہے،حج کے بہترین انتظامات کے باعث حاجیوں کی دعائیں بھی حکومت کے ساتھ ہیں۔

وفاقی وزیرنے جہا کہ نیکی کے کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے، ہم وہ کام کرنا چاہتے ہیں جس سے ہر فردمستفید ہو۔انکا کہنا تھا کہ نمازوں کے اوقات میں ایک وقت ادائیگی کے حوالے سے80 فیصد کا میابی ہوئی ہے جبکہ یکساں نصاب کے لیے کمیٹیاں کام کررہی ہیں جن پر جلد عملدرآمد ہوگا اور یہ نصاب اسکول اور کالج کی سطح تک نافذ ہوگا، علماء کرام آگے بڑھیں اوروزارت مذہبی امور کواپنی تجاویزدیں ،مثبت تجاویز پر عمل کریں گے۔

وفاقی وز نے کہا کہ 2012 میں سرکاری درخواستیں 5000کوٹے سے کم آئیں جبکہ2014میں جب کوٹہ 57 ہزار تھا ایک لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں،پھر ہم نے قرعہ اندازی کی، 2015 میں جب کوٹہ 71ہزار ہوگیا تو درخواستیں 2لاکھ 80 ہزار درخواستیں آئیں اور71ہزار حجاج پرائیوٹ اسکیم کے ذریعے گئے،میاں نوازشریف کی حکومت فی حاجی کے اخراجات 3لاکھ 25ہزار سے کم کرکے 2لاکھ 75 روپے کئے گئے،تمام حاجیوں کو مرکزیہ مدینہ میں ٹھرایا گیا، بہترین انتظامات پر پاکستان کی عالمی سطح پر تعریف ہوئی، ماضی میں حج کرانے والوں کے اسکینڈل سامنے آئے لیکن اس سال ایسا کوئی اسکینڈل نہیں ہوا۔

وزیر برائے مذہبی امور بین المذاہب وہم آہنگی سردار محمد یو سف کا مزید کہنا تھا کہ ہم مسلمان ہیں ایک نقطے پر متفق ہونا ضروی ہے ،اسکولوں میں قران اور ناظرہ لازمی تعلیم ہوگی اس سے ہمارے 50 فیصد مسائل حل ہونگے۔

متعلقہ عنوان :