نئے انتخابی ایکٹ کا مسودہ قومی اسمبلی میں پیش کردیاگیا

عوام سے بھی رائے ایک ماہ کے اندر طلب،نئی انتخابی اصلاحاتی پیکج کا مقصد ملک میں صاف شفاف منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانا ہے،وزیرخزانہ اسحاق ڈار

بدھ 21 دسمبر 2016 10:39

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21دسمبر۔2016ء)ملک میں انتخابی اصلاحات کی سفارشات پر مشتمل نئے انتخابی ایکٹ کا مسودہ قومی اسمبلی میں پیش کردیاگیا ہے اور عوام سے بھی رائے ایک ماہ کے اندر طلب کی ہے،نئی انتخابی اصلاحاتی پیکج کا مقصد ملک میں صاف شفاف منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانا ہے۔وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے انتخابی اصلاحات بارے قائم پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کردی ہے،11جون2014ء کو پارلیمانی کمیٹی مشترکہ قرارداد کے ذریعے قائم کی گئی تھی جس میں33اراکین کا تعلق سینیٹ اور قومی اسمبلی سے تھا جن کا مقصد ملک میں صاف شفاف اور منصفانہ انتخابات کیلئے انتخابی اصلاحات کے قوانین میں ترمیم لانا تھیں۔

وزیرخزانہ نے عبوری رپورٹ ایوان میں پیش کردی اور انتخابی اصلاحات کی1200 تجاویز مختلف حلقوں،وکلاء،سول سوسائٹی،میڈیا وغیرہ سے حاصل کی تھی اور 400 صفحات پر تجاویز موصول ہوئی تھیں جس پر غور وخوض کیا اور70اجلاس منعقد کئے جس کی روشنی میں اب نئی آئینی ترمیم لائی جارہی تھی۔

(جاری ہے)

کمیٹی کی پہلی عبوری رپورٹ کی روشنی میں21ویں آئینی ترمیم لائی گئی تھی جس کے نتیجہ میں ممبران الیکشن کمیشن کا تقرر کیا گیا ہے۔

وزیرخزانہ نے کہا کمیٹی کے قیام کا مقصد انتخابی اصلاحات اور انتخابی قوانین میں ترامیم تجویز کرنا تھیں تاکہ ملک میں منصفانہ انتخاب ہوسکے۔انتخابی حلقے،عوامی نمائندگی ایکٹ،الیکشن کمیشن آرڈر2000،پولٹیکل پارٹیز آرڈر،انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ وغیرہ بارے قوانین کا جائزہ لیا گیا۔کمیٹی تجاویز کے مطابق ایوان میں ایک نیا انتخابی ایکٹ لایا جارہا ہے،ڈرافٹ بل تیار ہوگیا ہے۔

وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کمیٹی انتخابی بل تیار کرلیا گیا ہے جس کو حتمی شکل دی جارہی ہے اور اس مقصد کیلئے نئی27ویں آئینی ترمیم لائی جائے گی،یہ بل متعلقہ پارلیمانی پارٹی لیڈرز کو فراہم کردیاگیا ہے تاکہ وہ دیگر افراد کے ساتھ مشاورت کرلیں اور ایک ماہ کے اندر اندر اپنی اپنی تجاویز انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کو فراہم کرے گی،یہ بل قومی اسمبلی کی ویب سائٹ پر ڈال دیا جائے گا تاکہ عوام بھی چاہے تو اس پر اپنی رائے دے سکیں،عوامی آراء کے لئے اخبارات میں اشتہارات بھی دئیے جائیں گے