قومی اسمبلی میں تیسرے روز بھی تحریک انصاف اور حکمران جماعت کے درمیان الزم تراشیاں جاری

اراکین اسمبلی کی ایک دوسرے کے لیڈروں کیخلاف نعرے بازی

منگل 20 دسمبر 2016 10:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20دسمبر۔2016ء)قومی اسمبلی میں تیسرے روز بھی پاکستان تحریک انصاف اور حکمران جماعت کے اراکین اسمبلی ایک دوسرے کے لیڈروں کے خلاف ”گلی گلی میں شور ہے نواز شریف چور ہے، رو عمران رو،لوٹا لوٹا“کے نعرے لگاتے رہے۔پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید احمد نے کہا کہ تین سالوں میں میری ایک تحریک التواء نہیں لگی،جہاز کریش ہوگیا دیگر کچھ کام ہوگئے ہیں مگر تحریک التواء نہیں لگی ایک بندہ نے ٹی وی پر آکر کہا کہ ہماری آف شور کمپنیاں ہیں وزیراعظم کا تین سالوں میں خطاب بھی ریکارڈ پر ہے،جب انسان کے اندر ڈر ہوتا ہے تو معاملات بگڑ جاتے ہیں،دنیا کے چوٹی کے صحافیوں کام پانامہ لیکس کی صورت میں سامنے آیا ہے،1980ء میں وزیراعظم کی فیملی کی جانب سے کی جانے والی سرمایہ کاری کا ایک فیصد اسٹیٹ بنک میں بھی ہونا چاہئے تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 1980ء کے بعد سے اب تک پاکستان میں سب سے کم سرمایہ کاری کی گئی ہے،ساڑھے7ماہ میں اس معاملہ پر ٹی او آر پر اتفاق نہیں ہوا۔خورشید شاہ کا پتہ چل جائے گا کہ27دسمبر کے بعد کیا کرتے ہیں کیا ہی اچھا ہوتا کہ آف شور کمپنیوں کے حوالے سے عمران خان کا کیس بھیجنے کے ساتھ ساتھ وزیراعظم نوازشریف کا بھی بھیج دیتے تو اس سے سپیکر کی عزت میں اضافہ ہونا تھا کیس الیکشن کمیشن سے ہوکر سپریم کورٹ میں چلا گیا ہے،ان لوگوں کو وژن نہیں تھا جس کی وجہ سے انہوں نے قطری شہزادہ کا خط بھیج دیا،20کروڑ عوام نہیں سمجھے کہ یہ فلیٹس قطری شہزادہ کے ہیں اب تو قطری پاؤڈر،قطری تیل ودیگر مال مارکیٹ میں آگئے ہیں،پاکستان کا میڈیا دیگر ممالک کے میڈیا سے بہتر ہوگیا ہے۔

لوگ ٹی وی پر انصاف کی باتیں سننا چاہتے ہیں،وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ فلیٹس کے حوالے سے سارے دستاویزات پاس ہیں مگر سلمان راجہ نے سپریم کورٹ میں کہا کہ دستاویزات کہاں سے لائیں آج ہر چیز میں ڈپلومیسی کا عنصر ہے،قوم ڈر کی وجہ سے برملا نہیں کہہ سکتی کہ یہ سارے فلیٹس نوازشریف کے ہیں،حکمرانوں نے پاکستان کی حقیقت کو برباد کر دیا ہے اس لئے لاہور میں دن دہاڑے لوگوں کو لوٹا جارہاہے،میرے حلقہ میں تھانوں میں پکڑے جانے والے تمام لوگ ایم اے سے اوپر پاس ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ طارق عظیم کو آپ نے کینیڈا میں سفیر بنا دیا اس کی واحد تعلیم یہ ہے کہ وہ اٹک میں باربی کیو لے کر جاتا تھا،میرٹ کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دی ہیں،پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پانامہ کا مقدمہ سپریم کورٹ کے بعد پارلیمنٹ میں بھی لڑ رہے ہیں دنیا میں پانامہ لیکس کے معاملات کو کسی نے چیلنج نہیں کیا،ہندوستان میں حکومت نے پانامہ لیکس میں شامل افراد کو نوٹسز جاری کردئیے۔

وزیراعظم نے ایوان کو مے فےئر فلیٹس حاصل کرنے کی تمام کہانی سنائی۔وزیراعظم کے وکیل نے سپریم کورٹ میں قطری شہزادے کا خط پیش کیا جو باتیں انہوں نے ایوان میں کی ان میں قطری شہزادے کا تذکرہ نہیں ہے۔وزیراعظم کے بیانات میں تضادات ہیں،وزیراعظم کو شک کا فائدہ دینا چاہتے ہیں،وزیراعظم کے علاوہ کوئی بیانات کی وضاحت نہیں کرسکتا،ایوان کی کارروائی روک کر پانامہ لیکس پر وزیراعظم جواب دیں،چےئرمین عمران خان کی طرف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیراعظم ایوان میں آکر سچ بتائیں کیونکہ ایوان میں کہا گیا ہر ایک لفظ اہم ہے،اگر ان کی بات میں وزن ہے تو آکر بیان کردیں،جب تک حقیقت واضح نہیں ہوتی ہم عوام کی عدالت میں،سپریم کورٹ میں اور پارلیمان میں کیس اٹھاتے رہیں گے۔

وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف نے کہا کہ شیخ رشید نے کہا کہ ڈائنگ کاٹن کمپنی پاکستان میں بلیک لسٹ نہیں تھی یہ کسی اور جگہ پر بلیک لسٹ تھی یہ پانی وبجلی پروجیکٹ پر کام نہیں کر رہی تھی بلکہ ریلوے کے پروجیکٹ پر کام کر رہی تھی۔خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان تو ایوان میں آئے تب وزیراعظم آئیں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم ایوان میں آکر بات کی وضاحت کریں،ہمیں حکومت کے ممبران بتا دیں کہ وزیراعظم 1یا 2دن میں آکر اپنے بیانات کی وضاحت کریں گے