سینٹ،اختیارات میں اضافہ،بجٹ منظوری کا اختیار دینے کی قرار داد متفقہ منظور

زلزلے سے متاثرہ بلوچستان کے ضلع آواران کی بحالی، پانچ ہزار روپے کے نوٹ کی بندش کی قراردادیں بھی منظور، وزیرقانون زاہد حامد نے مخالفت کی آواران کالعدم تنظیموں کا گڑھ بن گیا تعمیر و ترقی بے حد ضروری ہے، تین سال کا عرصہ گزر چکا مگر آواران کے بے گھر افراد کی بحالی نہ ہوسکی،سینیٹر کلثوم پروین

منگل 20 دسمبر 2016 10:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20دسمبر۔2016ء) ایوان بالا نے سینٹ کے اختیارات میں اضافے اور بجٹ کی منظوری کا اختیار دینے کی قرار داد متفقہ طور پر منظوری دے دی ہے‘ زلزلے سے متاثرہ بلوچستان کے ضلع آواران کی بحالی اور پانچ ہزار روپے کے نوٹ کی بندش کی قرار دادیں بھی منظور کرلی گئیں جبکہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی جانب سے سرکای اور غیر سرکاری ملازمین کی کم از کم تنخواہ بیس ہزار روپے کرنے کی قرارداد ان کی غیر حاضری کی وجہ سے ملتوی کردی گئی۔

سوموار کے روز ایوان بالا میں بلوچستان میں زلزلہ سے متاثرہ صوبے علاقے آواران کے بارے میں سینیٹر کلثوم پروین نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ 1935 ء کے زلزلے کے بعد بلوچستان زلزلوں کی حد میں متواتر آرہا ہے اور حالیہ زلزلے کی وجہ سے بلوچستان کے مختلف علاقے خصوصاً آواران میں بہت تباہی آتی ہے اور سینکڑوں مرد خواتین اور بچے اس میں جاں بحق جبکہ 80 فیصد سے زیادہ لوگ بے گھر ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ آواران کالعدم تنظیموں کا گڑھ بن چکا ہے اس کی تعمیر و ترقی بے حد ضروری ہے انہوں نے کہا کہ تین سال کا عرصہ گزر چکا ہے مگر آواران کے بے گھر افراد کی بحالی نہ ہوسکی۔

(جاری ہے)

حکومت نے تمام افرادکی آبادکاری کا اعلان کیا تھا مگر وہ ان غریب عوام تک نہ پہنچ سکی۔ انہوں نے کہا کہ ایرا کا ادارہ سفید ہاتھی بن چکا ہے اس پر بحث ضروری ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس سلسلے میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ آواران کے عوام کو درپیش مسائل ہمارے سامنے رکھیں ایوان بالا نے قرار داد کو اتفاق رائے سے منظور کرلیا ہے۔ سینیٹر عثمان سیف اللہ خان نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پانچ ہزار روپے کا نوٹ منسوخ کرے جس کی وزیر قانون نے مخالفت کی۔

قرار داد پر بات کرتے ہوئے سییٹر عثمان سیف اللہ نے کہا کہ ہندوستان نے اپنی 86 فیصد بڑی کرنسی ختم کردی اور دو ہزار ‘ ایک ہزار اور پانچ سو روپے کے نوٹ ختم کئے عوام کو پچاس دن کا ٹائم دیا۔ انہوں نے کہاکہ اسٹیٹ بینک فوری طور پر پانچ ہزار روپے کا نوٹ ختم کرے نئی چھپائی بند کرے اور اگلے 2 یا تین سالوں میں اس کو ختم کرے انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ یہ پانچ ہزار کا نوٹ غیر قانوی کاروبار بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک میں بھی بڑے نوٹ ختم ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بینکوں کی برانچز کی تعداد چار ہزار ہے جس میں اضافے کی بھی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک دن اللہ پاک کے حضور جواب دہ ہونا ہوگا اور میں مطالبہ کرتا ہوں کہ اس قرار داد کے حق میں ووٹ دیں۔

سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ میں اس قرار داد کی وضاحت کرتا ہوں اس وقت ملک میں پانچ ہزار کے جعلی نوٹوں کی بڑی تعداد گردش کررہی ہے اور اس نوٹ کی وجہ سے بینک ٹرانزیکشن کم ہوگئی ہے انہوں نے کہاکہ میری تجویز ہے کہ پانچ ہزار کے نوٹ کو مرحلہ وار بند کیا جائے۔ وزیر قانون نے کہاکہ 32 فیصد نوٹ پانچ ہزار روپے کے مارکیٹ میں گردش کررہے ہیں اگر اس نوٹ کوبند کیا گیا تو تجارتی سرگرمیوں اور حکومتی پالیسیوں کو نقصان پہنچے گا انہوں نے کہا کہ حکومت بینکوں کی مزید برانچیں کھولنے کیلئے بھی اقدامات کررہی ہے اور ایسے موقع پر پانچ ہزار کے نوٹ کی بندش بہت زیادہ مسائل پیدا کرے گی۔

انہوں نے سینیٹر عثمان سیف اللہ سے درخواست کی کہ اس قرار داد کو واپس لیا جائے تاہم محرک نے قرار داد پیش کرنے پر زور دیا ایوان نے قرار داد کی منظوری دے دی ہے۔ سینیٹر اعظم سواتی نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان کو طاقتور بنایا جائے اور بجٹ منظور کرنے کا اختیار دیا جائے وزیر قانون زاہد حامد نے قرار داد کی مخالفت کی جس کے بعد قرار داد پر بات کرتے ہوئے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ سینیٹ میں تمام صوبوں کا برابر حصہ ہوتا ہے اور یہ وفاق کی صحیح تصویر پیش کرتا ہے۔

انہوں نے کہ اکہ سینیٹ کو مزید اختیارات دینے اور بجٹ کو منظور کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا بے حد ضروری ہے اور جس محرومی کا سینیٹ شکار ہے اس کوختم کیا جائے تاکہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوان اپنی صوابدید کے مطابق رائے دے سکیں انہوں نے حکومت اور اپوزیشن کے سینیٹرز سے اپیل کی کہ اس ایوان کی بھرپور حمایت کی جائے اور سینیٹ کے جو اختیارات سلب کئے گئے ہین اس کو بحال کیا جائے۔

سینیٹر فرحت اللہ بابر نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ اکائیوں کے حقوق کا محافظ ہے اس ایوان کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام حقوق کا تحفظ کرے اور سب سے بڑا حق مالیات ہے انہوں نے کہاکہ اگر مالیات پرسینیٹ کا اختیار نہیں ہے تو اس کا مطلب ہے کہ فیڈریشن یونٹ کو ان کے حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ ہم اس قرار داد کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان ایک فیڈریشن ہے جو مختلف اکائیوں سے بنتا ہے انہوں نے کہا کہ ریاست نے ابھی تک فیڈریشن کی حقیقی شکل اختیار نہیں کی ہے کیونکہ سینیٹ کے پاس اختیارات نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ اگر سانحہ مشرقی پاکستان کے سینیٹ کے پاس اختیارات ہوتے تو شاید یہ سانحہ رونما نہ ہوتا انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پر اعتماد یا عدم اعتماد کا اختیار بھی سینیٹ کو ملنا چاہیے۔

سینیٹر محسن لغاری نے کہاکہ اس قرار داد کی مکمل حمایت کرتاہوں جس طرح حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں سینیٹ کو حصہ دینے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے اس طرح مالیاتی امور کے اختیارات بھی سینیٹ کو دیا جائے۔ سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ ایوان بالا کا تصور اس وقت تک پورا نہیں ہوسکتا جب تک بجٹ کو منظور کرنے کے اختیارات سینیٹ نہ مل جائیں میں اس قرار داد کی پر زور حمایت کرتاہوں۔

سینیٹر سعید مندو خیل نے کہا کہ اس قرارداد کی ممل حمایت کرتے ہیں ہم شروع دن ہی سے اس کے حق میں ہیں انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز کے حق میں ہیں اس سے چھوٹے صوبوں کی احساس محرومی ختم ہوگی۔ سینیٹر الیاس بلور نے کہا کہ یہ ہمارا بہت پرانا مطالبہ تھا ہم سب کو اس کی حمایت کرنی چاہیے اور اس سے ہاؤس آف فیڈریشن بہت مضبوط ہوگی۔

سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے کہاکہ ایم کیو ایم اس قرار داد کی مکمل حمایت کرتی ہے سینیٹ کو اختیارات دینا عوام کو اختیارات دینے کے مترادف ہے اس سے چھوٹے صوبوں کو حقوق ملیں گے۔ سینیٹر سسی پلیجو نے کہاکہ سینیٹ کو مضبوط بنانے اور مزید اختیارات دینے کیلئے قرار داد کی مکمل حمایت کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ چھوٹے صوبے یہ سمجھتے ہیں کہ سینیٹ برابری کی سطح پر کام کررہی ہے مگر قومی اسمبلی میں صورتحال اس کے برعکس ہے۔

سینیٹر نثار محمد خان نے کہا کہ قرار داد کی مکمل حایت کرتاہوں یہ وفاق کی علامت ہے اور چھوٹے صوبوں کے حقوق کی محافظ ہے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے قرار داد کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ آئین کے مطابق بجٹ پر سینیٹ سفارشات دے سکتی ہے اور اس وقت سینیٹ کی سفارشات پر غور کیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی سفارشات پر وفاقی وزیر خزانہ غور کرتے ہیں اور اس کے بارے میں ایوان بالا کو آگاہ کیا جاتا ہے انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی وزیراعظم کا انتخاب کرتی ہے اور قومی اسمبلی بجٹ بل منظور کرتی ہے اگر یہ سینیٹ کو بھی بجٹ کو منظور کرنے کا اختیار دیا جائے اور سینیٹ سے بجٹ نامنظور ہوجائے تو مسائل پیدا ہوں گے انہوں نے کہا کہ موجودہ قرار داد کو منطور کرنے کی بجائے دیگر طریقوں پر غور کیا جائے جس پرچیئرمین سینیٹ نے کہاکہ ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں آئین میں ترمیم کا بل پیش ہوا ہے جس میں سینیٹ کے اختیارات میں اضافے سے متعلق ہے انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ سینیٹ کے اختیارات میں اضافہ ہو قومی اسمبلی میں 70 ممبران بغیر ووٹ کے ممبر بنتے ہیں اگر بیس فیصد ممبران اسمبلی ووٹ کا حق حاصل ہوتا سینیٹ کو یہ حق کیوں نہیں ہے کہ وہ بجٹ کو منظور کرنے میں اپنا کردار ادا کرے انہوں نے کہا کہ اس پر حکومت کے ساتھ مزید بات چیت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کوئی حل نکالا جاسکے جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے قرار داد پر ایوان کی رائے طلب کی ایوان بالا نے قرار داد کی متفقہ طور پر منظور ی دے دی ہے۔

متعلقہ عنوان :