جب وزیراعظم پانامہ لیکس پر جواب دینے پارلیمنٹ آئیں گے تب میں بھی جاؤں گا، عمران خان

جسٹس فائز عیسیٰ کی رپورٹ نے حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے ، وزیرداخلہ کو ایوان میں نہ صرف اپنی صفائی پیش کرنی چاہئے بلکہ استعفیٰ دینا چاہئے دہشتگردوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کا سہرا صرف پاک فوج کوجاتا ہے،میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 17 دسمبر 2016 11:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2016ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لاہور ائرپورٹ ، وومن ونگ پنجاب کی صدر سلونی بخاری کی والدہ ، پنجاب کے میڈیا کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر شاہدصدیق خان کے والدکی وفات پرتعزیت اور چیئرمین سیکرٹریٹ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اے پی ایس سکول کے سانحہ ہوئے آج دوسال گزر گئے ہیں اور پوری قوم اے پی ایس کے سانحہ میں شہید ہونے والے بچوں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں ،انہوں نے کہاکہ یہ ایسا واقعہ تھا جس کو بھولنا ناممکن ہے اور اے پی ایس کے واقعے کے بعدپوری قوم اور سیاسی جماعت ایک پیج پر آگئی تھی اور دہشتگردوں کے خاتمے لئے نیشنل ایکشن پلان عمل میں آیا تھا، عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف ایوان میں جواب دینے کے پابند ہیں ، لہذا جب تک نواز شریف پارلیمنٹ میں میں آکر پانامہ لیکس پر جواب نہیں دیتے تب تک میں ایوان میں نہیں جاؤں گا،انہوں نے کہاکہ دہشتگردی پورے ملک میں کم ہو گئی ہے لیکن حکومت دہشتگردی ختم کرنے کی کمٹمنٹ پور ی کرنے میں ناکام دکھائی دی، انہوں نے کہاکہ جسٹس فائز عیسیٰ کی رپورٹ نے حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے ، وزیرداخلہ کو اس معاملے پر ایوان میں نہ صرف اپنی صفائی پیش کرنی چاہئے بلکہ استعفیٰ دینا چاہئے ، انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جبکہ دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کا سہرا صرف پاک فوج کوجاتا ہے ، اس موقع پرنعیم الحق، جہانگیر ترین ،سید صمصام علی بخاری، عبدالعلیم خان،فواد چوہدری، عون چوہدری، شعیب صدیقی، اعجازاحمدچوہدری، حافظ فرحت عباس ، نذیر چوہان،حماد اظہر، مہر واجد عظیم ، سہیل ظفر چیمہ، نعمان چٹھہ ، عائشہ چوہدری سمیت دیگر عہدیداران بھی موجود تھے ،انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کا کام عوامی مفادات کا تحفظ کرنا ہے اور نوازشریف ایوان میں جواب دینے کے پابند ہیں لیکن اگر وزیراعظم جوابدہ نہیں تو پارلیمنٹ کا کیا کام ہے ، وزیراعظم پارلیمنٹ نہیں جاتے تو اس کی اہمیت ہی ختم ہو جائے گی، خواجہ آصف پارلیمنٹ میں کہتے ہیں کہ نوازشریف فکرنہ کریں عوام جلد سب بھول جائیں گے اس کے بعد پارلیمنٹ کی کیا اہمیت رہ جاتی ہے ، انہوں نے کہاکہ جب تک نوازشریف پانامہ کیس پرپارلیمنٹ میں آکر جواب نہیں دیتے تب تک میں ایوان میں نہیں جاؤں گا کیونکہ میں پارلیمنٹ میں تقریریں سننے نہیں جاتا، منی لانڈرنگ سب سے بڑا جرم ہے اور وزیراعظم نے اربوں کی منی لانڈرنگ کی خاطر جھوٹ بولا اور ہم پارلیمنٹ میں نوازشریف سے جھوٹ کا جواب لینے آئے ہیں چیئرمین عمران خان نے کہاکہ خورشید شاہ نے پارلیمنٹ میں بھی کہاکہ تاثر یہ ہے کہ جونئے چیف جسٹس آئے ہیں ان کی کچھ ہمدردی (ن) لیگ سے ہے اور ایک تاثر یہ بھی جا رہا ہے کہ فوج میں جو تبدیلیاں ہوئی ہیں یہ بھی (ن) لیگ کے لئے ہیں ، میں ایک چیزواضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں نہیں جانتا کہ اس میں صداقت ہے کہ نہیں لیکن میں اتنا ضرور جانتا ہوں کہ جب مریم نوازٹوئٹ کرتی ہے کہ آندھی نکل گئی ہے ، ایک بڑی آندھی آرہی ہے کئی درخت گر گئے لیکن تنا وردرخت کھڑے رہ گئے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ یہ خود ایسا تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ کوئی ایسی تبدیلی آگئی ہے کہ جوان کے لئے موزوں ہے ، کیس ابھی سپریم کورٹ میں ہے تو آندھی کیسے نکل گئی ہے، صرف نیا آرمی چیف اور چیف جسٹس آئے ہیں تو آپ کیاپیغام دے رہے ہیں ،یہ خود تاثر دے رہے ہیں کہ آرمی چیف اور چیف جسٹس ان کی پسند کے آگئے ہیں لہذا یہ تاثر بہت غلط ہے کیونکہ یہ تاثر اداروں پر عوام کااعتماد کمزور کررہا ہے،عمران خا ن نے کہاکہ میں ایاز صادق کو اسپیکرنہیں مانتا جبکہ میں نے کوئی یوٹرن نہیں لیا یہ سب سیاسی حربے ہوتے ہیں ، لوگوں کو یوٹرن کامطلب ہی نہیں پتہ باہر جانے کے بعد معاہدے کااعتراف کرنا یوٹرن ہے لیکن میں تواپنے موقف سے نہیں ہٹا،بعدازاں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چیئرمین سیکرٹریٹ میں اینکرز پرسن سے بھی ملاقات کیں اورموجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اس موقع پر اینکرز پرسن نے چیئرمین عمران خان سے پانامہ لیکس سمیت دیگر ایشو پر تبادلہ کیا۔

(جاری ہے)

چیئرمین عمران خان نمل کے پروگرام کیلئے فلیٹیز ہوٹل روانہ ہوگئے ۔