بینک نے 20 لاکھ ڈالر دیے اور میں نے لٹا دیے،لیوک بریٹ مور

جمعرات 15 دسمبر 2016 11:15

سڈنی ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15دسمبر۔2016ء )ایک جوان آسٹریلین لیوک بریٹ مور کی نوکری ختم ہوئے کچھ ہی عرصہ ہوا تھا جب ان کے بینک نے غلطی سے ان کی کریڈٹ کی حد لامحدود کر دی۔ لیوک بریٹ کے لیے یہ ایک سنہری موقع تھا۔ انھوں نے خود بتایا کہ کیسے پیسے خرچے اور اس وقت تک نہیں رکے جب تک ایک دن ان کے دروازے پر دستک ہوئی۔یہ غیر یقینی بات ہے لیکن میرا ارادہ ہرگز یہ نہیں تھا کہ میں سینٹ جارج بینک کی رقم واپس نہیں کروں گا بلکہ میں پورے پیسے واپس کرتا۔

میں اصل میں انتظار کر رہا تھا کہ بینک مجھ سے رابطہ کرے اور کہے 'آپ سے ہمیں اتنی رقم چاہیے' اور میں یہ کرتا۔2010 میں میں ایک عام دن پر بینک گیا۔ میرے گھر کا قرض، ہیلتھ انشورنس اور دیگر بلز کی تاریخ نزدیک آ رہی تھی۔میرا ایکسیڈنٹ ہوا تھا اور میری تنخواہ دوسرے بینک میں جانے لگی۔

(جاری ہے)

پہلے ہفتے مجھے فکر تھی کہ میرے پاس گھر کا قرضہ اتارنے کے لیے رقم نہیں تھی میں کیا کروں گا؟ لیکن پھر سینٹ جارج بینک میں گھر کے قرضے کی قسط منظور ہو گء اور میں نے شکر کیا۔

اور پھر دو ہفتے بعد 500 ڈالر کی قسط منظور ہو گئی۔ ایسا اگلے 12 مہینے ہوتا رہا اور بینک نے کبھی رابطہ نہیں کیا لیکن میرا اکاوٴنٹ واجب الادا قرض بڑھتا گیا۔اس وقت میں نے جس کمپنی سے گھر کا قرض لیا تھا ان کو فون کیا اور کہا 'کیا آپ میرے سینٹ جارج بینک کے اکاوٴنٹ سے پانچ ہزار ڈالر چارج کر سکتے ہیں؟ پھر کچھ روز بعد میں نے کہا 50 ہزار ڈالرلا اور دونوں بار رقم منظور ہو گئیں۔میں بڑا حیران ہو ا۔ میں نے جلد ہی ایلفا رومیو 156 گاڑی خریدی۔ پھر میں نے ہنڈائی ویلوسٹر خریدی۔ میں نے یہ گاڑی اس لیے خریدی تاکہ میں سڈنی جا کر مازیراٹی خریدوں۔ ہنڈائی ویلوسٹر صرف 36 ہزار ڈالر کی آئی۔

متعلقہ عنوان :