کراچی ،قبریں فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار گورکن کے ہوشربا انکشاف

کے ایم سی کے افسران کے کہنے پرہی قبریں بیچی جاتی ہیں، ڈپٹی ڈائریکٹر قبرستان کو ہفتہ وار20 ہزار روپے بھتہ بھی دیا جاتا ہے،ملزم

بدھ 14 دسمبر 2016 11:21

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14دسمبر۔2016ء)کراچی میں قبریں فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار گورکن ملزم نعیم نے ہوشربا انکشاف کیا ہے کہ کے ایم سی کے افسران کے کہنے پرہی قبریں بیچی جاتی ہیں اور ڈپٹی ڈائریکٹر قبرستان کو ہفتہ وار20 ہزار روپے بھتہ بھی دیا جاتا ہے۔تفصیلات کے مطابق قبروں کی بے حرمتی میں ملوث گرفتارملزم نعیم کے دوران تفتیش سنسی خیز انکشافات نے دل دہلادیئے، اس نے بتایا کہ کیایم سی افسران کے کہنے پرقبریں بیچی جاتی ہیں۔

ملزم نعیم عرف کالو نے تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ کے ایم سی کے ڈائریکٹر پرویزاورڈپٹی ڈائریکٹر فیاض نے اعجاز انور نامی شخص کو ایک سال کے لئے ملازمت پر رکھا۔اعجازان دونوں افسران کی ہدایات لے کرقبرستان آتا تھا، ایک قبرکی قیمت 20 سے 25 ہزار روپے وصول کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ڈپٹی ڈائریکٹر قبرستان کو ہفتہ وار 20 ہزارروپے بھتہ دیاجاتاہے۔

ملزم نعیم نے مزید بتایا کہ جس قبر کے لواحقین ایک سال تک فاتحہ کیلئے نہیں آتے اس قبر کو خاموشی سے مسمار کردیا جاتا ہے، اس طرح کی معلومات قبروں پرپانی ڈالنے والے بچے سے لی جاتی ہے۔افسران کی شرمناک حرکات سے پردہ اٹھاتے ہوئے ملزم نعیم نے انکشاف کیا کہ کے ایم سی افسران ہی اس گینگ کے سرغنہ ہیں، قبرکو توڑنے سے پہلے ان ہی سے احکامات لئے جاتے ہیں۔ قبرفروخت کے الزام میں گرفتارگورکن ملزم فیاض عدالت سے پہلے ہی ضمانت کرا چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :