سندھ اپیکس کمیٹی ، سی پیک سیکورٹی کے لئے فورس کی تشکیل اور انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے قیام کی منظوری

بدھ 14 دسمبر 2016 11:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14دسمبر۔2016ء)سندھ اپیکس کمیٹی نے سی پیک سیکیورٹی کے لئے فورس کی تشکیل اور انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے قیام کی منظوری دے دی۔ وزیر اعلی سندھ نے کور کمانڈر کراچی اور ڈی جی رینجرز سندھ کو تحائف کے ساتھ رخصت کیا۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی سربراہی میں صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ وزیر اعلیٰ ہاوٴس کراچی میں ہونے والے صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی سربراہی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کی، اجلاس میں صوبائی وزیر داخلہ، سیکیٹری داخلہ، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی رینجرز سندھ لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر، آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت عام طور پر گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ مشترکہ طور پر کرتے ہیں تاہم گورنرسندھ جسٹس (ر) سعیدالزمان صدیقی کی علالت کے باعث مراد علی شاہ نے اجلاس کی سربراہی کی۔

(جاری ہے)

کور کمانڈر کراچی اور ڈی جی رینجرز نے عہدوں پر ترقی پانے کے باعث آخری مرتبہ اجلاس میں شرکت کی۔وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے کور کمانڈر کراچی نوید مختار اور ڈی جی رینجرز سندھ بلال اکبر کو تحائف بھی پیش کیے گئے ۔

ان تحائف میں اجرک، سندھی ٹوپی اورسندھی میوزک البم بھی شامل ہیں۔ بعد ازاں مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ کور کمانڈر کراچی اور ڈی جی رینجرز کی تبدیلی سے اپیکس کمیٹی کی کارکردگی میں کمی نہیں آئے گی۔ اپیکس کمیٹی نے دس نئی انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے قیام، مدارس کی رجسٹریشن اور پراسیکیوٹرز کی تعیناتی کی منظوری بھی دی۔

انہوں نے کہا کہ نوید مختار اور بلال اکبر نے ہمیں دوست بنایا، کراچی آپریشن جاری رہے گا، بلاول نے جو کہا وہ سامنے آیا، دانشمندی بلاول کے خون میں ہے، عمر پر نہ جائیں۔مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ تین سال میں حالات بہتر نظر آرہے ہیں، کراچی آپریشن جاری رہے گا، کور کمانڈر نے مشکل حالات میں کام کیا۔ بلاول بھٹو زرداری یوٹرن نہیں لیں گے، بلاول نے جو کہا وہ سامنے آیا، بلاول آنیوالے پاکستان کی قیادت ہیں، بلاول عدالت نہیں گئے، آج وہاں جانیوالوں کا انجام دیکھ لیں۔

واضح رہے کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے 2013 میں ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا گیا تھا جبکہ اس آپریشن کو سندھ بھر میں پھیلانے اور سندھ حکومت کے زیر اثر رکھنے کے لئے صوبائی اپیکس کمیٹی بنائی گئی تھی جس کا پہلا اجلاس فروری 2015 میں سابق گورنرعشرت العباد اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی زیر صدارت ہوا تھا۔

متعلقہ عنوان :