جنید جمشید اور دیگر افراد کے جہاز کے حادثہ کی تحقیقات فوج سے کرائی جائے،حافظ طاہر محمود اشرفی

اس کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائیں تاکہ عوام اصل حقائق سے آگاہ ہوسکے پاکستان علماء کونسل کے تحت یکم مارچ 2017ءء کو دوسری سالانہ عالمی پیغام اسلام کانفرنس کنونشن سنٹراسلام آباد میں منعقد ہوگی 17دسمبر کو لاہور میں سیرت خاتم الانبیاء کانفرنس اور 18دسمبر کو” یوم فروغ زبان عربی “منایا جائے گا اور اسلام آباد میں ”لسان رحمة اللعالمین کا نفرنس منعقد ہوگی فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو

پیر 12 دسمبر 2016 07:33

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12دسمبر۔2016ء) پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ممتاز مذہبی سکالر جنید جمشید اور دیگر افراد کے جہاز کے حادثہ کی تحقیقات فوج سے کرائی جائے اور اس کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائیں تاکہ عوام اصل حقائق سے آگاہ ہوسکے ، پاکستان علماء کونسل کے تحت یکم مارچ 2017ءء کو دوسری سالانہ عالمی پیغام اسلام کانفرنس کنونشن سنٹراسلام آباد میں منعقد ہوگی ۔

17دسمبر کو لاہور میں سیرت خاتم الانبیاء کانفرنس اور 18دسمبر کو” یوم فروغ زبان عربی “منایا جائے گا اور اسلام آباد میں ”لسان رحمة اللعالمین کا نفرنس منعقد ہوگی۔ فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان علماء کونسل ایک سیاسی مذہبی اور فلاحی جماعت ہے ۔

(جاری ہے)

ہماری جدوجہد پاکستان کو ایک پر امن اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے۔

جس میں تمام طبقات ،تمام مذاہب اور مسالک کے لوگوں کو آئین پاکستان کے مطابق حقوق حاصل ہوں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل آئندہ انتخابات میں بھر پورانداز حصہ لے گی ۔پاکستان کے مسائل کے حل کیلئے محراب ومنبر کے وارثوں کو میدان میں آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام 19نومبر کو ”بیداری مسلم مہم“ کا آغاز ہوچکا ہے اور 32سے زائد شہروں میں انتہاپسندی ،دہشت گردی ،فرقہ وارانہ تشدد کیخلاف اورامت مسلمہ کے مسائل سے آگاہی کیلئے اجتماعات منعقد کئے جارہے ہیں علاوہ ازیں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اور صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی اور دیگر نومنتخب عہدیداروں اور پاکستان علماء کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ و عاملہ کے اجلاس میں ایک قرار داد کے ذریعے انہوں نے کہا کہ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کی طرف سے قادیانیوں کے مرکز پر قومی ایکشن پلان کے تحت مارے گئے چھاپے پر تنقید پر سخت افسوس کا اظہار کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کا بیان پاکستان کے امور میں نہ صرف مداخلت ہے بلکہ پاکستان میں نفرتیں اور تعصب پھیلانے والے اداروں کو تقویت دینے کی کوشش ہے۔

چناب نگر قادیانی مرکز سے پکڑے جانے والے لٹریچر میں مسلم مسیحی اور دیگر مذاہب کے مقدسات کی توہین کی گئی ہے۔ ایسے لٹریچر کی اشاعت اور تقسیم سے ملک میں اشتعال اور فساد پیدا ہوگا لہٰذا امریکی وزارت خارجہ کو اپنا یہ بیان واپس لینا چاہئے۔ایک قرارداد میں ممتاز مذہبی سکالر جنید جمشید اور دیگر افراد کے جہاز کے حادثہ میں جان بحق ہونے پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ جہاز حادثہ کی مکمل تحقیقات کرکے منظر عام پر لائی جائیں۔