خیبر پختونخواہ ، تلور کے شکار پر پابندی عائد

تلور کے شکار پر پابندی چیئر مین تحریک انصاف عمران خان کے کہنے پر لگائی کسی شخص کو پختونخوا کی حدود میں تلور کے شکار کی اجازت نہیں،اشتیاق ارمڑ پنجاب کی طرز پر پختوخوا کو قطری شہزادوں کی شکار گاہ میں تبدیل نہیں کرسکتے، کسی نے پختونخوا کی حدود کے اندر غیر قانونی شکار# کی کوشش کی تو سختی سے نمٹا جائے گا،صوبائی وزیر برائے جنگلات

پیر 12 دسمبر 2016 07:32

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12دسمبر۔2016ء) خیبر پختونخواہ حکومت نے صوبے میں تلور کے شکار پر پابندی عائد کر دی ۔ صوبائی وزیر اعلیٰ نے پابندی کے احکامات جاری کر دیئے۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز کے پی کے حکومت نے صوبے میں تلور کے شکار پر پابندی عائد کر دی۔ صوبائی حکومت نے تلور کے شکار پر پابندی چیئر مین تحریک انصاف عمران خان کے کہنے پر لگائی۔

وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے محکمہ وائلڈ لائف کو تلور کا شکار رکوانے کے لئے احکامات جاری کر دیئے۔ صوبائی وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ صوبے میں کسی کو بھی تلور کے شکار کی اجازت نہیں ہے۔ پختونخوا حکومت نے اپنی حدود میں تلور کے شکار پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے۔یہ بات پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور پختونخوا کے صوبائی وزیر برائے جنگلات اشتیاق ارمڑ نے آج اپنے ایک بیان میں کہی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی شخص کو پختونخوا کی حدود میں تلور یا کسی بھی نایاب پرندے کے شکار کی اجازت نہیں ہے۔ اگر کسی نے پختونخوا کی حدود کے اندر غیر قانونی طور پر شکار کرنے کی کوشش کی تو اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم پنجاب کی طرز پر پختوخوا کو قطری شہزادوں کی شکار گاہ میں تبدیل نہیں کرسکتے۔کسی نے بھی قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو نرمی روا نہیں رکھی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے صوبائی حکومت سے نایاب پرندوں کے مکمل تحفظ کی سفارش کی ہے۔صوبائی حکومت چیئرمین تحریک انصاف کے وژن کی روشنی میں قانون کی عملداری بنانے میں کوئی کوتاہی نہیں برتے گی۔