2017 کے آخر تک ریلوے ملازمین سروس سٹریکچر مکمل کر لیا جائے گا

ریلوے میں ہر کسی کو اس کا حق ملے گا کسی کو بلیک میلنگ کی اجازت نہیں ہے،وفاقی وزیر ریلوے کا ملازمین سے خطاب

اتوار 11 دسمبر 2016 13:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11دسمبر۔2016ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ریلوے کی تاریخ میں پہلی مرتبہملازمین سروس سٹریکچر پر کام ہو رہا ہے جبکہ 2017 کے آخر تک ریلوے ملازمین سروس سٹریکچر مکمل کر لیا جائے گا ۔ کامیابی کی منزل ابھی نہیں آئی ابھی تو صرف ریل کا پہیہ چلنا شروع ہوا ہے ۔ غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا ۔

ہفتہ کے روز ریلوے ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعید رفیق نے کہا ہے کہ ریلوے میں ہر ایک کو اس کا حق ملے گا کسی کو بلیک میلنگ کی اجازت نہیں ہے ہم سب کو مزدور بن کر کام کرنا ہے ۔ 1972 سے محکمے کی تباہی شروع ہوئی جو یہ کہتا ہے کہ چار ، پانچ سال بعد سب ٹھیک ہو جائے گا سب غلط ہے۔ کامیابی کی منزل ابھی نہیں آئی ابھی تو صرف ریل کا پہیہ چلنا شروع ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2017 کے آخر یا 2018 کے شروع میں سروس سٹریکچر دیں کر جائیں گے ریلوے کی نجکاری کے خلاف ہوں ریلوے کی تمام ادائیگیاں ریلوے کی آمدن سے ادا کی جا رہی ہیں ریلوے کے ریٹائرڈ ملازمین کو بروقت پنشن دی جا رہی ہے ریلوے کا پہیہ چلنا شروع ہو چکا ہے منزل کی جانب رواں دواں ہے انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کی حفاظت ہم سب کو کرنی چاہئے ۔ سی پیک کا معائنہ کرنے گیا تھا جو سنا تھا اور جو دیکھا بالکل مختلف ہے دریں اثناء وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے وزیر اعلیٰ سند ھ سید مراد علی شاہ سے بھی ملاقات کی اس موقع پر وزیر اعلیٰ سند ھ وفاقی وزیر کو ریلوے سے متعلق ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔

متعلقہ عنوان :