سولرسٹراٹس طیارہ پہلی مرتبہ 2018میں لانچ کردیا جائے گا،کمپنی کا اعلان

طیارے میں دومسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ، زمین سے 25ہزار فٹ بلندی پر اڑسکتا ہے

اتوار 11 دسمبر 2016 13:33

سوئزرلینڈ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11دسمبر۔2016ء)کامیاب تجربے کے بعد سولرسٹراٹس طیارہ پہلی مرتبہ 2018میں لانچ کردیا جائے گا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق الیکٹریکل اور سولر گاڑیاں 21ویں صدی کی اہم ایجادات ہیں لیکن اب سورج کی توانائی سے اڑنے والا طیارہ سولر سٹراٹس بنانے والی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ 2018میں سولر سٹراٹس کو لانچ کردیا جائے گا۔

(جاری ہے)

طیارہ ایجاد کرنے والے پائلٹ رافیل ڈامجن کی قیادت میں ان کی ٹیم نے شمسی توانائی پر چلنے والی کشتی میں دنیا کے گرد چکر لگایا جسے 2012میں مکمل کیا گیا جس کے بعد شمسی توانائی میں چلنے والا سولر سٹراٹس طیارہ لانچ کیا جائے گا۔طیارے میں 2مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے اور طیارہ زمین سے 25ہزار فٹ بلندی پر اڑسکتا ہے جب کہ سولر سٹراٹس طیارے کی خاص بات یہ ہے کہ وہ ایک ہی وقت میں 24گھنٹے سے بھی زائد وقت تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔سولرسٹراٹس صرف 28فٹ لمبا ہے جس میں 32کلو واٹ کا انجن نصب ہے جب کہ اس میں 20کلوواٹ ہاور کی لیتھیم آئین بیٹری لگی ہے جسے طیارے کے دونوں پروں پر لگے 72،72سکوائر فٹ کے سولر سیل چارج کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :