قوم کو کسی صورت پانامہ کا معاملہ بھولنے نہیں دیں گے،عمران خان

پانامہ کیس نئے چیف جسٹس پر بھاری ذمہ داری عائد ہوگی، قوم نے کسی بھی کیس میں اتنی دلچسپی نہیں لی جتنی پاناما کیس میں لے رہی ہے،چیئرمین تحریک انصاف ہماری کوشش ہے کیس کا جتنا جلدی ممکن ہو فیصلہ ہوجائے ،عدالتی فیصلے سے پتہ چلے گا کہ ملک میں طاقتور کیلئے بھی قانون موجود ہے،میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 10 دسمبر 2016 11:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2016ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پاناما کیس کی سماعت نہ ہونے پر مایوسی ہوئی لیکن وزیراعظم نوازشریف اور وزیردفاع خواجہ آصف سن لیں کہ ہم قوم کو پاناما کیس بھولنے نہیں دیں گے۔اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش تھی کہ پاناماکیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہو لیکن آج کیس کی سماعت نہ ہونے پر مایوسی ہوئی لیکن ہم عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ اس کیس میں کمیشن بنانے کی ضرورت ہی نہیں اب وقت گزر گیا اب یہ کیس سپریم کورٹ میں ہے اور امید ہے کہ جنوری کے پہلے ہفتے یہی بنچ اس کیس کو سنے گا آئندہ کیس کی سماعت نئے چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ہوگی، اب ان پر بھاری ذمہ داری عائد ہوگی، قوم نے کسی بھی کیس میں اتنی دلچسپی نہیں لی جتنی پاناما کیس میں لے رہی ہے، ہماری کوشش ہے کہ پاناما کیس کا جتنا جلدی ممکن ہو فیصلہ ہوجائے کیوں کہ اس کیس کے فیصلے سے پتہ چلے گا کہ ملک میں طاقتور کے لئے بھی قانون موجود ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ فکر نہ کریں قوم جلدی بھول جائے گی لیکن میں وزیر اعظم نواز شریف اور خواجہ آصف کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ قوم کو کسی بھی صورت کیس کے حوالے سے بھولنے نہیں دیں گے اور نوازشریف سے جواب طلب کریں گے، ہماری تمام توجہ سپریم کورٹ میں پاناما کیس پر تھی لیکن اب ہمیں وقت مل گیا ہے ہم عوام کے پاس جا کر اس کیس کے حوالے سے بتائیں گے،عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما سے پہلے مریم نواز نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملک سے باہر ہماری کوئی جائیداد نہیں اور پھر پاناما میں انکشاف کے بعد ان کو یہ جائیداد ماننی پڑی، وزیراعظم پارلیمنٹ کے سامنے جوابدہ ہیں، نوازشریف نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ منی ٹریل کے دستایزات ہمارے پاس موجود ہیں ان ہی دستاویز پر ایف بی آر نے نوٹس بھی جاری کیے لیکن عدالت عظمیٰ میں وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ پرانا ریکارڈ کہاں سے لائیں، وزیراعظم کا پارلیمنٹ میں بیان سیاسی تھا، عدالت میں کاروبار کے لئے پرچی سسٹم کی بات کی گئی سب جانتے ہیں کہ حوالہ اورہنڈی میں پرچی سسٹم ہوتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے وزیراعظم بن کر پیسا بنایا اور اسے بیرون ملک بھجوایا آج بھی آئی سی آئی جے کہتی ہے کہ دستاویز سچ ہیں اگر یہ آئی سی آئی جے کی دستاویز نہیں مانتے تو اسے قانونی نوٹس کیوں نہیں بھیجا اب حکمران تسلیم کرلیں کہ ان کی جائیداد ملک سے باہر ہے اور پیسہ باہر بھیجنے میں منی لانڈرنگ کی گئی قوم سے وعدہ کرتے ہیں کہ پاناما لیکس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے