شیخ رشید نااہلی کیس

اثاثے چھپانے کا تیر ہوا میں چھوڑدیا گیا،مبہم الزامات پر کسی کو نا اہل کیسے قرار دے سکتے ہیں، چیف جسٹس کے ریمارکس

جمعہ 9 دسمبر 2016 11:25

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9دسمبر۔2016ء)چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہاہے کہ اثاثے چھپانے کا تیر ہوا میں چھوڑدیا گیاہے، مبہم الزامات پر کسی کو نااہل قرار کیسے دے سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں شیخ رشید کی نااہلیت سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے کی ۔ دراخواست گزار شکیل اعوان کے وکیل نے عدالت سے استدعاکی کہ شیخ رشید نے اپنے اثاثے چھپائے اس لئے انہیں نااہل قرار دیاجائے۔

(جاری ہے)

جس پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دئیے کہ مبہم الزامات پر کسی کو نااہل کیسے دے دیں ۔اثاثے چھپانے کا ہوامیں تیرچھوڑدیاگیاہے ۔ شیخ رشید احمد نے کون سے اثاثے چھپائے ہیں،بتاناچاہیے تھا، شکیل اعوان کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ شیخ رشید نے گوشواروں میں اپنی اراضی 1083کنال جبکہ کاغذات نامزدگی میں 983کنال بتائی ہے،اس کے علا وہ شیخ رشید نے 4کروڑ 80لاکھ والے گھرکی قیمت خرید 1کروڑ 2لاکھ بتائی ،اسی طرح شیخ رشیدنے 3سال کے سفری اخراجات 14لاکھ بتائے ہیں جبکہ انہوں نے اپنی سالانہ آمدن 3لاکھ 17ہزاربتائی ہے۔شیخ رشید نے زرعی آمدن اور زرعی ٹیکس کے حوالے سے غلط بیانی کی ۔ عدالت نے وکیل کے دلائل سننے کے بعد کیس کی سماعت 14دسمبر تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :