عمران خان نے پاناما لیکس پر کمیشن کے قیام کی تجویز مسترد کردی

سپریم کورٹ کے ججز صاحبان روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کر کے جلد فیصلہ کریں،عدالت عظمیٰ نے یقین دہانی کرائی تھی کہ کیس شروع ہو گا تو عدالت بھی تحقیقات کرے گی قوم آٹھ مہینے سے پاناما لیکس کیس میں پھنسی ہوئی ہے، نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ پارلیمنٹ والی تقریر سیاسی تھی جس کامطلب ہے کہ نواز شریف نے جھوٹ بولا،پریس کانفرنس

جمعہ 9 دسمبر 2016 11:19

اسلا م آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9دسمبر۔2016ء )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پاناما لیکس کیس پر کمیشن کے قیام کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ اس کیس کا فیصلہ کرے، سپریم کورٹ کے ججز صاحبان روزانہ کی بنیادوں پر کیس کی سماعت کر کے جلد سے جلد فیصلہ کریں۔ جمعرات کے روزبنی گالا میں شیخ رشید اور پارٹی کے دیگر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے ساری جماعت اور قانونی ماہرین سے مشاورت کی ہے اور ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ پاناما لیکس کیس پر کمیشن نہ بنا یا جائے بلکہ سپریم کورٹ کا یہ ہی پانچ رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے۔

انہوں نے کہا کہ قوم آٹھ مہینے سے پاناما لیکس کیس میں پھنسی ہوئی ہے ،عدالت اعظمیٰ روزانہ کی بنیادوں پر اس کیس کی سماعت کے کر جلد سے جلد فیصلہ سنائے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں ہماری ایک دستا ویز پر اعتراض ہوا جو کہ آئی سی آئی جے کی ویب سائٹ سے لی گئی تھی ،اس دستا ویز کے مطابق مریم نواز نیلسن اور نیسکول کی بینی فشری آنر تھیں۔انہوں نے کہا کہ ایک نومبر کو سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو بلا کر کہا تھا کہ پاناما لیکس کیس کی وجہ سے سارا ملک گروی رکھا ہوا ہے ،جلد سے جلد اس معاملے کو حل ہونا چاہیے ،عدالت نے تحریک انصاف سے بھی اپیل کی تھی کہ سڑکوں کے بجائے عدالت میں آئیں اور سپریم کورٹ نے یقین دہانی کرائی تھی کہ جب کیس شروع ہو گا تو سپریم کورٹ بھی تحقیقات کرے گی۔

عمران خان نے کہا کہ کل کی سماعت میں تحریک انصاف کیس جیت گئی ہے کیونکہ اس سماعت میں نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ نواز شریف کی پارلیمنٹ والی تقریر سیاسی تھی جس کامطلب یہ ہے کہ نواز شریف نے جھوٹ بولا تھا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا کہ مے فیئر اپارٹمنٹس کے حوالے سے تمام دستاویزات موجود ہیں اور منی ٹریل بھی عدالت کو فراہم کردی جائے گی جبکہ سپریم کورٹ میں ان کا وکیل کہتا ہے کہ تب دبئی میں پرچی پر کام چلتا تھا ،اس وقت فیکس مشینیں موجود نہیں ہوتی تھیں ،اس وقت کے دستا ویزات نہیں مل سکتیں۔عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے پارلیمنٹ میں یہ بات کیوں نہیں بتا ئی کہ دستا ویز ات موجود نہیں ہیں ۔