سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کااجلاس

چین سمیت دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدوں میں قومی مفاد کو مدنظر رکھنے کی ضرورت پر زور چین سمیت دیگر ممالک سے کئے گئے فری ٹریڈ معاہدوں میں پاکستان کو نوے فیصد نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، کمیٹی کمپنیوں نے دودھ کے نام پر چھاچھ فروخت کرنا شروع کردیا ہے،وے پاوڈر کی درآمد میں اضافہ ہورہا ہے، سینیٹر عتیق شیخ ہم اپنی صنعت کو تالا لگا کر چین کی صنعت کو ترقی دے رہے ہیں سمندر سے گہری دوستی ہمیں ڈبو دے گی، عثمان کاکڑ درآمدی پاوڈر کو چیک کرنا پی ایس کیو ایس آر کا کام ہے ایف بی آر اور کسٹمز حکام بارڈر پر پاوڈر کو کلےئرنس دیتے ہیں ، جوائنٹ سیکرٹری محمد اشرف حکومت درآمدی پاوڈر کے معیار کو جانچنے کے لئے ٹیسٹ کروا کے رپورٹ دے، چیئرمین کمیٹی

جمعرات 8 دسمبر 2016 11:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8دسمبر۔2016ء)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت نے حکومت کو چین سمیت دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدوں میں قومی مفاد کو مدنظر رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے،چین سمیت دیگر ممالک سے کئے گئے فری ٹریڈ معاہدوں میں پاکستان کو نوے فیصد نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،پاکستان اپنی صنعت کو تالہ لگا کر چین کی صنعت کو ترقی دے رہے ہیں،سمندر سے گہری دوستی ہمیں ڈبو دے گی،بہتر ہے کنارہ پر رہا جائے جبکہ دوستیاں نبھانے کی بجائے برآمدات پر توجہ دی جائے،این آئی سی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے بغیر سوچے سمجھے دبئی میں پراپرٹی خریدنے پر کمیٹی کا اظہار برہمی،اگر سرمایہ کاری کرنی ہے تو اپنے ملک میں کی جائے وے پاوڈر دودھ کے نام پر چائے اور کافی میں استعمال ہو رہا ہے،وے پاوڈر کے استعمال سے بچوں اور بڑوں میں کینسر کا مرض بڑھ رہا ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس چےئرمین کمیٹی سینیٹر شبلی فراز کی زیر صدارت بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اس موقع پر سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ کمپنیوں نے دودھ کے نام پر چھاچھ فروخت کرنا شروع کردیا ہے،وے پاوڈر کی درآمد میں اضافہ ہورہا ہے نجی کمپنیاں پاوڈر کو بچوں کے دودھ میں ملا کر فروخت کرتی ہیں جس سے کینسر کا مرض بڑھ رہا ہے اس کو روکنے کے حوالے سے کیا اقدامات کئے جارہے ہیں اس پر وزارت کامرس کے جوائنٹ سیکرٹری محمد اشرف نے کہا کہ درآمدی پاوڈر کو چیک کرنا پی ایس کیو ایس آر کا کام ہے ایف بی آر اور کسٹمز حکام بارڈر پر پاوڈر کو کلےئرنس دیتے ہیں جس پر چےئرمین کمیٹی نے کہا کہ حکومت درآمدی پاوڈر کے معیار کو جانچنے کے لئے ٹیسٹ کروا کے رپورٹ دے۔

کمیٹی نے ملکی برآمدات میں مسلسل کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین سمیت دیگر ممالک کے ساتھ فری ٹریڈ معاہدوں میں ملکی مفاد کو مدنظر رکھا جائے،کمیٹی کے رکن عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ ہم اپنی صنعت کو تالا لگا کر چین کی صنعت کو ترقی دے رہے ہیں سمندر سے گہری دوستی ہمیں ڈبو دے گی،بہتر ہوگا کنارے پر رہا جائے۔چےئرمین کمیٹی نے کہا کہ دوستی نبھانے کی بجائے برآمدات بڑھانے پر توجہ دی جائے۔

سیکرٹری کامرس نے کہا کہ پاکستان دیگر ممالک سے تجارت سے پورا فائدہ نہیں رکھ سکا ہے،کوئی بھی معاہدہ کرنے سے قبل اسٹیک ہولڈرز سے بات کی جاتی ہے کمپنی میں این آئی سی ایل کے سی ای او نے کہا کہ این آئی سی ایل میں کرپشن کے حوالے سے دو کیسز کی نیب تفتیش کر رہا ہے بجکہ تین کیسز کو سپریم کورٹ نے خارج کردیا ہے۔چےئرمین کمپنی نے کہا کہ این آئی سی ایل میں اس وقت کے بورڈ آف ڈائریکٹر نے کس کے حکم سے دبئی میں پراپرٹی خریدی یا سرمایہ کاری پاکستان میں کرے باہر کرنے کی کیا ضرورت ہے جس پر سیکرٹری کامرس نے کہا کہ این آئی سی ایل کا نیا بورڈ تشکیل دیا گیا ہے جو ہونہار افسران پر مشتمل ہے جو ادارے کی بہتری کیلئے بھرپور کام کر رہے ہیں