مالٹا میں ہم جنس پرستی کے 'علاج' پر پابندی عائد ، ، بل متفقہ طور پر منظور

جو 'کسی فرد کی جنسی صنف کو تبدیل یا جنسی جذبات کو ختم کرنے کی' کوشش کرے گا اسے جرمانہ یا قید کی سزا ہوسکتی ہے

جمعرات 8 دسمبر 2016 11:49

ویلیٹا (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8دسمبر۔2016ء)مالٹا ہم جنس پرستی کے 'علاج' پر پابندی عائد کرنے والا پہلا یورپی ملک بن گیا ہے۔ملک میں ہم جنس پرستی کے 'علاج' پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے بل متفقہ طور پر منظور کر کیا گیا ہے۔نئے قانون کے مطابق کوئی بھی ایسا فرد جو 'کسی فرد کی جنسی صنف کو تبدیل کرنے، دبانے یا صنفی شناخت، یا جنسی جذبات کو ختم کرنے کی' کوشش کرے گا اس کو جرمانہ یا قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

بل کے ذریعے یہ بھی قانون بنایا گیا ہے کہ 'کوئی بھی جنسی رجحان، صنفی شناخت یا صنفی جذبہ کوئی بیماری یا کسی قسم کی کوتاہی نہیں ہے۔'خیال رہے کہ آئی ایل جی اے یورپ کی جانب سے سنہ 2015 میں مالٹا کو یورپ میں ہم جنس پرستوں کے حقوق کے لیے بہترین ملک قرار دیا تھا اس تھراپی کے حامیوں کا دعویٰ ہے کہ نفسیاتی تھراپک اور کونسلنگ تکنیک کے ذریعے لوگوں کی مرضی کے مطابق 'ہم جنس پرستانہ رجحانات' میں تبدیلی یا کمی کی جاسکتی ہے۔ دو سال قبل این ایچ ایس انگلینڈ اور رائل کالج آف سائیکیٹرسٹس نے 12 دیگر اداروں کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس میں اسے 'ممکنہ طور پر مضر اور غیراخلاقی' قرار دیا تھا۔اس عمل پر امریکہ میں کیلیفورنیا اور النوئس سمیت کئی جگہوں پر پابندی عائد ہے

متعلقہ عنوان :